ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

اتوار، 31 جنوری، 2016

گھروں کو گھر رہنے دیں

گھروں کو گھر رہنے دیں
                         (تحریر/ممتازملک۔پیرس)

  جانے کیا بات ہے ہم ایشیئن لوگ اپنے گھروں کو بڑے ہی فوجی انداز میں منظم کرنے کے چکر میں نہ صرف اپنے گھروں کا سکون غارت کرنے کا باعث بن جاتے ہیں بلکہ اپنی دانست میں ہم جن گھر والوں کو حفاظت یا پروٹیکشن مہیا کر رہے ہوتے ہیں ان کی محبتوں کے بجاۓ انہیں کی نفرتوں کا بھی شکار ہو جاتے ہیں ۔کسی اکیڈمی یا انسیٹیوٹ کے لیۓ تو یہ بات نہایت موزوں نظر آتی ہے کہ ہم ایک خاص وقت کا تعین کر دیں کہ کتنے بجے جاگنا ہے ؟کتنے بجے اٹھنا ہے؟کب برش ہو گا؟کتنے بجے ناشتے کی میز پر موجود ہونا لازمی ہے؟ کتنے بجے کے بعد ناشتہ نہیں ملے گا ؟ آج آپ کو سوٹ ہی پہننا ہے ۔ آج کون سے جوتے پہننےلازمی ہیں؟ کھانے میں فلاں فلاں دن بس فلاں مخصوص چیز ہی پکے گی ، اتنے بج کر اتنے منٹ پر یہ کرنا ہے، اتنے بج کر اتنے منٹ پر وہ کرنا ہے ، اور اتنے بجے تک آپ کو ہر قیمت پر آنکھوں کو حکم دینا ہے کہ نندیا آجا ری آجا ۔ ۔۔۔۔
اُف خدایا !یہ بھی کوئی گھر میں اپلائی کیئے جانے والے رولز ہیں ۔ہاں کچھ قواعد و ضوابط گھروں کے لیئے بھی ہوتے ہیں ۔ ہونے بھی چاہیئں ،مگر اس حد تک کہ انسان خاص طور پر بچے اپنے گھر سے یا ماں باپ سے نہ صرف بیزار ہو جائیں بلکہ خدانخواستہ باقاعدہ باغی بھی ہوتے دیکھے گئے ہیں۔ گھروں کو دنیا کے دکھوں سے پاک ایک محبت بھرا جاۓ پناہ ہونا چاہیۓ ،نہ کہ جیل ۔ ٹائمنگز تو جیلوں میں ہوا کرتی ہیں ۔ ماں باپ اور  بہن بھائیوں والے گھر تو ایک دوسرے سے شرارتیں کرتے ،چھیڑچھاڑ کرتے ، قہقہے بکھیرتے، ایکدوسرے سے اپنی پریشانیاں اور غم بانٹتے ،ایک دوسرے کی خوشیوں میں دل سے خوش ہوتے ہوئے ہی اچھے لگتے ہیں ۔ گھر چاہے امیر کا محل ہو یا غریب کی جھونپڑی ،گھر تو گھر ہوتا ہے ۔ محبت کی دال روٹی میں جوسکون ہوتا ہے وہ نفرت اور طعنوں کے بیچ دیئے گئے مرغ مسلم میں بھی کبھی نہیں ہوسکتا ۔ اولاد کے لیئے ماں باپ کی گود کی گرمی اور سینے کی لپٹ میں وہ سکون اور حفاظت کا وہ احساس ہوتا ہے جو دنیا کا کوئی بڑے سے بڑا ڈیفنس سسٹم بھی نہیں دے سکتا ۔ ہم کہیں بھی جائیں جب لوٹ کر اپنے گھر آتے ہیں ، چاہے وہ کیسا بھی کیوں نہ ہو، ہمیشہ شکر کا کلمہ ادا کرتے ہیں کہ یا اللہ شکر ہے کہ ہم اپنے گھر خیر سے پہنچے ۔ اس لیئے کہ گھروں کی قیمت اس کے اینٹ گارے یا اس میں رکھے فرنیچر کے قیمتی ہونے سے کبھی نہیں لگائی جاسکتی بلکہ اس کی اصل قیمت کا اندازہ تو اس گھر کے سکون اور محبت سے لگایا جاتا ہے ۔ کئی لوگ گھروں میں انگریزوں کی دیکھا دیکھی ٹائمنگ اور مینجمنٹ دکھانے کے لیئے اس حد تک سختی پر اتر آتے ہیں کہ وہ بچوں پر ذہنی یا جسمانی تشدد تک کرنے سے دریغ نہیں کرتے۔ اس سے ہو سکتا ہے کہ وقتی طور پر والدین اپنی بات منوا بھی لیتے ہیں لیکن کیوں کہ اس بچے کو آپ نے اپنی زبان سے دلائل دیکر قائل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی تو گویا اس بچے نے وقتی طور پر آپ کی مار سے بچنے کے لیئے وہ بات مان تو لی لیکن صرف اس وقت تک جب تک کہ وہ آپ کا محتاج ہے یا جب تک وہ با اختیار نہیں ہو جاتا ، جیسے ہی اسے اپنے رہنے اور ذندگی گزارنے کے لیۓ آپ کا کوئی نعم البدل ملے گا وہ پُھر سے آپ کی شاخ سے اڑ جاۓ گا ۔ اور آپ کو مڑ کر دیکھنا بھی اسے تکلیف دہ لگے گا۔ کیوں کہ آپ کی ذات سے اس کی کوئی نہ کوئی زخمی یاد ہی جڑی ہوئی تھی جسے وہ تازہ نہیں کرنا چاہے گا ۔ اس صورتحال سے بچنے کے لیئے ضروری ہے کہ بچوں کو مذہب اور اخلاق کے دائروں میں رہتے ہوۓ سانس لینے کی ، زندگی گزارنے کی ، اپنا کیریئر چننے کی آزادی دی جائے ۔ اپنے سکول کالج کے دنوں کی جائز تقریبات میں حصہ لینے کی اجازت دی جاۓ ۔ کبھی ان کا دل اپنی روٹین سے ہٹ کر کچھ کرنے کو چاہ رہا ہے اور اس سے کسی کا کوئی نقصان بھی نہیں ہے تو انہیں کرنے دیا جاۓ ۔ان کے پسندیدہ کھیل کھیلنے یا دیکھنے کی آزادی دی جاۓ ۔ دیکھیۓ گا کہ آپ کے گھر میں کس قدر سکون اور خوشی شامل ہو جاۓ گی ۔ یاد رکھیئے ماں باپ اور بہن بھائی بھی ہمیشہ اکٹھے یا ایک ہی چھت کے نیچے تو نہیں رہتے لیکن یہ ساتھ گزارے ہوۓ دن اگر محبت بھرے ہوں ،خوشگوار ہوں تو زندگی کی کئی چوٹوں کو سہنے کا حوصلہ ضرور دے جاتے ہیں ۔
             ......            





1 تبصرہ:

  1. I think that what you said made a bunch of sense.
    But, what about this? suppose you added a little information?
    I am not saying your information is not solid, but suppose
    you added a title that grabbed folk's attention? I mean "گھروں کو گھر رہنے دیں" is a little boring.
    You should peek at Yahoo's home page and see how they write post titles to get people interested.
    You might add a video or a pic or two to grab people excited about
    what you've written. In my opinion, it might make your posts a little bit more interesting.

    جواب دیںحذف کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/