ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

پیر، 25 اگست، 2025

مار دیتے ہیں/ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام ۔ اشاعت 2025ء




دل دہلتا ہے سوچ کر میرا 
کیسے دل سے اتار دیتے ہیں 

اپنے وقتی مفاد کی خاطر 
لوگ لوگوں کو مار دیتے ہیں
 
سرحدیں ہجرتیں دکھاتی ہیں 
پھول لیتے ہیں خار دیتے ہیں 

کوئی مسلک کا کوئی مذہب کا 
نام لیکر  شکار دیتے ہیں 

مدتیں ہو گئیں انہیں دیکھے
جو مقدر سنوار دیتے ہیں 

رہنما ایسے ہم نے پائے ہیں 
آر لیتے ہیں پار دیتے ہیں 

بیقراری نتیجہ ء الفت
جھوٹ ہے کہ قرار دیتے ہیں 

پشت پر تیر کے نشاں ہیں جو
اس زمانے کے یار دیتے ہیں 

جھوٹے وعدے فریب لفاظی
آرزو انتظار دیتے ہیں 

ہم سے نادان سچ سمجھتے ہوئے 
جان ممتاز وار دیتے ہیں
  ۔۔۔۔۔۔۔
 

بدھ، 23 جولائی، 2025

مدت ہوگئی ہے۔ اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اضافی کلام ۔ اشاعت 2025ء



تمہارے ساتھ سنگت ہو گئی ہے
یہی اک ہم سے عجلت ہو گئی ہے

بھلا سا نام تھا وہ دشمن جاں
بھلائے جس کو مدت ہو گئی ہے

ہمیں راس آ گیا ہے سرد لہجہ
ستم سہنے کی عادت ہو گئی ہے

نہیں دل چاہتا ملنا کسی سے
عجب سی اب طبیعت ہو گئی ہے

ہر اک شے میں کمی کرنے لگے ہیں 
بہت کم ہر ضرورت ہو گئی ہے

سفر تیزی سے طے ہونے لگا ہے
کٹھن تھی جو مسافت ہو گئی ہے

چھپانا ہے بڑا مشکل عمل کا
دکھاوے کی اجازت ہو گئی ہے

فرشتوں کو بھی دھوکا دے رہی ہے
بڑی مکار خلقت ہو گئی ہے

سند ممتاز ہونے کی ملے گی 
اگر صاحب سلامت ہو گئی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


بدھ، 23 اپریل، 2025

میری سوچ کا تعارف ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے۔ اردو شاعری ۔ اشاعت 2011ء



میری سوچ کا تعارف

ممتاز ملک یقینا آپ کے سامنے ایک نیا نام ہے۔ یہ کتاب اٹھاتے ہوئے آپ یہ جاننا چاہتے ہوں گے کہ یہ نیا نام ایسی کون سی نئی سوچ رکھتا ہے کہ ہم اسے پڑھیں۔
 تو میں اپنی سوچ کے پرندے کا ایک تعارف آپ کی خدمت میں پیش کرنا چاہتی ہوں اور صاحب ذوق پڑھنے والوں سے امید رکھتی ہوں کہ وہ میری سوچ کی اس پرندے کو اپنی محبتوں کی شفقتوں کی دانے سے ضرور نوازیں گے۔
 اس پرندے کا نام ہے "دلکش پرندہ" جو آپ کے دل کو  اور ہر حساس دل کو اپنی محبت کے پنجرے کا اسیر کر لے گا.  آپ نے میاں مٹھو سے تو باتیں ضرور کی ہوں گی، لیکن آج اس پرندے سے باتیں کیجیئے بھی اور اس کی باتیں سنیئے بھی۔ جو ایک دل کے دروازے پر دستک دینے کے لیئے اپنی خوبصورت چونچ بھی لہولہان کروا لیتا ہے ۔ مگر دستک دینے سے باز نہیں آتا ۔ بہت "امید پسند" جو ہوا ۔ "سب ٹھیک ہو جائے گا" سوچ کر کبھی مایوس نہیں ہونا چاہتا. اس کی یہی امیدیں اسے دکھ بھی دیتی ہیں، آنسو بھی رلاتی ہیں، مگر امید ہے کہ ٹوٹتی ہی نہیں۔
 میں ایک عورت ہوتے ہوئے کئی بار اس کتاب میں آپ کو مردانہ انداز میں بات کرتی نظر آؤں گی۔ اس کی وجہ یہ نہیں کہ مجھے عورت ہونے پر کسی کمزری کا احساس ہے، بلکہ جو الفاظ میرے دل پر اشعار کی صورت میں اترے ، وہ تھے ہی مردانہ وار انداز کے ساتھ، ایک مضبوط لہجے کے ساتھ ۔ شاید میں ان میں زبردستی مسوانیت بھرنے کی کوشش کرتی تو الفاظ کا حسن مجروح ہو جاتا ، کیونکہ میں سمجھتی ہوں جو جیسے بھی ہے اور ویسے ہی اپنا ایک الگ حسن اور تشخص خدا کی جانب سے لے کر آتا ہے ۔ سو میں نے بھی جوں کا توں آپ کے سامنے پیش کر دیا ہے اور امید کرتی ہوں کہ آپ اس کتاب کا مطالعہ بھی کریں گے اور اپنی رائے سے بھی نوازیں گے۔
 میں منتظر رہوں گی۔
 شکریہ 
            ممتاز ملک
MumtazMalik222@gmail.com
               .......
https://www.facebook.com/share/15C57Vti1B/
           ........
TikTok 
mumtazmalik22@
          ......


جمعہ، 11 دسمبر، 2020

● [47] ڈور / اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے۔ اشاعت 2011ء





[47]  ڈور  

رشتے نبھا رہی ہوں
rishte nibha rahi hoon
ریشم کی ڈور بُن کر
resham ki door bun kr
ہاتھوں میں زخم پاۓ
hathoon mein zakhm epay
کانٹوں سے پھول چُن کر
kantoon se phool chun kr
کوئ کہاں جیا ہے
koi khan jia hai
دنیا کی بات سُن کر
dunya ki bat sun kr
اپنا جہاں بسا لے
apna jahan basa le
اپنے ہی سر کو دُھن کر
apne hi sr ko dhun kr
ممّتاز مانگ رب سے
Mumtaz mang rab se
اس کے ہی گایا گُن کر
os k hi gaya gun kr
●●●
کلام: ممتازملک.پیرس 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت: 2011ء
●●●


[47] ڈور  


رشتے نبھا رہی ہوں
ریشم کی ڈور بُن کر

ہاتھوں میں زخم پاۓ
کانٹوں سے پھول چُن کر

کوئ کہاں جیا ہے
دنیا کی بات سُن کر

اپنا جہاں بسا لے
اپنے ہی سر کو دُھن کر

ممّتاز مانگ رب سے
اس کے ہی گایا گُن کر
●●●
کلام: ممتازملک.پیرس 
مجموعہ کلام:
مدت ہوئی عورت ہوئے 
اشاعت: 2011ء
●●●

 
 

بدھ، 19 فروری، 2014

پہلا شعری مجموعہ ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اشاعت 2011ء

   



                     شاعرہ ممتازملک کا پہلا شعری مجموعہ
                     بنام ۔ مدٌْت ہوئی عورت ہوئے ٓٓ
                     تاریخ رونمائی ۔ 20 نومبر 2011 بروز ہفتہ
                     بمقام رائل شاہجہاں ریسٹورنٹ پیرس
                     مہمان خصوصی شاہ بانو میر صاحبہ
                       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

جمعرات، 7 مارچ، 2013

پیرس: ممتاز ملک کی کتاب کی تقریب رونمائی ۔ رپورٹ ۔مدت ہوئی عورت ہوئے ۔ اشاعت 2011ء



  1. پیرس: ممتاز ملک کی کتاب کی تقریب رونمائی منہاج القرآن کے عہدیداروں کا خطاب

  2. 04 دسمبر 2011

پیرس (صاحبزادہ عتیق الرحمن حمن سے) ادارہ منہاج القرآن فرانس کی ذیلی تنظیم پاکستان جرنلسٹ فورم کے زیر اہتمام ایک تقریب کاانعقاد کیا گیا جس میں سابق جنرل سیکریٹری ادارہ منہاج القرآن محترمہ ممتاز ملک کی شاعری کی کتاب \\\"\\\" مدت ہوئی عورت ہوئے " کی تقریب رونمائی ہوئی۔ یہ تقریب صرف فیمیلیز کے لئے مخصوص تھی اور بیشتر حضرات اپنی فیمیلیز کے ہمراہ تشریف لائے لیکن ادارہ منہاج القرآن کے چند ممبران کو خصوصی رعائیت دی گئی۔ تقریب کا باقاعدہ آغازتلاوت کلام پاک سے کیا گیا ۔ بچیوں نے نہایت خوبصورت انداز میں نعت رسول مقبول پیش کی اور حاضرین سے بھرپور داد حاصل کی ۔صدر ادارہ منہاج القرآن فرانس عبدالجبار بٹ نے اپنے خطاب میں خواتین کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے ہو کر کام کرنے پر مبارکباد پیش کی اور محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کی بامقصد اور اصلاحی شاعری کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی ۔امیر یورپ ادارہ منہاج القرآن علامہ حسن میر قادری نے اس تقریب کو آغاز سے انجام تک ایک بامقصد اورمکمل پروگرام قراردیتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا پروگرام وہ دیکھ رہے ہیں جس میں کسی کی برائی یا عیب جوئی نہیں کی گئی بلکہ سب کو ملانے کی ساتھ دینے کی باتیں ہوئی۔ ادارہ منہاج القرآن فرانس کی ذیلی تنظیم پاکستان جرنلسٹ فورم کے اعزازی چئیرمین اور پاکستان عوامی تحریک فرانس کے جنرل سیکریٹری چوہدری محمد اعظم نے اپنے خطاب میں ممتاز شاعرہ ممتاز ملک صاحبہ کو ان کی کتاب کی رونمائی کے موقعہ پر نیک خواہشات کا اظہار کیا اور بہترین شاعری پر انکو مبارکباد دی ،۔ انہوں نے اپنے خطاب میں پاکستان جرنلسٹ فورم کے ممبران کو خصوصی تاکید کی اور کہا کہ وہ دیارِ غیر میں رہتے ہوئے مثبت صحافت کریں اور ایسی صحافت سے اجتناب کریں کہ جس سے کمیونٹی میں انتشار پیدا ہو ، اور ہمیں پاکستانی کمیونٹی کے سامنے شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے۔ تقریب سے پاکستان جرنلسٹ فورم کے ایگزیکٹو ممبراور صدر منہاج میڈیا کو آرڈینیشن بیورو یورپ راو خلیل احمدنے کہا کہ محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کی شاعری اپنے اندر جامعیت اور مقصدیت لیے ہوئے ہے ۔پاکستان جرنلسٹ فورم کے ایگزیکٹو ممبر مرزا خالد بشیر اور آصف القادری نے اپنے خطاب میں ایسی تقریبات کے انعقاد کو حوصلہ افزا قرار دیا اورممتاز ملک صاحبہ کو ان کی شاندار شاعرانہ خدمات پر خراجِ تحسین پیش کیا ۔ تمام مقررین نے ایسے شاندار پروگرام کے انعقادپرمبارکباد دیتے ہوئے اس کو ایک مکمل فیملی پروگرام قرار دیا اور اس کا سہرا سینئیر رکن پاکستان جرنلسٹ فورم محترمہ شاہ بانومیر کے سر باندھا اورمحترمہ شاہ بانو میر صاحبہ کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ان کی سربراہی میں خواتین ونگ مزید بہترین پروگرامز کا انعقاد کرے گا۔

ہفتہ، 20 اکتوبر، 2012

●(23) خطاء / اردو شاعری ۔ مدت ہوئی عورت ہوئے . اشاعت 2011ء



[23] خطاء
khata

میں نے معصوم سمجھنے کی خطاء کی تھی جسے
main ne masoom samajhne ki khata ki thi jise
وہی محبوب میرے پیار کا ِقاتِل نکلا
Wohi mehboob mere pyar ka qatil nikla
پیار کا جس کو کبھی ہم نے سمندر جانا
pyar ka js ko kabhi hum ne samander jana
ارے لوگو وہ سمندر نہیں ساحِل نکلا
arey logo wo samunder nahi sahil nikla
میں نے بھٹکے ہوۓ لوگوں کا مسیحا جانا
mein ne bhatkey hoey logon ka maseeha jana
حق کو جو حق نہیں سمجھا تُو وہ باطِل نکلا
haq ko jo haq nahin samjha tu wo batil nikla
آرزوؤں کے سفر میں کہیں معلوم نہ ہو
aarzoaun k safer mein kahin maloom na ho
راہ سمجھا تھا جسے وہ میری منزِل نکلا
rah samjha tha jise wo meri manzil nikla
دوست نادان تھا جو مجھ کو تباہ کر بیٹھا
dost nadan tha jo mujh ko tabah kr beitha
جانے کس کس سے میرا کرنے مبادل نکلا
jane kis kis se mera kerne mobadil nikla
مجھ کو نادان دوستوں ہی نے برباد کیا
mujh ko nadan dostoon ne hi barbad kia
میں وہیں ہار گئی تُو جو مقابِل نکلا
main wahin har gaya to jo moqabil nikla
ناسمجھ کوئی جو تڑپے تو گلہ ہے کیسا
nasamajh koi jo tarpe to gila hai keisa
عقل والا بھی تڑپتا ہوا بِسمل نکلا
aql wala bhi tarapta howa bismil nikla
کہاں لیجاۓ گا ممّتاز خواہشوں کا سفر
kahan le jaey ga Mumtaz  khahishoon ka safar
خار میں جس کو پھنسا بیٹھی میرا دل نکلا
khaar mein jis ko phansa beythi mera dil nikla  
●●●
کلام:ممتازملک
:مجموعہ کلام
 مدت ہوئی عورت ہوئے 
ء20011:اشاعت
●●●

main ne masoom samajhne ki khata ki thi jise
Wohi mehboob mere pyar ka qatil nikla

pyar ka js ko kabhi hum ne samander jana
arey logo wo samunder nahi sahil nikla

mein ne bhatkey hoey logon ka maseeha jana
haq ko jo haq nahin samjha tu wo batil nikla

aarzoaun k safer mein kahin maloom na ho
rah samjha tha jise wo meri manzil nikla

dost nadan tha jo mujh ko tabah kr beitha
jane kis kis se mera kerne mobadil nikla

mujh ko nadan dostoon ne hi barbad kia
main wahin har gaya to jo moqabil nikla

nasamajh koi jo tarpe to
gila hai keisa
aql wala bhi tarapta howa bismil nikla

kahan le jaey ga Mumtaz khahishoon ka safar
khaar mein jis ko phansa beythi mera dil nikla

Poetess 
(Mumtaz Malik)
........

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/