ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 11 جنوری، 2019

ساجد علی کا تبصرہ


  تبصرہ کار:معروف گلوکار و موسیقار ساجد علی 

8جنوری 2019ء
آج یہ اجلی بشارت سن کر بے حد خوشی ہوئی کہ محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کا نیا شعری مجموعہ۔۔۔۔۔۔۔۔کے نام سے منظر عام پر آنے والا ہے۔راقم کے نزدیک تصویر کی حیرت،قوس و قزح کے رنگ،موسیقی کا طلسم،کھتک کا بھاو،اشعار کا حسن ،توازن اور ایک میٹھی و توانا آواز کو یک جا کر کے لفظی پیراہن دیا جائے تو بلا مبالغہ محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کی تصویر بنے گی۔۔۔
مجھے مسلم یقین ہے کہ سچے جذبوں اور خوابوں کی نمو پزیری کا عمل دوسری روحوں میں اس وقت پھلتا پھولتا ہے جب شاعر قوت،محبت اور باطنی سچائی کے ساتھ روح شاعری میں جلوہ گر ہوتا ہے۔۔اور محترمہ ممتاز ملک صاحبہ کو میں نے شاعری کے عمیق سمندر  میں غوطہ زن ہی پایا ہے وہ اس قدر گہرائی میں جا کر لفظوں کے موتی نکالتی ہیں کہ ہر لفظ کو جیسے قوت گویائی میسئر آ گئی ہو۔ان کے اشعار میں لفظ چاندنی میں نہائے اپنی پاکیزگی کا احساس دلاتے ہیں۔۔یاد رکھیے۔۔سماعت سے ٹکرا کر جو شعر دل سے ہم آہنگ ہو جائے وہ جاذب توجہ تخلیق صرف ممتاز ملک صاحبہ کی ہو سکتی ہے۔۔۔حمد و نعت لکھتی ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ پلکوں سے بارگاہ الہی اور در حبیب پر دستک دے رہی ہوں۔۔روشنی اور خوشبو سے ملاقات سعادت عظمی ہے اور حمد و نعت میں  آپ کے قلم سے چمکتا ہر ہر لفظ قلب و نگاہ میں نور پھیلاتا دکھائی دیتا ہے۔۔اور دوسری جانب انکے اشعار ذہنی انتشار اور روحانی خلفشار کے اندھیروں کو دور کرنے میں روشن لکیر مانے جاتے ہیں۔۔الغرض انکی اس کتاب کو میں گلدستے سے تعبیر کرتا ہوں جسمیں انواع و اقسام کے رنگ برنگے پھول اشعار میں ڈھلے ہوں گے جو یقینا کیف و سرور کا ذریعہ بنیں گے اور یہی ایک سچے شاعر کی پہچان ہے کہ اسکا کلام وجدانی کیفعیت سے سرشار کر دے۔۔رب کریم ممتاز ملک صاحبہ کے علم میں خیر و برکت عطا فرمائے آمین۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/