ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

منگل، 4 فروری، 2025

* تک/ اردو شاعری۔ نظم۔ اور وہ چلا گیا


تک

اندھیرے سے اندھیرے تک
جنازے سے جنازے تک

قدم اٹھتے گئے اپنے 
یقیں بکھرے شیرازے تک

کہیں غازے سے تہمت تک
کہیں تہمت سے غازے تک

عجب سی فکر لاحق ہے
ہچکی سے دلاسے تک

خبر پہنچی فسادی سے
گل باسی کی تازے تک

ابھی تازہ جدائی ہے
تصور سے خلاصے تک

بہت ممتاز دیکھے ہیں 
حقیقت سے تماشے تک
۔۔۔۔۔۔۔۔




جمعرات، 18 جولائی، 2024

* بدنامی ۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا



 بدنامی

نتیجہ محض بدنامی
 محبت کے سفر کا

جہاں حرمت نہیں ترجیح اعلی
وہاں شکوہ ہو کیسے دربدر کا

جڑیں سوکھی ہوئیں  جب 
درختوں سے گلہ کیا بے ثمر کا

تمناؤں کے دامن سے لپٹ کر
 گلہ کرتے نہیں بے بال و پر کا

علاج اب کیجیئے ممتاز اس کا 
تباہی خواب ہے اس بد نظر کا 
             
""""""

منگل، 16 جولائی، 2024

* جاتے ہیں / اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا


جاتے ہیں 

روکتے رہتے ہیں اشکوں کو ہر اک روز مگر آوارہ
جانے کس وقت یہ آنکھوں سے نکل جاتے ہیں 

چاہ جینے کی  عجب شے ہے بڑی شدت سے 
بھول کر ساری جدائیاں یہ سنبھل جاتے ہیں 

ویسے پتھر کی ہی مورت یہ نظر آتے ہیں 
درد کی آنچ جو ملتی ہے پگھل جاتے ہیں 

زندگی یونہی لٹائی نہ گنوائی ممتاز
ہم مزاجوں کے تعاقب میں مچل جاتے ہیں 

۔۔۔۔۔۔۔


* جنوں ہے ۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا


جنوں ہے


عجیب وحشت عجب جنوں ہے
 چہار جانب میرے سکوں ہے

حقیقتوں کو جو مات دیدے
یہ بجھتی آنکھوں کا وہ فسوں ہے

ہے کچھ تردد قبولت میں
جو فیصلہ ایسے گومکوں ہے

ملحوظ رکھو مثال انکی
  بلندیوں پر جو سرنگوں ہے

نہیں ہے ممتاز فرق آساں
کہاں پہ رنگ اور کہاں پہ خوں ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔



* سجاوٹ مولا/ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا


سجاوٹ مولا
کلام:
(ممتازملک۔پیرس)


یوں تو دلدار ہے دنیا کی سجاوٹ مولا
لوگ اخلاص میں کرتے ہیں ملاوٹ مولا 

ہم یقیں کس کا کریں کس کو حقیقت مانیں 
ان کا زہریلا تببسم یا لگاوٹ مولا 

خاک میں جس نے ملایا کئی تہذیبوں کو
ہے وہی ظلم جو ہے وجہء گراوٹ مولا

ہو تیرا حکم تو سستا لیں گھڑی بھر کو کہیں 
زندگی بھر کی اتر جائے تھکاوٹ مولا

سارے رشتوں سے عجب باس ہے آتی جیسے
سیم نے کھا لیا ہو ایسی گلاوٹ مولا

ہم نے ممتاز جھکایا نہیں سر حق جیسا
کیوں دعاوں کو یوں پیش آتی رکاوٹ مولا

●●●


جمعرات، 11 جولائی، 2024

* حال زمانے والا۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا

       حال زمانے والا


وہ شب و روز میرے ساتھ بتانے والا
اب بھی ملتا ہے مگر حال زمانے والا

جب ضرورت ہو مجھے یاد بھی کر لیتا ہے
بن ضرورت کے نہیں وقت گنوانے والا

مجھ سا بیکار نہیں ہے یہ مجھے علم نہ تھا
ورنہ ہوتا نہ گلہ اس سے ستانے والا

جانے والے کو برا کہتے نہیں لوگ کہیں
خوش رہے مجھ پہ وہ الزام لگانے والا

کتنے ہنگامے تھے وابستہ اسی کے دم سے
وہ جوچپ چاپ میرے شہر سےجانے والا

اس کو نسیان عجب طرز کا لاحق ہے سنا
یاد رہتا نہیں پیمان نبھانے والا

حال اپنا نہ کھلا اس پہ وگرنہ ممتاز
وہ تو ریکھاوں سے تھا راز چرانے والا
               ۔۔۔۔۔

بدھ، 10 جولائی، 2024

* جب بھی اپنا کوئ۔ اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا



جب بھی اپنا کوئی


جب بھی اپنا کوئ بچھڑتا ہے 
دل کی حالت عجیب ہوتی ہے

اور ملنے کا بھی عجب عالم 
لب تو ہنستے ہیں آنکھ روتی ہے

کیا خوشی کا بھی تذکرہ کرنا 
یہ تو پہلو میں غم کے سوتی ہے 

دیکھ کر عشق کی بلندی کو 
عقل والوں کی عقل کھوتی ہے 

کڑوے لفظوں سے کیا ہوا حاصل
میٹھے لہجے سے بات ہوتی ہے 

 نسل ایسی اداس رہتی ہے
 جو تعصب کا بیج بوتی ہے

قوم ممتاز ہو نہیں سکتی 
جاگنے کا ہو وقت سوتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ہفتہ، 13 مارچ، 2021

* ● عجب ‏ہوا/ ‏اردو شاعری ‏۔ اور وہ چلا گیا


        عجب ہوا                 



اب کے برس بہار نہ آئی عجب ہوا
شاید گناہ حد سے زیادہ تھے تب ہوا

فطرت کا جب مذاق اڑانا رواج ہو
بربادیوں پہ کیسے کہو گےغضب ہوا 

گمراہیوں کے طوق اتارے نہ جائینگے  
چاہے کوئی پہننے کا انکے سبب ہوا

جب تک تھے باادب تو ہراک سمت خیر تھی
سنتے ہیں رل گیا ہے جب سے بے ادب 
ہوا

جس جان پہ اکڑ تھی تکبر تھا زعم تھا 
اس جان پہ بنی ہے اب تو جاں بہ لب ہوا

جینے کا حق تو رب کا عطاکردہ تھا مگر 
ممتاز کیسے اپنوں کے ہاتھوں سلب ہوا
  
       ●●●                ۔

بدھ، 30 دسمبر، 2020

* ● اے سال 2020 / اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا ‏


یہ سال 2020ء
کلام/ ممتازملک.پیرس 



کتنے پیاروں سے بچھڑنے کے دیئے ہیں صدمے 
آنسووں میں تو ہمیں یاد رہیگا اے سال 

درد ہی درد رہا رنج و الم سے پر تھا 
کیا بھلا اپنی صفائی میں کہے گا اے سال

جب بھی اپنا کوئی ہم کو نہ دکھائی دیگا  
آنکھ سے اشک کے جیسے تو بہے گا یہ سال

ڈوبتے وقت کی سرخی وہ ٹہرتی نبضیں
ساتھ سورج کے میرا دل بھی سہےگا اے سال 

یہ جہاں یوں بھی مکمل ہے تیرے میرے بنا
  ہمکو ممتاز سکھا کر ہی رہیگا اے سال   

      ●●●

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/