ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
شعراء پر تبصرے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
شعراء پر تبصرے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 2 فروری، 2021

● افضل ‏ساحر ‏کی ‏کتاب ‏نال سجن ‏دے ‏رہیئے/ ‏تبصرہ


افضل ساحر دی پنجابی شعری کتاب
نال سجن دے رہیئے 
تے تبصرہ  ممتاز ملک.پیرس 




افضل ساحر دی شاعری پڑھن تے اودے گیت سنن دا موقع تے کئی وار ملیا تے دل بیساختہ داد دین تے وی مجبور ہویا پر اس ویلے ہور خوشگوار جئی حیرت ہوئی جد اوہدا تعارف پڑھن دا موقع ملیا ۔ 
افضل ساحر اک پڑھیا لکھیا تے بڑا ہی فنکار مزاج بندہ لگا ۔ او نہ صرف ریڈیو دی دنیا وچ اپنے کم تے اپنی آواز دے نال اک  نویکلی پہچھان رکھدا اے تے دوجے پاسے او ڈرامہ لکھن دے میدان وچ وی اپنی پوری صلاحیت دے نال وکھائی دیندا اے ۔  اودے گیت سنیئے تے لگدا اے دل اودے نال نال اسے کیفیت دا شکار ہوندا جاندا اے جیڑی شاید لکھن ویلے ہر شاعر دی طرح اوس تے وی طاری ہوئے گی ۔ 
افضل ساحر نے پنجابی شاعری دی ہر  صنف وچ طبع آزمائی کیتی اے تے خوب کیتی اے۔  
دوہے، غزل ، کافی،  گیت جیڑی  وی شے پڑھو گے افضل ساحر دی ٹھیٹھ  پنجابی زبان دے وچ دسترس دے قائل ہوندے جاو گے ۔ 
انہاں دے کلام دے وچ پجھارتاں دی صورت،  تے کدی بولیاں دی صورت سچ دا شیشہ ویکھن دا خوب موقع ملدا اے۔ 
جیویں کہ ملاحظہ کرو۔۔۔
ہر دو لعن سیاستاں ، میں ای میں پردھان
آپو وچ لڑائیکے ، کوڑ پنچیتاں لاڑں
                       ۔۔۔۔

جگ کوڑھ پسارا زہر دا
سانوں چسکا لگا زہر دا
دل پارا کتے نہ ٹہردا
سانوں دھڑکو اٹھے پہر دا
اک پاسا مریا شہر دا 
وچ پکھا پھینئر لہردا
                       ۔۔۔۔
اینہاں کلاماں اندر افضل ساحر دی اندر تے باہر دی دنیا تے رکھی ہوئی نظر تے سمجھن دی صلاحیت تے قدرت صاف دسدی اے۔ 
میری نظر وچ افضل ساحر دی کتاب  "نال سجن دے رہیئے"
اج دے زمانے وچ (جد پنجابی اپنے اصل رنگ توں کافی دور ہو چکی اے) ٹھیٹھ پنجابی دی ایک بہترین مثال اے ۔ 
میں دلوں دعا گو آں کہ افضل ساحر کامبیابیاں دیاں  پوڑیاں چڑھدا جائے تے دوناں جہاناں وچ عزت تے نام کمائے۔ آمین
ممتازملک۔پیرس
2 فروری 2021ء
                          ●●●

جمعرات، 2 مئی، 2019

عظمت نصیب گل ۔۔۔کے بعد پر تبصرہ


۔۔۔۔کے بعد


عظمت نصیب گل کی کتاب 
۔۔۔۔۔ کے بعد

عظمت نصیب گل صاحب ایک بہت ہی بامروت اور شریف النفس انسان ہیں ۔ وہ ایک پختہ لہجے کے شاعر بھی ہیں اور کہانی نویس بھی ۔ اب تک ان کی چار کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں اور ہم ان کی 5ویں  کتاب ۔۔۔ کے بعد کی رونمائی کے لیئے یہاں موجود ہیں ۔ یہ انکی پہلی اردو شاعری کی کتاب ہے ۔ بنیادی طور پر عظمت نصیب گل پنجابی زبان کے شاعر ہیں اور اپنی ماں بولی میں اظہار خیال کو زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ 
لیکن ان کی اس کتاب کو پڑھ کر کہیں بھی آپ کو اس بات کا شائبہ تک  نہیں ہو گا کہ وہ اردو اظہار خیال میں کہیں بھی کسی سے کم ہیں ۔ 
ان کی اس کتاب مییں شاعری نہیں حقیقتوں کے پنے ہیں جو الٹتے ہیں تو وہ آپ کے دل کے دروازوں کو بھی کھولتے چلے جاتے ہیں ۔  اس کتاب میں سچائی ، سادگی ، اور پر کاری سے مزین  شاعری میں آپ ان کے تجربات اور مشاہدات کو باآسانی پڑھ سکتے ہیں ۔ جیسے کی 

اجرت واجب نہ تھی کام زیادہ تھا 
جیون کے سودے میں دام زیادہ تھا

میں نے جنت کو چھوڑا تھا اس کارن 
وحشت اس میں کم آرام ذیادہ تھا 

پیچ نہیں تھے اتنے ان کی باتوں میں 
ان کی سوچوں میں ابہام ذیادہ تھا 

کسی نے پوچھا تو فرمایا دلبر نے 
شاعر خاص نہیں تھا نام زیادہ تھا 

میں نے نصیب کو بڑے قریب سے دیکھا ہے 
برا نہیں تھا بس بدنام زیادہ تھا 

یہ اور اس جیسا بہت سا خوبصورت کلام پڑھے جانے کا منتظر ہے ۔  آپ کا ذوق مطالعہ ہی اس کی داد ہو گا ۔ 
میری جانب سے عظمت نصیب گل صاحب کے لیئے بہت سی دعائیں اور نیک خواہشات 
                       ۔۔۔۔۔۔

پیر، 3 دسمبر، 2018

پہلی سالگرہ باب دعا میگزین



پہلی سالگرہ مبارک باب دعا میگزین
تحریر:ممتازملک ۔پیرس 

ایک پڑھی لکھی باصلاحیت خاتون اگر کچھ کرنا چاہے تو اس کے لیئے گھر سے باہر نکلنا کوئی ضروری نہیں ہے وہ گھر بیٹھے بھی دنیا سے اپنے ہنر کا سکہ منوا سکتی ہے ۔ اس کا ثبوت مجھے دعا  علی سے رابطے کے بعد ہوا ۔ایک سال پہلے تک میں دعا علی کے نام سے واقف نہیں تھی میری کم علمی ۔ ایک روز مجھ سے واٹس اپ پر دعاعلی نے جب رابطہ کیا کہ وہ ایک ویب میگزین شروع کرنے جا رہی ہیں اور مجھے بھی اس میں شام ہونے کی دعوت سنا چاہتی ہیں ۔
 تو مجھے ان کا کام دیکھنے جاننے اور انہیں پڑھنے کا موقع ملا ۔ مجھے بیحد خوشی ہے کہ دعا علی  صرف باتوں کی حد تک کام کرنے والوں میں سے نہیں ہیں بلکہ عملی میدان میں اپنی محنت اور ان تھک محنت سے اپنا مقام بنانے والوں میں شامل ہیں ۔ ایک سال کیسے گزرا  پتہ ہی نہیں چلا لیکن ہر ماہ کی چار تاریخ کو باب دعا کے نام سے ایک خوبصورت شمارہ ہمارے سامنے بلاتعطل کے آتا رہا 
 ایک خاتون خانہ ، اک ماں اور ایک بیوی کے فرائض خوش اسلوبی سے نبھاتے ہوئے اس درجہ بہت سارے شمارے نکالنا کوئی مذاق نہیں ہے ۔ اور ہم میں سے ہر ایک کے بس کی بات ہی نہیں ہے ۔ دعا علی آپکو اور  باب دعا میگزین کے تمام قارئین کو باب دعا کی پہلی سالگرہ پر ڈھیروں مبارکباد ۔ خدا آپ کو مزید ترقی اور کامیابیوں سے نوازے ۔ آمین

اتوار، 30 ستمبر، 2018

انور کمال انور کی شاعری


ہندوستانی شاعر
انور کمال انور
تبصرہ.  30 ستمبر 2018ء
انور کمال انور ایک ایسے شاعر ہیں جو حالات سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں.  وہ خواب نہیں دکھاتے, وہ آئینہ دکھاتے ہیں.  اور اس آئینے میں اپنی صورت اکثر لوگوں کو اچھی نہیں لگتی.  وہ جذباتی ہیجان پیدا کر کے لوگوں سے داد سمیٹنا نہیں چاہتے.  بلکہ سچائی کے روبرو کھڑا کر کے اسے اس بات پر سوچنے کے لیئے مجبور کرنا چاہتے ہیں ,کہ جو کچھ ہمارے ارد گرد غلط ہو رہا ہے وہ سب ہماری ہی غلطیوں کی وجہ سے غلط ہے اور اگر اسے کوئی ٹھیک کر سکتا ہے تو وہ خود ہم ہی ہیں . حالات  سے نظریں چرانا انہیں پسند نہیں ہے.
بنیادی طور پر انور کمال انور  کی شاعری  پڑھنے والے کو جھنجھوڑتی  بھی ہے اور خواب سے جگا کر حقیقت کی زمین پر کھڑا بھی کرتی ہے. 
میری دعا ہے کہ وہ اپنے اشعار سے زمانے کو مثبت انداز میں بدلنے کا خواب پورا ہوتا دیکھ پائیں. 
آپ کی کامیابی کے لیئے ہمیشہ دعاگو رہونگی...
ممتازملک.
  پیرس.فرانس

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/