ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
اردو شاعری۔ اشاعت 2011ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اردو شاعری۔ اشاعت 2011ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 16 اکتوبر، 2012

● (13) اِخلاص / اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے. اشاعت 2011ء




[
13]اِخلاص
IKHLAS
حادثے بے سبب نہیں ہوتے 
کچھ نا کچھ وجۂ تو بنی ہو گی
hadse be sabab nahi hote
kuch na kuch wajha to bani ho gi

دیکھ پایا نہ مسکرا کے مجھے
میرے اِخلاص میں کمی ہو گی
dekh paya na muskura k mujhey
mere ikhlas mein kami ho gi

آنکھ سے اشک جو نہیں برسے
برف جذبات پر جمی ہو گی
aankh se ashq jo nahi berse
barf jazbat pr jmi ho gi

وہ مجھے دیکھ کر جو اُکھڑا ہے
کچھ تو پھر وجۂ برہمی ہو گی
wo mujhe dekh kr jo okhrra hai
kuch to phir wajhe berhami ho gi

میں بڑی خوش خیال گر نہ رہوں
ہر گھڑی آنکھ میں نمی ہو گی
main barri khush khyal gr na rahoon
hr gharri aankh mein nami ho gi

جتنا آنکھوں میں اُسکے طوفاں تھا
کیا جھڑی اشک کی تھمی ہو گی
jitna aankhoon mein os k toofan tha
kia jharri ashq ki thami ho gi

تیرے نیٔرنگیٔ خیال میں کیا
خود سے ممّتاز نہ ٹھنی ہو گی
terey neyrangi e khayal mein kia
khud sey MUMTAZ na thami ho gi 
●●●
کلام: ممّتاز ملک 
:مجموعہ کلام
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت:2011ء
●●●

13. اخلاص

حادثے بے سبب نہیں ہوتے 
کچھ نا کچھ وجۂ تو بنی ہو گی

دیکھ پایا نہ مسکرا کے مجھے
میرے اِخلاص میں کمی ہو گی

آنکھ سے اشک جو نہیں برسے
برف جذبات پر جمی ہو گی

وہ مجھے دیکھ کر جو اُکھڑا ہے
کچھ تو پھر وجۂ برہمی ہو گی

میں بڑی خوش خیال گر نہ رہوں
ہر گھڑی آنکھ میں نمی ہو گی

جتنا آنکھوں میں اُسکے طوفاں تھا
کیا جھڑی اشک کی تھمی ہو گی

تیرے نیٔرنگیٔ خیال میں کیا
خود سے ممّتاز نہ ٹھنی ہو گی
۔۔۔۔۔۔۔

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/