ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 22 جون، 2024

* تیرے بغیر ۔ اردو شاعری ۔ عید کلام۔ اور وہ چلا گیا

تیرے بغیر

مہندی کے رنگ ہتھیلی سجائیں  تیرے بغیر
کیسے یہ چاند رات بیتائیں تیرے بغیر

آجاو  عید آ گئی اس سال بھی مگر
آئے نہ تم کیا خود کو  سجائیں تیرے بغیر

ہم نے تو خود کو گوش بر آواز کر لیا 
کیسی ہے چاہ کیسی وفائیں تیرے بغیر 

نظروں سے لوگ پوچھتے ہیں  سجتا دیکھکر
کسکو سنگھار اپنا دکھائیں تیرے بغیر 

پردیس نے تیرے جو ہے مجھ پر حرام کی 
ہر رنگ ہر خوشی جو منائیں تیرے بغیر

یہ چاند رات بھی بڑی بھاری ہے دوستو
کس کس کو دل کی بات بتائیں تیرے بغیر 

اک تیرا ساتھ ہو تو ہر اک روز عید ہے
ممتاز عہد کیسے نبھائیں تیرے بغیر
       
    ------   

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/