ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
سچی کہانیاں ۔ اشاعت 2024ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
سچی کہانیاں ۔ اشاعت 2024ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 2 نومبر، 2025

قطرہ قطرہ زندگی۔ اظہار خیال ۔ بک ری لاؤنج پیرس




ری لاونچنگ 
قطرہ قطرہ زندگی 



یہ کتاب ان عورتوں کے نام ہے جنہوں نے دنیا میں جب بھی مسند اقتدار سنبھالا ، بڑی ذمہ داریاں لیں تو تاریخ میں اپنا نام رقم کروا دیا۔  ہم ملک پاکستان کی بات کرتے ہیں جہاں سب سے پہلے خاتون اول محترمہ فاطمہ جناح، جنہوں نے اپنی ساری زندگی، اپنی ساری جوانی، اپنا سارا بڑھاپا ملک پاکستان کے عوام کے لیئے پہلے آزادی کی خاطر اور اس کے بعد اس کے ہاں حکومتوں کی استحکام کی خاطر وقف کر دی۔  یہاں تک کہ مخالفین کے ہاتھوں اپنی جان تک قربان کرتی ہے۔  جیتے جی  بھی،  مرتے بھی کیسے کیسے الزامات کا سامنا کیا ۔ نہ ان کے سفید بالوں کا احترام کیا گیا۔ نہ قائد اعظم محمد علی جناح کی بہن ہونے کی کوئی عقیدت ان کو دی گئی۔  کرسیوں کے بھوکوں نے منہ کھول کر کیسے کیسے ان کا شکار کیا۔  لیکن ان کا نام دلوں کی تختی پر لکھا تھا جو آج بھی زندہ ہے اور قیامت تک زندہ رہے گا ۔ محترمہ فاطمہ جناح کو سلام ۔
پھر اسی ملک میں ایک اور عورت آئی ۔ جس نے اکیلی ہو کر نوجوانی میں ، بہت کم عمری میں اپنے باپ کو سیاسی جنگ لڑتے ہوئے دیکھا۔ وہ درست تھی  یا غلط ۔  اس بات کے لیئے ہر آدمی کی اپنی رائے ہو سکتی ہے۔ لیکن اس نے ایک عورت ہوتے ہوئے ایک لڑکی ہوتے ہوئے اپنے آپ کو کبھی کسی میدان میں کسی سے پیچھے نہیں کیا ۔ جب وہ پاکستان آئی تو یورپ سے پڑھی ہوئی اس لڑکی نے اس ملک کی اقدار کی پاسداری بھی کی۔ سر پہ دوپٹہ رکھا۔ ہاتھ میں تسبیح رکھی۔ کندھے پر شال ڈالی اور میدانوں میں اترتی چلی گئی ۔ مردانہ وار ہر مشکل کا مقابلہ کیا ۔ پاکستان کے لیئے جو کچھ وہ کر سکتی تھی انہوں نے کیا۔  اور بے نظیر بھٹو کہلائیں  جنہیں آج بھی لوگ عقیدت سے سلام کرتے ہیں۔  خود کو دہشت گردی کے جال میں الجھا ہوا ۔ دیکھا اس ملک کو باہر نکالنے کی کوششوں میں اپنی جان تک قربان کر بیٹھی۔  لیکن تاریخ میں 35 سال کی عمر میں کم عمر اور پہلی مسلم دنیا کی خاتون وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل کر کے نام لکھوا لیا ۔
 جہاں میں اور بہت سے کاموں میں متحرک تھی وہاں یورپ میں اور فرانس میں یقینا وہ پہلی پاکستانی خاتون جس نے (سچی کہانیوں ) ٹرو سٹوریز کے اوپر کام کیا اور اسے کتابی شکل دی ۔ کا اعزازمجھےمل رہا ہے اس کا مجھے اس کتاب کے لکھنے کے دوران بالکل بھی اندازہ نہیں تھا۔ کل تک یہ کام کیسے ہوگا ، کا علم نہیں تھا اور  آج یہ کتاب اللہ کے کرم سے ایک سچائی کی طرح روز روشن بن کر سامنے آ چکی ہے۔ الحمدللہ 
اس کتاب میں شامل  میرے  تین افسانے میرے افسانہ نگاری کے کام کا تعارف کے طورپر بھی پیش کیا گیا ہے ۔ 

شاید میں اسوقت تک اس کتاب کی اس اہمیت کااندازہ  نہیں لگا سکہ تھی کہ یہ پہلا کام ہے اور اس کی رونمائی میں خصوصی شور مچانے کی یاکسی دھوم دھڑکے کی ضرورت ہے ۔ اس لیئے 2024ء میں یہ کتاب جب تکمیل کے مراحل کے بعد میں سادگی کیساتھ  اپنے عزیز و اقرباء کے ساتھ  اس کی رونمائی کر چکی تھی۔  راولپنڈی میں جس کی ٹک ٹاک بنا کر اس وقت ریلیز کر دی گئی تھی۔  جو ابھی بھی شاید اس کے ریکارڈ میں نومبر کے کتب کی ڈلیوری کی ویڈیو کے بعد بھی موجود ہے۔ 6 نومبر 2024ء کو اس کا آئی ایس پی این نمبر کا فارم ہمیں پبلشر اردو سخن جناب ناصرملک صاحب کی جانب سے بھجوا دیا گیا ۔ 
یوں یہ یورپ اور فرانس میں پاکستانی لکھاری وہ بھی پہلی پاکستانی خاتون لکھاری کی پہلی سچی کہانیوں کی کتاب "قطرہ قطرہ زندگی " کتاب پاکستان میں رجسٹر ہو چکی تھی۔ راولپنڈی پاکستان میں 10نومبر 2025ء سرحد یونیورسٹی کے پروفیسر معروف شاعر اورر لکھاری جناب عبید بازغ امر صاحب اورمعروف آرگنائزر ادبی پروگرامز جناب علی اصغر صاحب کیساتھ مقامی ریسٹورنٹ میں ملاقات اور ظہرانہ میں اس کتاب کی رونمائی کی گئی ۔  
 میں پاکستان میں مستقل ادبی  دوروں میں مصروف  تھی۔  پاکستان بھر میں ادبی پروگرامز میں شامل ہو رہی تھی اس لیے وہاں ایسی تاریخ نہیں بن رہی تھی کہ باقاعدہ ہم اس کو کسی بڑی تقریب کی صورت میں کرتے تو سوچا اب اس کی اگلی تقریب ہم فرانس میں ہی کریں گے ۔ یوں آج الحمدللہ آپ سب کے ساتھ فرانس میں 23نومبر 2025ء اسے ری لاؤنج کیا جا رہا ہے۔  میں امید کرتی ہوں کہ آپ اس کتاب کو اپنی محبتوں اور دعاؤں سے نوازیں گے اور اس پہلے اعزاز کو اللہ تعالی کی جانب سے انعام سمجھتے ہوئے میں آپ سب کے ساتھ آج بانٹنے جا رہی ہوں۔
 بہت شکریہ
 ممتاز ملک
پیرس، فرانس 

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/