ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
۔ اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام۔ اشاعت 2025ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
۔ اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام۔ اشاعت 2025ء لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 4 اگست، 2025

بدگمانی میں ۔ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے۔ اضافی کلام۔ اشاعت 2025ء




بات کیسے ہو بدگمانی میں 
جھوٹ پلتا ہے لن ترانی میں

آج تنہا اداس بیٹھے ہو
کتنے کردار تھے کہانی میں 

تم جسے سوچ بھی نہیں سکتے
ہم نے بھگتا ہے زندگانی میں 

بات اندر  کہیں  چھپی تو تھی
منہ سے نکلی ہے جو روانی میں 

پوچھتے کیا ہو ہم پہ کیا گزری
ہائے کیا کیا ہوا جوانی میں 

اسکو ہمدرد جان کر ہم نے
چوٹ کھائی ہے خوش بیانی میں 

صرف ہمکو دکھائی دیتی ہے
اک غرض اسکی مہربانی میں

دل کی تاریکیاں تو چھٹ جائیں 
راہ دیکھیں گے ضوفشانی میں 

جتنی ممتاز ہو نہیں چلتی
عقل انساں کی  ناگہانی ہیں
۔۔۔۔۔۔۔
 


جمعہ، 1 اگست، 2025

بیوفا آدمی۔ اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے۔ اضافی کلام۔ اشاعت 2025ء



بے وفا آدمی بے وفا ادمی 
تو کیا کرتا  کسی سے وفا آدمی 

جان رشتوں سے اپنی چھڑانی اسے
اپنے قد  سے بڑا ہو گیا آدمی
  
چار پیسے اور دو اختیار آ گئے
باہر اوقات سے یہ گیا آدمی

سارے تختے پلٹ دیتا سوہنا میرا
خود کو جب وہ سمجھ لے خدا آدمی

عاجزی گر تجھے مل گئی جان لے
خاص رب کی ہے تجھ پر عطا آدمی

تیرے دھوکے بہانے نہیں کام کے
رب کا محبوب ہے بس کھرا آدمی 

تجربے زندگی میں بتاتے ہیں روز
ہوتا ہے آدمی سے جدا آدمی

اس نے ممتاز ہونا بھلا کس طرح اپنی چادر میں جو نہ رہا آدمی 
۔۔۔۔۔۔۔


پنجابی ترجمہ 

بیوفا آدمی بیوفا آدمی 
تو کی کرنی کسے نل وفا آدمی 

رشتیاں توں خلاصی اینوں چاہیدی
اپنے قد توں وڈا ہو گیا آدمی
جدا آدمی 

چار پیسے تے دو اختیار آ گئے
اپڑیں اوقاتوں باہر گیا آدمی

سارے تختے پلٹ دیندا سوہنا میرا
خود نوں سمجھن لگے جد خدا آدمی

عاجزی جے تینوں مل گئی جان لے
خاص رب دی تیرے تے عطا آدمی

تیرے ولّ تے ولیٹے کسے کم دے نہیں
رب دا محبوب ہے بس کھرا آدمی

تجربے روز دسدے حیاتی دے وچ
ہوندا اے آدمی توں جدا آدمی

اونے ممتاز ہونا بھلا کس طرح
اپنی چادر دے وچ نہ ریا آدمی 
۔۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 26 جولائی، 2025

اضطراب نہ ہو۔ اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام ۔ اشاعت 2025ء



زندگی میں جو اضطراب نہ ہو 
کون جیتا ہے گر جو خواب نہ ہو

میں بھٹک جاؤں یہ ہے ناممکن
 ذہن میرا اگر خراب نہ ہو 

کچھ تو حاصل ہے اختیار نفس 
ورنہ کچھ حاصل ثواب نہ ہو 

دل گناہوں سے باز آئے اگر
ایک مدت سے یہ عذاب نہ ہو

بیچ مجبوریاں نہ گر ہوتیں
تو میرا حسن  انتخاب نہ ہو

ہم کو گھیرا ہے ان سوالوں نے
جن سوالوں کا کچھ جواب نہ ہو

کچھ کتابیں ہوں اس قدر ممتاز 
جس میں گستاخیوں کا باب نہ ہو
                 ۔۔۔۔۔۔ 



شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/