ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

ہفتہ، 22 جون، 2024

* تیرے بغیر ۔ اردو شاعری ۔ عید کلام۔ اور وہ چلا گیا

تیرے بغیر

مہندی کے رنگ ہتھیلی سجائیں  تیرے بغیر
کیسے یہ چاند رات بیتائیں تیرے بغیر

آجاو  عید آ گئی اس سال بھی مگر
آئے نہ تم کیا خود کو  سجائیں تیرے بغیر

ہم نے تو خود کو گوش بر آواز کر لیا 
کیسی ہے چاہ کیسی وفائیں تیرے بغیر 

نظروں سے لوگ پوچھتے ہیں  سجتا دیکھکر
کسکو سنگھار اپنا دکھائیں تیرے بغیر 

پردیس نے تیرے جو ہے مجھ پر حرام کی 
ہر رنگ ہر خوشی جو منائیں تیرے بغیر

یہ چاند رات بھی بڑی بھاری ہے دوستو
کس کس کو دل کی بات بتائیں تیرے بغیر 

اک تیرا ساتھ ہو تو ہر اک روز عید ہے
ممتاز عہد کیسے نبھائیں تیرے بغیر
       
    ------   

پیر، 18 مارچ، 2024

* نبھانے والے. اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا


ساتھ نبھانے والے 
کلام:ممتازملک۔پیرس

اب کہاں ملتے ہیں وہ ساتھ نبھانے والے
میرے ہاتھوں میں چھپے راز بتاتے والے

مانگ کے جن کے شب و روز گزر جاتے ہیں
خود سے ہو سکتے نہیں نام  کمانے والے 

دل میں تیرے چھپی خواہش کے سراپے جیسی
اک حسینہ سے شباہت میں  ملانے والے

زندہ رہنے کی کچھ امید تو بندھ جاتی تھی
چاہے جھوٹے ہی سہی خواب
دکھانے والے

    خود کو دھوکے میں نہ رکھنا ہی سمجھداری ہے
ساتھ کیا دینگے  نظر مجھ سے چرانے والے

ہم خفا ہو کے بہت دور نکل جاتے ہیں
دیر کر دیتے ہیں اکثر ہی منانے والے

اے تصور تیرے انداز انوکھے کب تھے 
زخم تو نے بھی دیئے ہم کو زمانے والے 

ہم تو ممتاز سمجھتے ہیں اسی کو ہیرو
ڈوبنے والے کو ہر طور بچانے والے
      -----

اتوار، 27 اگست، 2023

* جس میں خوشی کا نام نہ آیا ۔ مصرعہ طرح۔ اور وہ چلا گیا

مصرع طرح
جس میں خوشی کا نام نہ آیا
(سوہن راہی)

جشن کی ہلڑ بازی میں تو
ہاتھ ہمارے جام نہ آیا 

تو ہی لے جا ناکارہ دل 
اپنے تو یہ کام نہ آیا 

جان لٹا دی بے فیضوں پر
یاد کبھی انجام نہ آیا 

داد سمیٹی مفت بروں نے
کہیں بھی اپنا نام نہ آیا 

کوئی سودا ایسا نہ تھا
آڑے جسکے دام نہ آیا 

جیون کا کوئی ایک بھی لمحہ؟
جس میں خوشی کا نام نہ آیا

ڈوبا تھا کل شام جو سورج
کیا وہ صبح بام نہ آیا 

سب کچھ وار کے پھر بھی جانے
کیوں مجھکو آرام نہ آیا

دیکھ تبسم اس نے سمجھا
جیون میں ہنگام نہ آیا

اپنی پشتیں بھریں جبھی تو
ملک میں استحکام نہ ایا

اب ممتاز نے جان لیا ہے
صبح کا بھولا شام نہ آیا 
                ------

جمعرات، 17 اگست، 2023

* بیاں ہوتی ہے۔ اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا


بیاں ہوتی ہے

لب نہ کہہ پائیں وہ آنکھوں سے بیاں ہوتی ہے
ہر محبت میں عقیدت یہ کہاں ہوتی ہے 

ہم نے محسوس کیا خود کو بھی بے بس اس جاء
والہانہ سی یہ زنجیر جہاں ہوتی ہے

دل کی دنیا کے ہیں دستور نرالے لوگو 
جو کہیں اور نہیں ہے وہ یہاں ہوتی ہے

کیا ضروری ہے اٹھے شور بلند و آہنگ 
بات الفاظ کے پیچھے بھی نہاں ہوتی ہے 

کچھ ملاقاتوں میں کھل جائیں حجابات تبھی
اصل کردار کی صورت بھی عیاں ہوتی ہے 

وہ تیری ذات کے آدھے کو مکمل کرتی
جسم کیساتھ جو پرچھائی گماں ہوتی ہے

ساتھ ممتاز ملے جسکو اگر من چاہا 
رات پھر اور بھی مخمور و جواں ہوتی ہے 
--------


پیر، 1 مئی، 2023

* لاد دیتے ہو۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا

لاد دیتے ہو 

 یہ جو پندونصاح کا بوجھ مجھ پر لاد دیتے ہو
کیئے ہو پاؤں من بھر کے سفر برباد دیتے ہو

تمہاری بیڑیاں گھس کر کہیں ہلکی نہ ہو جائیں
کبھی ہم بھاگ پائے جب دل ناشاد دیتے ہو

سسکتے خواب ہنستے ہیں میرے انجام کو دیکھے
جڑوں سے بیوفائی کی ہمیں  
فریاد دیتے ہو

ہمیں معلوم ہوتا قید ہی اپنی حفاظت ہے
تو سیر حاصل ہمیں ہوتی جو اب پرساد دیتے ہو

پتہ رستے کا ہی اصلی کہانی کار ہوتا ہے
یہ پہلے مل چکا ہوتا جو آ کر بعد دیتے ہو 

بھنور ممتاز میری تاک میں میرے جنم سے ہے
میرے کردار کی ہر دم مجھے بس یاد دیتے ہو
۔۔۔۔۔۔۔

جمعہ، 13 مئی، 2022

* گھر کر دو/ اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا


                گھر کر دو 
کلام:
(ممتازملک ۔پیرس)

تھک چکی یوں یوں دربدر ہو کر
تم میرے نام کوئی گھر کر دو

تھوڑی عزت وقار دے پاو 
چاہتوں کا یہی نگر کر دو

گر صلہ کوئی دینا چاہو تو
اب مکمل میرا سفر کر دو

موت جیسی حیات کیا کرنی 
زندگی سے قریب تر کر دو

دیر اب بھی نہیں ہوئی کم تو
فاصلے سارے مختصر کر دو

چھوٹ جائے نہ منزل امید
اپنے قدموں کو تیز تر کر دو

جس جہاں میں نہیں سوا غم کے
اس سے ممتاز بے خبر کردو
                 ●●●             

منگل، 8 مارچ، 2022

* ♡ ● گالی نہیں ہوں/ اردو شاعری ۔ عورت۔ اور وہ چلا گیا


گالی نہیں ہوں 
کلام: 
  (ممتازملک ۔پیرس)

مجھے بھی نام سے تسلیم کیجیئے
میں عورت ہوں کوئی گالی نہیں ہوں 

تمہارے رنج وغم اپنے جگر میں پالتی ہوں 
میں ہمدم ہوں محض اک شوق رکھوالی نہیں ہوں 

تو ہنستا ہے تو تیرے ساتھ جی اٹھتی ہوں میں بھی
تیرے غم توڑتے ہیں شکتیوں والی نہیں ہوں 

نہیں ہوں میں کوئی ناپاک سی شے
میں جنت لیکے چلتی ہوں کوئی ڈالی نہیں ہوں 

تمہیں جس کوکھ میں رکھا ہے رب نے
میں کیا اس کوکھ کی پالی نہیں ہوں 

بہت ہی بولتی ہوں میں بتاوں کہ بھلا کیوں 
نہیں ہوں سازشی اور دل کی میں کالی نہیں ہوں 

تمہاری ماں ہوں بیٹی ہوں   بہن ہوں 
میں بیوی ہی تمہارے گھر کی کیا مالی نہیں ہوں 

ہر اک الزام میرے سر پہ دھر کر بھول بیٹھے
کسی کے ہاتھ کی بجتی ہوئی تالی نہیں ہوں

مجھے تم غور سے سوچو تو یہ محسوس ہو گا
تمہارے ساتھ ہر رشتے میں کیا ڈھالی نہیں ہوں 

ہزاروں آرزوں سے بھرا ممتاز دل ہے
میرے اندر جہاں آباد ہے خالی نہیں ہوں 
                ●●●۔                

اتوار، 3 جنوری، 2021

* ● امید ‏روشن/ اردو ‏شاعری ۔ اور وہ چلا گیا ‏

امید روشن 
کلام: ممتازملک.پیرس 

امید روشن
کلام:(ممتازملک ۔پیرس)

تجھ سے امید روشن ہماری رہے 
نہ کہ اب کہ برس بیقراری رہے 

نہ جدائی کسی کا مقدر بنے 
ایسی لہجوں میں اب انکساری رہے

اتنی مضبوط ہو حق کی آواز کہ
تیری میری نہ ہو  اب ہماری رہے 

نہ مصائب سے ڈرنا یہ طے ہو گیا
مشکلوں سے لڑائی یہ جاری رہے

سوچ کر دل پہ رکھنا ہے ایسا قدم
وار ہر اک عدو پر جو کاری رہے 

راگ کردار و گفتار کا چھیڑ کر 
وجد ممتاز روحوں پہ طاری رہے

●●●

بدھ، 25 فروری، 2015

ستم کی حد ہے ۔ اور وہ چلا گیا


ستم کی حد ہے 
(کلام/ممتازملک ۔پیرس)




مجھ کو مرنے بهی نہیں دیتے ستم کی حد ہے
زہر کا جام محبت سے پلانے والے

اب تیرے ہاتھ سے امید شفا ہم کو نہیں
 پونچھ نہ اشک شب و روز رلانے والے

 شوق میرا تها میرے بعد میں کیونکر گهر کو
 کاسنی رنگ کے پھولوں سے سجانے والے
                       
خط کے لکھنے کی بهی تکلیف گوارہ نہ ہوئی
وقت رخصت کو میرا ہاتھ دبانے والے

 فائدہ کیا ہے جو آباد نہیں ہو پائے
آرزوؤں کا جہاں دل میں بسانے والے

سچ کی تعبیر سے ممتاز نظر کیسے ملے 
جھوٹ کے سر پہ جیئےخواب دکھانے والے 
                      ۔۔۔۔۔۔۔۔

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/