ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
کالم۔ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
کالم۔ لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار، 14 اکتوبر، 2012

پیرس کا روشن مینار۔ کالم ۔

 پیرس کا روشن مینار
[ ممتاز ملک ۔ پیرس ]


پیرس روشنیوں کا شہر جہاں سے دنیا بھر کے لیۓبہترین خوشبویات تیار اورمہیا کی جاتی ہیں ۔آیۓآج اسی پیرس کے ایک خوبصورت گوشے سے آپ کو متعارف کرواتے ہیں ۔کیوں کی پیرس کا ذکر ایک ایسے اِدارے کے ذکر کے بغیر ادھورا رہے گا جو گزشتہ بیس برس سے بڑی جانفشانی کے ساتھ بلعموم دنیا بھر کے لیۓ اور باالخصوص پاکستانیوں کے لیۓ مالی اِخلاقی اور روحانی طور پر مدد اور تربیّت کرنے میں شب وروز کوشاں ہے۔ کیا ہے یہ ادارہ ؟اور کیا کر رہا ہے؟یہ ادارہ کس کی شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے؟کس شخصیّت کی سوچ کا آئینہ دار ہے یہ اِدارہ؟اس شخص کی اپنی تعلیمی قابلیّت کیا ہے۔؟انیس فروری 1951 میں جھنگ کے ایک عالمِ دین ڈاکٹر فریدالدین کے گھر ایک شخصیّت ِ خاص نے جنم لیاجس کا نام ایک بزرگ شخصیّت کے نام پر محمّد طاہرالقادری تجویز کیا گیا ۔محمّد طاہرالقادری نےایم اے کا امتحان پنجاب یونیورسٹی لاہورسےاوّل پوزیشن کے ساتھ گولڈ میڈل لے کر ایک نیا تعلیمی ریکارڈ بناتے ہوۓ مکمل کیا۔پھر ایل ایل بی کی ڈگری بھی اسی یونیورسٹی سے اعلی نمبروں میں حاصل کی۔1986 میں پنجاب یونیورسٹی نے آپ کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی۔پنجاب یونیورسٹی لاءکالج میں قانون کے استاد رہے۔پنجاب یونیورسٹی سینٹ سینڈیکٹ اور اکیڈمک کونسل کےرکن رہے۔آپ شرعی عدالت اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے مشیر رہے۔ماہر قومی کمیٹی براۓنصاباتِ اسلامی رہےتنظیم الموتر العالمی الاسلامی کے نائب صدر رہےاس کے علاوہ دینا بھر میں مختلف حیثیّتوں میں اور عہدوں پر خدمات سرانجام دے رہے ۔ تحریکِ منہاج القران ؛منہاج یونیورسٹی لاہور اور عوامی تحریک کے بانی کے طور پر بھی دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں ۔اس کے علاوہ بھی بےشمار علمی فتوحات کے ساتھ شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹر محمّدطاہرالقادری مدّظلِ علیہ کے نام سے تمام دنیا میں اپنی ایک بھرپور شناخت رکھتے ہیں ۔جن کی چار سو کے قریب کتب شائع ہو چکی ہیں ۔جن میں آپ تیرہ ہزار سے ذائد موضوعات پر طبع آزمائ فرما چکے ہیں ۔جبکہ آٹھ سو سے ذائدکتب اشاعت کے مراحل میں ہیں ۔
منہاج القران کیا ہے ۔؟یہ کرتا کیا ہے؟
ادارہ منہاج القران کی ابتداءمیں 1984ایک خواب سے ہوئ جس میں حضورِاکرم ﷺ نے محترم شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقاری مدِظلِ علیہ کو یہ حکم دیا کہ آپﷺکے مہمانوں کے لیۓ ایک مہمان خانہ بنایا جاۓ جس کا نام منہاج القران رکھا جاۓ ۔جسے ابتداکرنا تمہارا کام ہے اور اسے بنانا اور چلانا ہمارا کام ہے۔اسی خواب کو شرمندہءتعبیر کرنے کے لیۓ اکتوبر1984 میں ادارہ منھاج القران کی بنیاد رکھی ۔جنوری1988 میں اس تحریک میں خواتین کو بھی بھرپور انداز میں شامل کیا گیا۔
1990 میں اس ادارے کی بیرونِ ملک بھی شاخوں کی ابتداءکی گئ۔ایک کے بعد ایک کر کے انگلینڈ؛فرانس؛ ہالینڈ؛ڈنمارک؛اور بیلجیم میں اس ادارے کی شاخوں نے اپنا کام شروع کیا ۔ادارہ منہاج القران کے تحت خدمتِ خلق کااور رہنمائ کا جزبہ رکھنےوالےخواتین وحضرات کو ایک بھرپور پلیٹ فارم مہیا کی گیا۔جس کے تحت پاکستانیوں کو راغب کیا گیا کہ وہ اپنے تمام تر وسائل کا کچھ حصہ ضرورپاکستانیوں کی مدد اورترقی کے لیۓ صدقہء جاریہ کے طور پر خرچ کریں ۔اس ساری مالی امداد کو مجتمع کر کےادارہ منہاج القران کے زیرِنگرانی پاکستان میں کئ شاندار منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ہے ۔جن میں کچھ درج ذیل ہیں ؛
(1)پاکستان میں ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر600 کے قریب اسکولز اور تعلیمی ادارے قائم کیۓ گیۓ جو کہ بہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔
(2)دنیا بھر میں50 سے ذائد اسلامک سینٹرزکام کر رہے ہیں جو لوگوں کو ایک اچھا انسان بنانے کے لیۓ اخلاقی تربیّت کا اہتمام کرتے ہیں ۔
(3)1995 میں عوامی تعلیمی منصوبے کی بنیاد رکھی ۔جو کہ دنیا میں اپنی نوعیّیت کا سب سے بڑا غیر سرکاری تعلیمی منصوبہ ہے۔اسکی تحت
ملک بھر میں 5یونیورسیٹیز ؛ایک سو کالجز؛ایک ہزار ماڈل ہائ سکول؛دس ہزار پرائمری سکولز؛اور پبلک لائبریریز کام کر رہی ہیں ۔ جن میں
لاہور کی منہاج یونیورسیٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان چارٹر ہو چکی ہے۔منہاج القران کی ڈگری مصر کی جامعہ الازہر یونیورسٹی کے ہم پلہّ
اور اِلحاق شدہ ہے۔اور اِن دونوں یونیورسیٹیز کی ڈگری دنیا میں ایک جیسی حیثیّت رکھتی ہیں ۔
(4)"" آغوش"" کے نام سے حال ہی میں لاہور میں یتیم بچوں کی پرورش اور بہترین تعلیمی تربیّت (جس میں نوذائیدہ بچوں سے لے کران کی اول کلاس سے
ماسٹرز لیول تک کی تعلیم شامل ہے )کا انتظام کیا گیا ہے ۔یہ منصوبہ 34 کروڑ روپے کی خطیر رقم سے دو سال کی قلیل مدّت میں مکمل کیا گیا ہے
اور نجی سطح پر عوامی مدد سے مکمل ہونے والا دنیا کے بڑے منصوبوں میں سے ایک ہے۔جو کہ اللہ کے فضل سےکام شروع کر چکا ہے۔
(5) ہر سال منہاج القران کے پلیٹ فارم پر اجتماعی شادیوں کا باقاعدگی کے ساتھ انتظام کیا جاتا ہے ۔اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔
ہر سال رمضان کےمبارک مہینے میں شہرِاعتکاف کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ہر روز منہاج القران کے مراکز میں تاجدارِ کائنات ﷺ پر کروڑوں بار
درود بھیجا جاتا ہے ۔جو دن ہو یا رات ہر وقت جاری رہتا ہے۔سبحان اللہ
اسکے علاوہ بھی بےشمار کام ہیں جو کہ یہ ادارہ منہاج القران سرانجام دے رہا ہے۔یہ ہی چند کام پڑھنے والوں کی معلومات میں اِضافے کے لیۓ پیش
کی جارہی ہیں تاکہ اسلام کا نام لے کر تنقید براۓ تنقید کرنے والی نام نہاد اسلامی تنظیمات بھی اپنے کاموں کا تجزیہ پیش کرنے کا حوصلہ کر سکیں ۔
اور دنیا میں اپنا فعال کردار حقیقت کے آئینے میں دکھا سکیں ۔
اب پیش کرتی ہوں اس جگہ کا حال جس کا کہ میں خود گذشتہ چودہ سال سے حصہ رہی ہوں ۔ اور جس کا حصہ ہونے پر مجھے انشااللہ تادمِ مرگ فخر رہے گا ۔
وہ ہے فرانس ۔فرانس میں اِدارہ منہاج القران کی پہلی شاخ کی ابتداء بھی انوکھی رہی ۔کیوں کہ دنیا بھر میں تمام شاخوں کی ابتداء شیخ الاسلام کےمبارک ہاتھوں
آپ کےآنے پر رکھی گئ ۔لیکن فرانس کے دیوانوں کا حال ہی الگ رہا ہے ۔یہاں 1992 میں شیخ الاسلام کی آمدسے بھی دوسال پہلے آپ کی روحانی پیروی
کرنے والوں نے پیرس کے علاقے ""بوندی "" میں دوکمروں کے ایک چھوٹے سے گھر کو کراۓ پر لے کر اس ادارے کی بنیاد رکھی گئ۔ جسے قبلہ قائدِ محترم نے دوسال بعد دورہ کر کے اپنی شفقت اور سرپرستی سے نوزا۔آج ماشااللہ صرف پیرس میں بلکہ لاکورنیوو؛ سارسل ؛کلیشی؛پونتوں کوبوں؛سرجی پونتواز؛لاگارج؛گوزاں وِیل
؛کری تائ میں بھرپور انداز میں خدمت ِخلق میں مصروف ہے۔جبکہ دنیا بھر میں اس ادارے کی سو دے زائد ممالک میں پانچ سو سے زائد شاخیں کام
کر رہی ہیں ۔ اور دلچسپ امر یہ ہے کہ اس ادارے کے کسی بھی عہدے دار کو کوئ تنخواہ نہیں دی جاتی ۔سب لوگ رضاکارانہ طور پر ہی خدمات سرانجام
دیتے ہیں ۔ مگر روحانی طور پر بھی اور دنیاوی طور پر بھی اس قدر فیضیاب ہوتے ہیں ۔کہ اس ادارے کی ذمہّ داریاں ملنا بھی ایک خوش نصیبی سمجھتے
ہوۓ ہر وقت خدمات انجام دینے کو ایک دوسرے کےمقابلے میں تیار رہتے ہیں ۔کیوں کہ یہ کوئ سرکاری کرسی نہیں ہے۔بلکہ سرکارﷺ کی فرمائش پر بنا
سرکارﷺ کا مہمان خانہ ہے جس میں سرکارﷺ کے مہمانوں کے جوتےاٹھانا بھی کسی سعادت سے کم نہیں سمجھا جاتا۔اسی خصوصیّت اور محبّت کے اسی انداذ
کی وجہ سےدنیا بھر کے ادارہ منہاج القران کے مراکز میں فرانس کے مرکز کو ایک بے مثال حیثّت حاصل ہے۔اور قائدِ محترم کی نگاہِ خاص میں آج بھی رہتا ہے۔
اور ان کی دعاؤں میں ایک خاص جگہ فرانس کو حاصل ہے الحمد اللہ۔اس ادارے کی وسعت و اہمیت کا اندازہ اس ادارے کے مختلف ڈیپارٹمنٹس کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔جن میں ویلفیر؛ایجوکیشن ؛یوتھ ؛علماء کےلیکچرز؛تدفین کمیٹی؛عومی تحریک اور دوسرے بہت سے شعبے شامل ہیں ۔جن کے تحت مقامی سطح پر بھی پاکستانیوں کی اخلاقی ؛روحانی اور معاشی مدد کی جاتی ہے۔ان تیس سالوں میں پاکستان اور بیرونِ پاکستان اور بیس سالوں سے فرانس میں ادارے کی جانب سےہر مشکل گھڑی میں اپنے عوام کی خدمت میں پیش پیش رہے ہیں ۔سیلاب ہو کہ زلزلہ ؛سوات کے متاثرین ہوں یا بے آب علاقوں میں پانی کے پمپس ہوں ؛عطاء آباد کی جھیل کے متاثرین ہوں ۔فری میڈیکل کیمپس ہوں ؛بیواؤں کے وظائف ہوں یا غرباء کے لیۓ لنگر خانے؛دنیا بھر میں قدرتی آفات ہوں یا جنگی ؛حالات کروڑوں روپے کی امدادکے ساتھ ادارہ منہاج القرآن خاموشی اور مستعدی کے ساتھ سرگرمِ عمل ہے۔ آج بھی لوگ پیرس میں اپنے تمام صدقات ؛خیرات ؛فطرانہ ؛زکواة؛عطیات کے
لیۓ ادارہ منہاج القران کو ہی فوقیّت دیتے ہیں ۔ہر ماہ خواتین کے لیۓ اور بچوں کے لیۓ پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے نعت کی محافل سجائ جاتی ہیں ۔اس ادارے میں جس قدر فراونی کے ساتھ لنگر کا اہتمام وانتظام کیا جاتا ہے اس کی کوئ اور مثال ملنا بہت مشکل ہے۔ہر جمعے کی رات کو رات نو بجے سے رات گیارہ بجے تک فیملیز کے لیۓ درود اور ذکر کی محافل سجائ جاتی ہیں ۔
جی قارئین مجھے امید ہے کہ گھر بیتھے ادارہ منہاج القران کی کافی سیر کر لی ہے آپ نے اب کبھی موقع ملے تو کسے نزدیک ترین شاخ کا دورہ کر کے روحانی سرور
بھی ضرور حاصل کیجیۓ گا۔انشااللہ
آخر میں آئیۓ ہم سب مل کر دعا کریں کہ اس ادارہ منہاج القران کے تحت کام کرنے والے تمام ساتھی اور رفقاء( جو اپنا قیمتی وقت اور خدمات بلامعاوضہ پیش
کرتے ہیں ) کو اللہ پاک اپنے خاص فضل و کرم سے نوازے اورانہیں دونوں جہانوں کی سرخروئ اور کامیابی عطا فرماۓ۔آمین ۔اور شیخ الاسلام کا سایہ ہم سب کے
سروں پر تادیر سلامت رہے۔آمینننننننننننن
تحریر؛ممتاز ملک
............. 


شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/