ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
نظمیں ‏ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
نظمیں ‏ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 1 اکتوبر، 2023

◇ فون ‏پہ ‏باتیں ‏/ ‏نظم۔ جا میں نے تجھے آزاد کیا

       فون پہ باتیں
           

ایک ہی شہر میں رہتے ہیں مگر برسوں سے
کوئی بھی بات ملاقات نہیں ہو پاتی
شکر ہے شادیاں تہوار ہی آ جاتے ہیں 
شکل اک دوسرے کی دیکھنے کو مل جاتی 
دل کی باتوں سے زرا دل یہ سنبھل جاتا ہے 
ورنہ سمجھاؤں میں جتنا بھی مچل جاتا ہے 
ویسے تو فون بھی ہے مفت میں ہمکو حاصل 
جیسے ٹہرا ہو سمندر اور سوکھا ساحل
سامنے بیٹھ کے ملتا جو مزا باتوں کا
فون پر لطف کہاں ایسی ملاقاتوں کا
اب مزا ایسا کہاں یار وہ مل پاتا ہے
سوچ کا پر  تو کہیں راہ میں جل جاتا ہے
کیا کیا جائے مگر جب سے کرونا آیا 
یہ بہانے بھی گئے اس پہ تو رونا آیا 
                   ●●●     


اتوار، 25 اکتوبر، 2020

● ◇ خزاں ‏کی ‏رت/ ‏نظم۔ جا میں نے تجھے آزاد کیا


   خزاں کی رت

خزاں کی رت میں چھپا ہوا ہے 
عجیب سا اک
اداس جوبن 
جدائی کی اک چبھن ہے اس میں 
ملاپ کی اک امید روشن
              ●●●

جمعہ، 15 مارچ، 2019

◇ ● (46) دوستی کی نقل مکانی/ نظم ۔ سراب دنیا۔ جا میں نے تجھے آزاد کیا



     (46) دوستی کی نقل مکانی 
           (ممتازملک۔پیرس)



کہاں ہوتے ہیں یہ دوست بولو ؟
مجھے تو کوئی ملا نہ اب تک ۔۔۔
سنا ہے دنیا سے دوستی نے
اسی گھڑی میں چھڑایا دامن
جب آدمی نے مفاد کے سنگ 
ملائی نظریں 
غرض سے ناجائز 
جوڑا رشتہ
تبھی سے سوچا تھا دوستی نے
اک ایسے گھر میں بھلا کیا رہنا 
جہاں پہ چاہت نہیں کسی کو
بس اک ضرورت وہ بن گئی ہو
یہ سوچ کر اس نے
 اپنے صندوق میں رکھے تھے 
خلوص، چاہت ، امید ،جذبے 
دعائیں  اور حوصلے غضب کے
جو آخری بار میں نے دیکھا
بہت ہی نمناک غمزدہ سی 
برستی آنکھوں جھکائے سر کو 
وہ ادھ مری سی رواں ہوئی تھی
وہ اس جہاں لامکاں ہوئی تھی
سنا ہے اس کو نقل مکانی 
کیئے ہوئے بھی زمانے گزرے
نہ بعد اس کے کسی نے اس کی
خبر سنی اور 
نہ بعد اس کے کبھی کسی نے 
اسے ہے دیکھا
ہاں  نام لے لیکے لوگ اس کا 
بہت بناتے ہیں دوسروں کو 
جہاں بھی مقصود کوئی دھوکہ
تو لے لیا نام دوستی کا ۔۔۔۔
                       ●●●
کلام: ممتازملک 
مجموعہ کلام:
سراب دنیا 
اشاعت: 2020ء
●●●

              

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/