ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
نامکمل لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
نامکمل لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 19 اپریل، 2020

حق چھین لیا ہے / شاعری




اس نے میری باتوں کا اثر اتنا لیا ہے 
سچ بولنے کا مجھ سے ہی حق چین لیا ہے

پوشیدہ ترازو میں تیرے ایسی کشش ہے
خود تولنے کا مجھ سے ہیحق چھین لیاہے
                (  کلام: ممتازملک.پیرس)


بدھ، 1 اپریل، 2020

شکوے


             شکوے

انکو میرے وجود سے شکوے تھے اسقدر
ہرلمحہ میری روح کو مضروب کر دیا 

دنیا جہاں کی خوبیاں اس میں سمٹ گئیں 
ہر  عیب میری ذات سے  منسوب کر دیا
 (ممتازملک.پیرس)

بدھ، 12 فروری، 2020

طویل سفر

قطعہ

طویل اتنا لگا ہمکو زندگی کا سفر 
وگرنہ لوگ جوانمرگ یاد کرتے رہے

ہمیں تو سانس بھی فرصت کی مل نہیں پائی
جبھی تو ہر گھڑی ہم سوورگ یاد کرتے رہے ۔۔۔
 
 ( کلام:ممتازملک.پیرس)

بدھ، 26 جولائی، 2017

کوئی بھی دوا نہیں ....


موت وہ مرض ہے جس کی کوئی بھی دوا نہیں
ذندگی  کے دشت میں کیوں یہ ہی صدا نہیں
ممتازملک. پیرس

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/