ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک
رپورٹس لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
رپورٹس لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

جمعہ، 22 اگست، 2025

رپورٹ ۔ خزینہ شعر و ادب انٹرنیشنل یوکے

رپورٹ:
(ممتازملک ۔پیرس )

خزینہ شعر و ادب انٹرنیشنل یوکےکے زیر اہتمام مانچسٹر میں 9اگست 2025 ء بروز ہفتہ بمقام اولڈھم لائبریری میں محترمہ نغمانہ کنول صاحبہ اور امتیاز شیخ صاحب نے ساٹھویں عالمی مشاعرے  کا انعقاد کیا جس میں دنیا کے کئی ممالک سے معروف شعراء کرام نے حصہ لیا ۔ جبکہ خزینہ شعر و ادب کی ٹیم کے اپنے اراکین نے بھی مشاعرے کو چار چاند لگائے ۔ مشاعرے کی صدارت معروف دانشور اور ماہر اقبالیات ڈاکٹر سید  تقی علی عابدی اور سید المعارف شاہ نے کی۔  جبکہ شعراء کرام میں مقامی طور پر شمشاد بیگم ، لیاقت علی عہد ، روبینہ صاحبہ ،رضیہ صاحبہ ، ماہ جبیں غزل انصاری ، محمد اظہر ، سجاد ظہیر ، عابدہ شیخ، محبوب الہی بٹ،  چوہدری اصغر ،   صابرہ ناہید ، حمیرا ثنا ۔ میاں عامر علی۔ سجاد حیدر اور گلوکار سرور صاحب  نے شرکت کی ۔ جبکہ سرور غزالی جرمنی سے ، راجہ فاروق حیدر نے ہالینڈ سے، گلاسگو سکاٹ لینڈ سے کشور ثبات ، شمشاد غنی سکاٹ لینڈ سے،ثمرین ندیم قطر سے ،  عاصم منظور سکاٹ لینڈ سے ،  فرانس سے ممتازملک نے بطور مہمان خصوصی اور بطور صدر کینیڈا سے ڈاکٹر سید تقی علی عابدی نے شرکت فرمائی ۔ 
اولڈھم لائبریری کا ہال مہمانوں اور خصوصاً خواتین کی بڑی تعداد کی شرکت سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا جو  انکی ادب نوازی کی گواہی دے رہا تھا ۔ سننے والوں نے بہت ذوق و شوق کیساتھ سبھی شعرائے کرام کو سنا۔اور انہیں بھرپور داد سے نوازا۔ خزینہ شعر و ادب کے چیئرمین جناب امتیاز شیخ صاحب ، ان کی اہلیہ و میزبان محترمہ نغمانہ کنول صاحبہ کا خوبصورت انتظام و اہتمام یادگار رہا ۔ انکی ٹیم نے انکے صاحبزادوں قاسم امتیاز شیخ ، جنید امتیاز شیخ   اور انکے بچوں کے  ساتھ مل کر تقریب کو توانائی مہیا کی ۔ ہر لمحہ انتظامات میں پیش پیش رہے۔ جو کہ بیحد قابل تعریف رہا۔ ایسی محافل نہ صرف زبانوں کی ترویج میں اپنا بھرپور کردار عطا کرتی ہیں بلکہ کمیونٹی کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔ آنے والے مہمانوں نے امتیاز شیخ صاحب اور نغمانہ کنول شیخ کی اس خوبصورت کاوش کو سراہا اور آئندہ بھی ایسی ہی محافل کے انعقاد کے لئے کوشاں رہنے پر زور دیا۔ فرانس سے ممتازملک کیساتھ انکے شوہر نامدار اختر شیخ صاحب نے خصوصی شرکت فرمائی جس کے لیئے انہیں خصوصی طور پر سراہا گیا۔ ۔ پروگرام کے آخر میں مہمانوں میں ایوارڈز اور شیلڈز تقسیم کی گئیں ثمرین ندیم اور شمشاد غنی صاحبہ کو چادریں پیش کی گئیں ۔  مہمانوں کو پھولوں کے گلدستے پیش کیئے گئے۔
میڈیا کی جانب سے پروگرام کو بھرپور کوریج دی گئی جس میں
شیخ اعجاز افضل ۔ چوہدری عارف پندہیر۔ عظیم ملک ۔ پرویز مسیح ۔ خالد پرویز  صاحب خاص طور پر شامل رہے۔ 
  پروگرام کے اختتام پر نہایت پرتکلف ظہرانہ دیا گیا۔



جمعرات، 24 جولائی، 2025

روحی بانو صاحبہ کیساتھ ظہرانہ۔ رپورٹ


رپورٹ ۔
 ممتازملک۔
پیرس فرانس


گزشتہ اتوار 20 جولائی 2025ء 
 فرانس کی مقبول اور معروف پروگرامز آرگنائزر ، صدر وومن لیگ پاکستان پیپلز پارٹی، صدر سلطان باہو ٹرسٹ، راہ ادب فرانس کی آرگنائزر ، فرانس میں ہونے والی ہر طرح کی ادبی ثقافتی تقریبات کی روح رواں، میلوں کی جان محترمہ روحی بانو صاحبہ پاکستان میں اپنے طویل قیام کے بعد پچھلے ہفتے پاکستان سے واپس فرانس پہنچیں۔ جس پر ان کی دوست احباب اور سبھی ملنے والوں نے بے حد خوشی کا اظہار کیا . اس خوشی میں ایک ملاقات کا اہتمام کیا گیا ۔ جہاں مقامی ریسٹورنٹ میں ایک شاندار ظہرانہ دیا گیا۔ سیلف پیمنٹ پر ایک بھرپور پروگرام پہلی بار دیکھنے کو ملا۔ جہاں پر سب نے بڑی خوشی سے نہ صرف شرکت کی انہیں خوش آمدید کہا۔ پھولوں کے گلدستے اور تحائف پیش کیئے اور ان سے اپنی محبت کا اظہار کیا۔ روحی بانو صاحبہ کے بغیر واقعی پروگرام تو بہت سارے ہوتے رہے. لیکن ایک تشتگی کا احساس رہا ۔ وہ نہ صرف ایک بہترین دوست ہیں، بلکہ بہت مخلص ہستی ہیں۔ جو دوسروں کے کام آنے کو ہر وقت تیار رہتی ہیں۔ ہماری ملاقات بھی ان سے بڑی بھرپور رہی۔ 
روحی بانو صاحبہ نے سبھی دوستوں کا کھلی باہوں کے ساتھ استقبال کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا کہ سب نے انہیں اس قدر محبت سے یاد کیا۔ ان سے واٹس ایپ پر رابطے میں رہیں اور ان سے ملاقات کے لیئے آ کر ان کی عزت میں مزید اضافہ کیا۔
پیپلز پارٹی یورپ کے صدر جناب ارشاد کمبوہ صاحب بھی کچھ دیر کے لیئے تقریب میں تشریف لائے۔ جہاں انہوں نے سبھی بہنوں کا شکریہ ادا کیا اور روحی بانو صاحبہ کے اعزاز میں ہونے والے اس ظہرانے کو دوستوں کا یادگار اجتماع قرار دیا۔
 انہیں خوش آمدید کہنے والی دوستوں میں جہاں اور بہت سے لوگ شامل تھے وہاں صاحب تحریر شاعرہ کالم نگار لکھاری ممتاز ملک صاحبہ ، معروف نعت خواں ستارہ ملک صاحبہ ، معروف صحافی ناصرہ خان صاحبہ، معروف فیشن ڈیزائنر نینا خان صاحبہ، پیپلز پارٹی کی خواتین کی قیادت جن میں محترمہ فرحت صاحبہ، فردوس اعوان ، نازیہ شبیر ، فرح اور بہت سی دوسری خواتین شامل تھیں نے روحی بانو صاحبہ کے لیے بہت ساری نیک خواہشات کا اظہار کیا اور انہیں اپنی کمیونٹی کی جانب سے ایک خوبصورت اثاثہ قرار دیا ۔ یوں ہنستے مسکراتے کھاتے پیتے اس خوبصورت ظہرانے کا اہتمام ہوا ۔
پیش ہیں اس خوبصورت تقریب کی کچھ یادگار 
تصویری جھلکیاں

اتوار، 29 جون، 2025

پیرس کے پاکستانی لکھاری ۔ لسٹ


1)  تعارف: عظمت نصیب گل

@نام :عظمت نصیب گل
 @قلمی نام :عظمت نصیب 
@پیدائش : لائل پور موجودہ فیصل اباد 
@تعلیم : چہارم تک سیکرڈ ہائی سکول (کانونٹ)
@ پنچم تا میٹرک۔ لا سال ہائی سکول فیصل آباد (کانونٹ)
@ گریجویشن گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد 
@ ادبی سفر" 
کالج میگزین کے پنجابی حصے کے ایڈیٹر رہے۔ پنجابی حصے کی ابتدا ان کی کاوش سے ہوئی قبل ازیں کالج میگزین میں پنجابی حصہ نہیں تھا ۔
@تخلیقات ۔ 7
نام کتب 
1. بول نہ مردے
 پنجابی شاعری (2011ء) 
2. سراب یورپ 
اردو افسانے( 2014ء) 
3. گنڈھڑی
پنجابی شاعری
( 2016ء) 
4. پاتر 
پنجابی شاعری
 (2016ء) 
5۔۔۔کے بعد۔ 
اردو شاعری
 (2019ء) 
6. سنجوگ دا روگ 
پنجابی شاعری
 (2019ء) 
7. چپ دا شور 
پنجابی شاعری
 (2022ء)
@ عظمت نصیب گل ادبی تنظیم  "پنجابی ادبی سنگت پیرس" (رجسٹرڈ) کے بانی اور صدر ہیں ۔
@تھائی لینڈ کے ایک جریدے کے لیئے نامہ نگاری کی اور معاوضہ ڈالرز میں لیا .
@ماہنامہ "دبورہ" کا چیف ایڈیٹر رہے (خواتین کا نمائندہ جریدہ) 
@قومی اخبار "امروز" ماہنامہ "جفا کش" اور کوئٹہ سے چھپنے والا "نوکی دور " میں ان کے آرٹیکلز باقاعدگی سے چھپتے رہے۔
@واٹر کلر اور آئل کلر میں پینٹنگز بناتے ہیں. 
@غالب اور منی بیگم کے مٹی کے مجسمے بھی بنا چکے ہیں.
               💐💐💐💐 

2) مقبول الہی شاکر
 
@اصل نام: مقبول الٰہی شاکر
@قلمی نام: شاکر
@جائے پیدائش: گجرات پاکستان 
ادبی تنظیم: 
بانی و صدر بزم صدائے وطن
@تخلیقی زبان ۔ اردو ۔ پنجابی 
@تخلیقات : 2
@نام کتب: 
1. ٹھل
پنجابی شعری مجموعہ کلام 
اشاعت :2012ء
2. فکر بقا
اردو نعتیہ مجموعہ کلام 
اشاعت 2013ء
            💐💐💐💐

             💐💐💐💐
3) سرفراز بیگ
     ناول نگار
             💐💐💐💐
4) تعارف: عاکف غنی

اصل نام: عاکف غنی
قلمی نام: عاکف
@پاکستان پریس کلب پیرس فرانس کے سابق نائب صدر 
@بزمِ اہلِ سخن پیرس فرانس کے صدر 
@متعدد پاکستانی و بین الاقوامی صحافتی اور ادبی تنظیموں کا حصہ
@ادبی شعبہ جات : شاعر ، صحافی
@ تخلیقی زبان: اردو۔ پنجابی 
@تخلیقات: 3
 نام کتب: 
1۔ اسلام ریاست اور معاشرہ (کالموں کا مجموعہ )
2. امیدِ صبحِ نو ( شاعری )
3. خوِدی سے ماورا(شاعری )
@اصناف: حمد. نعت۔ غزل
@ نمائندہ شعر :
گر نالۂِ شب میں نہیں تاثیر تو عاکف
اے کاش  ثمر ور ہو مری آہِ سحر ہی
              💐💐💐💐
          
            💐💐💐💐
5) تعارف :آصف جاوید عاصی
اصل نام:
قلمی نام: آصف جاوید آصی
تخلیقی زبان: اردو ۔ پنجابی 
تخلیقات: 1
نام کتب:
 1. حسب ِ حال
           💐💐💐💐
6) 
تعارف : ایاز محمود ایاز

@اصل نام: ایاز محمود ایاز
@قلمی نام : ایاز
@جائے پیدائش: منڈی بہاوالدین۔ پنجاب پاکستان 
تعلیم: ایم اے اردو
‎ادبی شعبہ جات: شاعری ۔ کالم نگاری ۔ نظامت کاری
‎تخلیقی زبان۰۰۰پنجابی ۔ اردو
‎تخلیقات7۰۰
@نام کتب:
 1۔ خزاں کی آخری شب
2. ترک مراسم
3.تنہائی سے ڈر لگتاہے
4. تم شرط زندگی ہو
5.مجھے تم ہار بیٹھو گے
6۔آرزوئے جاں
 نعتیہ مجموعہ کلام 
7۔ سُنوایسا نہیں کرتے
@جنرل سیکرٹری. ادبی تنظیم 
بزم اہل سخن پیرس
             💐💐💐💐
7) تعارف: بخشی وقار ہاشمی
اصل نام:
قلمی نام:
جائے پیدائش:
تعلیم:
ادبی شعبہ جات:
تخلیقات: 2
نام کتب:
 1. سارے خواب تمہارے
اردو شعری مجموعہ کلام 
  اشاعت: 
اور نئی کتاب قندیل درد بھی آ رہی ہے
             💐💐💐💐

8)  تعارف سمن شاہ
 اصل  نام۔ شاہدہ ذوالفقار 
جائے پیدائش:
قلمی نام : سُمن شاہ 
تخلیقات: 2
تخلیقی زبان: اردو
نام کتب:
 1۔ ہمیشہ تم کو چاہیں گے
2. 
           💐💐💐💐
9) تعارف : 
عاشق حسین رندھاوی

اصل نام: عاشق حسین
قلمی نام: عاشق حسین رندھاوی
جائے پیدائش:
@ضلع: سیالکوٹ
 @تحصیل: پسرور
@ پنڈ: رندھاوا 
تعلیم: مڈل
تخلیقی زبان: پنجابی
 تخلیقات: 6
@ نام کتب:
 1. میری آرزو محمد 
 2. بابل دے ویہڑے
3. بوہے یار دے
4. اکلاپا
5. اکھدا چھپر
6. چیتر وچ خزاواں

@ بہت سارے گیت مختلف گلوکار گا چکے ہیں۔
@تعلیم: دس گھٹ سولاں پڑھیاں 
@نمائندہ شعر:
بیوی کولوں ڈردا رہنا 
ڈردا جانوں جانوں کہنا
              💐💐💐💐

10) تعارف:
  کامران شفیق سیفی 
نام: کامران شفیق 
تخلص: سیفی
جائے پیدائش 
@ تخلیقات:1
@نام کتب:
 محبت ہارتی کب ہے 
.             💐💐💐💐
11) محمود راہی
@ اصل نام:
@قلمی نام:
@جائے پیدائش :
@تخلیقی زبان : اردو
@تخلیقات: 1
@نام کتب:
@اعزازات:

           ۔💐💐💐💐

12)  تعارف۔ شمیم خان 

@ اصل نام۔ شمیم خان
قلمی نام: شام 
@تخلیقی زبان: اردو
تخلیقات: 2
نام کتب:
1.شام سے پہلے
2. رفتہ رفتہ
           💐💐💐💐
13) تعارف۔ راجہ زعفران
   نام: راجہ زعفران 
قلمی نام:
پیدائش:
تخلیقی زبان: پوٹھوہاری
تخلیقات: 1
نام کتب: ڈونگیاں چوٹاں
پوٹھوہاری شعری مجموعہ کلام 
اشاعت: 2024ء

               💐💐💐💐

 14) تعارف: ممتازملک 
اصل نام: ممتازملک 
قلمی نام: ممتازملک 
پیدائش ۔ راولپنڈی پاکستان 
ادبی شعبہ جات:
شاعری ۔ نعت خوانی۔ نعت گوئی۔ کالمنگاری۔ افسانہ نویسی ۔ کہانی کاری۔ کوٹیشنز ۔ کونسلنگ۔ نظامت کاری۔ 
 آن لائن عالمی نظامت کاری
تخلیقی زبان: اردو پنجابی 
تخلیقات: 9
نام کتب:
(8 اردو/ 1 پنجابی میں چھپ چکی ہیں .)
1- مدت ہوئی عورت ہوئے 
اردو شاعری 
اشاعت (2011)
2-میرے دل کا قلندر بولے
اردو شاعری 
  اشاعت (2014)
3- سچ تو یہ ہے
مجموعہ مضامین
 (2016)
4. اے شہہ محترم ص ع و 
مجموعہ حمد و نعت ۔ منقبت ۔ سلام
اشاعت( 2019)
5. سراب دنیا
اردو شاعری 
اشاعت(2020)
6. او جھلیا
پنجابی شاعری 
اشاعت (2022)
7. لوح غیر محفوظ 
مجموعہ مضامین 
اشاعت (2023)
8. اور وہ چلا گیا
اردو شاعری 
اشاعت (2023)
9. قطرہ قطرہ زندگی 
افسانے ، سچی کہانیاں 
اشاعت (2024)
@اعزازات:
2018تا2020
صوابی یونیورسٹی کے طالب علم نوید عمر  نے اردو شعری مجموعہ کلام "سراب دنیا " پر ایم فل کا مقالہ لکھا ۔
جبکہ مبین نامی طالب علم نے بی ایس کا مقالہ بہاوالدین یونیورسٹی سے تحریر کیا ۔ 
جبکہ دنیا بھر سے بہت سے ایوارڈز اور اسناد وصول کر چکی ہیں ۔ 
@ کراچی کے معروف گلوکار ساجد علی خان ان کا کلام گا چکے ہیں 
جانے کیا بات ہے ہنستے ہوئے سر جاتے ہیں 
             ۔۔۔۔۔۔۔۔
15) 
      تعارف: شازملک

  اصل نام: شازیہ ملک
قلمی نام: شاز ملک
جائےپیدائش: سیالکوٹ پاکستان 
 
ادبی شعبہ جات: شاعرہ ،کالم نگار، افسانہ نگار ،ناول نگار ،گیت کار۔ ڈرامہ، اسکرپٹ رائیٹر
  تخلیقی زبان : اردو.  پنجابی 
تخلیقات: 13 
نام کتب : 
4 ناولز
1. روح آشنا 
اشاعت: 2016ء
2۔ عشق گوہرذات
اشاعت: 2018ء
          2019ء
3۔ ملکانی
ناول 
اشاعت:2023ء
4۔ قفسِ محبت 
@ 6 شعری مجموعے
5. دل سمندر تو ذات صحرا ہے 
  اشاعت: 2016ء
6۔ زرا تم ساتھ میں رہنا 
اشاعت 2017ء
7۔ روحِ عشق
اشاعت : 2020ء
8۔ کاسئہ من
شعری مجموعہ کلام 
اشاعت:2022ء
 9۔ دل کا نیلا سمندر
شعری مجموعہ کلام 
اشاعت: 2024ء
10۔ ہم تمہارے ہیں

@2 افسانوی مجموعے 
11۔دل درگاہ
اشاعت:2019ء
         2019ء
12 ۔ روزن زیست 
  افسانوی مجموعہ 
اشاعت: 2022ء
13. ورفعنالک ذکرک
 نعتیہ مجموعہ کلام 
اشاعت 2025ء
@اعزازات:
@انکی غزلیات پاکستان ہندوستان کے مختلف گلوکار گا چکے ہیں 
@ناول "ملکانی" پر پی ٹی وی ڈرامہ بن چکا ہے.
               💐💐💐💐
تعارف:    نبیلہ آرزو 

اصل نام:
قلمی نام:
جائے پیدائش:
تعلیم:
تخلیقات:
نام کتب:
ادبی شعبہ جات:
اعزازات:
              💐💐💐💐

تعارف:
اصل نام:
قلمی نام:
جائے پیدائش:
تعلیم:
تخلیقات:
نام کتب:
ادبی شعبہ جات:
اعزازات:
💐💐💐💐
تعارف:
اصل نام:
قلمی نام:
جائے پیدائش:
تعلیم:
تخلیقات:
نام کتب:
ادبی شعبہ جات:
اعزازات:
        💐💐💐💐

منگل، 27 مئی، 2025

روداد میلہ یوم پاکستان۔ رپورٹ





ایک میلہ سو ٹھیکیدار

ایک خاتون تو گھر بیٹھے اپنے مردانہ واقفان کے ذریعے ہی نہ صرف میلے کی ہیروئن بننے میں ایڑھی  چوٹی کا زور لگا چکی ہیں .بلکہ دو تین خوشامدی خیالی قصیدے میلے سے پہلے ہی اسکی کامیابی پر اور ہمارے نئے سفیر محترم معین الحق صاحب کی شان میں لگا چکی ہیں . چور دروازے سے جا جا کر پھول کیک اور قصیدوں کی  پٹی ان کی آنکھوں پر باندھتی رہی . تاکہ ہم اپنے ان کاموں کے قصیدوں کا زور ان کے کانوں میں پھونکتی رہی جس کا ایک ورک بھی کتابی شکل میں  کسی نے کبھی نہیں  دیکھا  جس کی وجہہ شہرت  ہی لوگوں سے رقوم اور فائدے لیکر ان کے قصیدے لکھنا ہے . معصوم خواتین کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کر کے دو نمبر عزت کمانا ہے .جبھی تو ان کی  عظیم تحریریں پچھتر فیصد قصیدوں پر ہی مبنی ہیں. دوسروں کو اس حد تک اپنی چکنی چپڑی باتوں سے برین واش کر کے مجبور کر دینا کہ وہ ان کے کہنے پر ہی . .دن کورات اور رات کو دن کہنے پر مجبور ہو جائے ....
بھئی اب اتنا مکھن ہو گا تو کون کافر نہیں پھسلے گا .
یہ وہی بدنام زمانہ  آڈیو  سکینڈل میں ملوث باجی ہیں جو ہر بار نئی اور معصوم خواتین کو پھانس کر ان کے ساتھ کسی تنظیم یا گروپ کا فیتہ کاٹتی  ہیں. اس ڈرامے خے لیئے بھی لازمی یہ ہے کہ صدر وہ خود ہونی چاہئیں اور ان نئی ناتجربہ کار معصوم خواتین سے اپنے لیئے قصیدے لکھوا کر ان کو ایسا روپ دکھاتی ہیں کہ وہ انہیں کک آوٹ کر کے چلتی بنتی ہیں یا یہ  دو ماہ میں  انہیں دودہ سے بال کی طرح نکال باہر کرتی ہیں کسی سوال کے پوچھنے یا حساب  کتاب کرنے کے جرم میں .
قصیدے کے بدلے ہماری ایمبیسی ان خاتون  کو سرکاری خزانے سے کس خدمت کے عوض دو ہزار یا پانچ ہزار یورو کی گرانٹ عنایت کرتی ہے . آج تک ہمیں  نہ اس کا جواب ملا نہ سمجھ  آسکی .
وہ کون سا کام ہے جو فرانس کی ایک لاکھ سے زیادہ کی پاکستانی کمیونٹی کو نظر نہیں آیا لیکن ہماری ایمبیسی کے کچھ خاص افراد کو نظر ا جاتا ہے . وہ سب جادو گر سلمان سرمہ دار آنکھوں والے سفارتخانہ اہلکار کون ہیں جو اس عورت سے کس قسم کے تعلقات رکھتے ہیں . جسے ان کے نامعلوم کاموں پر حصہ لیئے بنا ہی کبھی اسناد اور کبھی اعزازات سے گھر بیٹھے ہوئے  نوازا جاتاہے .  ہمیں آمدید ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ ان تمام کالی بھیڑیں کو بے نقاب کریگا اور اور ہمارے سوالوم کا کھلے دل سے جواب دیگا . یا پھر ان چور راستوں کو اعلانیہ کنفرم کر دیگا کہ ہم سبھی پاکستانیوں  کو وہی سارے اعمال کرنے ہونگے جو یہ خاتون کرتی ہے  ہم سب وضاحت کے منتظر ہیں .
..
فائنل ریہرسل کے  لیئے جب سب حصہ لینے والو کو پاکستان ایمبیسی بلایا گیا . تو وہان ناچتے گاتے والے سبھی بچوں کو خوب تالیاں بجا کر داد دی گئی . محترم قمر بشیر صاحب شاید موبائل کے استعمال کے زیادہ ہی دلدادہ ہیں وہ مسلسل موبائل پر مصروف رہے .  ان  کو.مہمانوں کی آمد یا رخصتی  سے کوئی  دلچسپی نظر نہیں آئی . جبکہ بظاہر ہماری رائے ان خک بارے میں بہت اچھی ہے . 
بڑے شوق سے گانے والوں ناچنے والوں کی ویڈیوز بھی بناتے رہے . تلاوت کلام پاک کی تیاری کی کسی کو.مکوئ ضرورت محسوس نہیں ہوئی . اور میری نعت پروگرام کی محنتی آرگنائزر روحی بانو صاحبہ نے شامل کی تھی . اس کا عالم یہ تھا  . کہ جیسے ہی میں نے نعت پاک کے لیئے مائیک لیا  تمام موجود خواتین و حضرات یوں  منہ موڑ کر تتر بتر ہو گئے . جیسے اعوذ کے پڑھنے پر شیطان بھاگ جاتے ہیں ھھھھھھھ جی ہاں مذاق کے علاوہ سچ مچ یہ ہی دیکھا میں نے .
تلاوت کلام پاک ہوئی ہی نہیں . شاہدہ امجد صاحبہ کی پر زور درخواست پر انہیں حمد کے لیئے تمام لسٹ مکمل ہونے کے بعد خوب سفارشوں پر  شامل  کیا گیا.   جسے موصوفہ نے اپنے پوسٹر بنوانے میں ایمبیسی کی پرزور فرمائش لکھوا کر نہ صرف ایمبیسی پر جھوٹ باندھا بلکہ نعت اورحمد جیسی مقدس  اصناف کی بھی توہین کی . محض ذاتی نام و  مود کے لیئے آج کل فیشن بن چکا ہے کہ اکضر خواتین نہ تو نعت سیکھتی ہیں نہ اردو تلفظ کی پرواہ کرتی ہیں بس انے وائی جہاں دل کیا . موقع نظر آیا . کوئی واقف اور سفارش کرنے والا نکرا نظر آیا تو فورا پرچیاں لکھیں ،موبائل پر میسیج  ہوئے اشارے بازیاں ہوئیں اور منت ترلا خر کے مائیک حاصل کیا گیا . وہیں سے موبائل ہر تصویں اپ لوڈ ہوئیں اور رات کی رات میںنان پاکستان میں بیٹھے نیٹ ماسٹرز سے (جنہیں ہر مہینے منتقلی بھجوائی جاتی ہے ) کے ذریعے من چاہی فرمائشی خبر بنوا کر لگا دی جاتی ہے .واہ واہ.واہ کتنا آسان.ہے نا مشہور ہونا آج پیسے لگا کر ...ایک وہ بیوقوف لوگ جو تیس تیس سال سے حمد و نعت پڑھتے ہیں لیکن پھر بھی  پچاس بار ریہرسل کرتے ہیں انہیں تو پتہ ہی نہیں کہ بھائی مشہوری کیسے کروائی جاتی ہے .
جبکہ نعت رسول مقبول کی سعادت مجھے (ممتازملک ) کو حاصل ہوئی .  خدا کے لیئے رپورٹ تو ایمانداری سے سچی دیا کیجیئے
ایک ہفتے سے پروگرام کے بارے میں ایسی ہی من گھڑت اور جھوٹی خبریں یہ سوچ کر پڑھ رہی ہوں کہ شاید کسی کو خود ہی شرم آ جائے . اور خود ستائشی کا ڈرامہ ختم کر دے .
اللہ ہی معاف کرے ہمیں
سنگر آریش ارمان جنہوں نے پاکستان فیسٹیول فرانس میں فری میں پرفارمنس کی تاکہ پاکستان کا نام روشن ہو۔ لیکن اسے عزت کیا شاباش تک نہ دی گئی . نہ ایکبار باہر جا کر آنے پر بیٹھنے کی جگہ دی گئی .
امیش احمد ایک چمکتا ہوا نوجوان ستارہ جسے پندرہ لوگوں کے سامنے گوایا  گیا . اور کسی بھی باصلاحیت فنکار کی توہین ہے یہ.
پاکستانی سفارت خانہ پیرس کی سر پرستی میں بزنس مین کمیونٹی کے مالی تعاون سے یہ پروگرام آرگنائزر کیا گیا . جس کی مین آرگنائزر تھین محترمہ روحی بانو صاحبہ. جس کا نام کسی بھی اعلی ظرف شخصیت نے ابھی تک پھوٹے منہ بھی  نہیں لیا . یہ فیملیز صرف اور صرف روحی بانو  صاحبہ اور ہم سب خواتین کی دعوت پر
گھر سے باہر نکلی تھیں مرد ٹھیکیداروں  کے کہنے پر تو انکے گھر کا کوئی ایک  فرد  تک میلے میں نہ پہنچا . پھر بھی ہر ایک اپنے سر سہرا باندھ رہا ہے . ہم حصہ لینے والوں کے لیئے کوئی کرسی تک بیٹھنے نہ رکھی گئی . ایک بار اٹھ  کر ہال سے باہر گئے تو جگہ ختم
خواتین کے لیئے بیٹھنے کا کوئی مناسب انتظام نہیں تھا. یہ خرابی بیٹھنے کا انتظام کرنے والوں کی تھی. ہاف ٹو ہاف ہال کرسیاں  لگا کر بیچ میں ریڈ کارپٹ ڈال کر ہال کو ڈیوائڈ کیا جاتا.  تو واپس جانے والے لوگ بھی پروگرام انجوائے کرتے .  
مرد حضرات جو آرگنائزر ہونے کا.دعوی کرتے رہے ان کے ذریعے سب سے پہلے سٹال.بک کروانے والے گھنٹو خوار ہوئے . اور توزھی بانو صاحبہ کی مداخلت سے انہیں سٹال مل پائے جبکہ اس کی ایڈوانس ادائیگی بھی کی جا چکی تھی . پھر ہاں کے اندر پروگرام کروانا پڑا تو وہاں ہال کے  اپنی موڈ دو ڈھائی سو کرسیوں کے سوا کوئی فاضل خرسیاں موجود نہیں تھیں جن کا کئی صاحبان نے بندوبست کرنے کا دعوی کیا تھا . نتیجہ ہاوس فل ہال میں مردوں گھنٹوں کھڑے رہنے یا واپس جانے پر مجبور ہوئے . پھر اس سے بڑا بلنڈر اس وقت ہوا جس وقت  عزت ماآب سفیر پاکستان پارک میں   تشریف  لائے تو ان کے رفقاء نے میں آرگنائزر کے ساتھ کوئی کوآرڈیشن نہیں دکھائی . بلکہ ایک.سیاسی پارٹی کے ٹولے نے سمجھو اس پروگرام کو سیاسی پارٹی کا پروگرام ثابت خرنے کے لیئے انہیں.اپنے حصار موجود م کے لیا . اور محترم سفیر گویا ان کے ذاتی مہمان تھی میلے  میں.انکی پاکستانی  حیثیت کو.ایک طرف رکھ دیا گیا . بیگم صاحبہ بھی تشریف لائیں تو ان کیساتھ میں ایک مخصوص گروپ نے یہ ہی کام کیا . آرگنائزر نے انہیں جو احترام سے خوش آمدید کہنا تھا اس پر خوب پانی پھیر دیا گیا . اس میں ایمبیسی کے عملے کی اپنی کوتاہیاں بھی خوب دکھائی دیں . 
میلے میں کھانے پینے کے جو میز کرسیاں لگائی گئیں تھیں . ان کے لگوانے والے کی عقل میم یہ بات کہیں نہیں آئی کہ جو کچھ یہاں کھایا جائیگا اس کا کچرا پھینکنے کے لیئے بھی خاطر خواہ انتظام ڈسٹ بن کی صورت جگہ جگہ ہونا چاہیئے. لیکن ہزاروں.لوگوں کی آمد کے میلے میں کوئی ڈوٹ بن.موجود نہیں تھا . بلکہ پروگرام کے آخر میں.ایک صاحب خود ہی ہاتھ میں  کچرے کی تھیلیام.اٹھائے کچرا چنتے دکھائی دیئے 😦
سفیر پاکستان کے آنے کے بعد پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیا جانا چاہیئے تھا . جو ہال کے بھرنے سے مشروط ہوتا .
ممتازملک

ہفتہ، 10 اگست، 2024

مشاعرہ ۔22واں۔ رپورٹ

رپورٹ :
راہ ادب فرانس دا 22واں عالمی پنجابی مشاعرہ 


راہ ادب فرانس دا 22واں آن لائن عالمی پنجابی مشاعرہ 9 اگست پاکستان ٹیم راتی 8 وجے تے یورپ ٹیم شامی 5 وجے  منعقد کیتا گیا۔جدے وچ دنیا بھر دے منے پر منے شعراء کرام نے شرکت کیتی۔  شامل ہون والیاں دے ناں ایس پرکار  نے۔ 
 صدر مشاعرہ: ملک رفیق کاظم بھسین صاحب : لاہور
 ۔ محمد نواز گلیانہ صاحب اٹلی۔ 
 جد کے مہمان خاص:
 رحمان امجد مراد صاحب سیالکوٹ۔ 
 نغمانہ کنول شیخ صاحبہ نے یو کے توں عزت بخشی ۔ 
شاعراں دی بیٹھک وچ  شامل سن۔۔۔
 محمد نوید نواز صاحب لاہور۔ پرگٹ گل صاحب آسٹریلیا۔  
پلک دیپ صاحبہ انڈیا۔ 
 سرور صمدانی صاحب ملتان ۔
 اشتیاق انصاری صاحب ۔مسقط۔ 
 اندر جیت لدھیانوی صاحبہ لدھیانہ۔
 ریاض ندیم نیازی صاحب سبی۔  
یوسف تابش۔ اوکاڑا 
 بخشی وقار ہاشمی صاحب فرانس۔ 
 نجمہ شاہین صاحبہ لاہور۔
 اشفاق احمد صاحب سپین۔
  بے باک ڈیروی صاحب ڈی جی خان۔  
امین اوڈیرائی صاحب سندھ۔
 الیاس آتش صاحب مریدکے۔
 ڈاکٹر فیاض دانش صاحب ڈی جی خان۔
 دکھ بھنجن سنگھ صاحب پرتگال 
توں اپنے کلام دے نال محفل دی رونق ودھاندے رہے۔ 
پروگرام دی نظامت راہ ادب فرانس دی بانی و  صدر تے منتظمہ محترمہ ممتاز ملک صاحبہ نے  کیتی۔   پروگرام دی کامیابی تے صدر مجلس ملک رفیق کاظم بھسین صاحب ، رحمان امجد مراد صاحب ، محمد نواز  گلیانہ صاحب تے نغمانہ کنول شیخ صاحبہ نے پروگرام دی انتظامیہ دی بھرپور تعریف کیتی۔ تے انہاں دا حوصلہ ودھایا ۔ تے امید کیتی کہ آئندہ وی ایسی طرح نویں نویں فنکار تے نویں نویں قوی  راہ ادب دا حصہ بندے رہن گے تے راہ ادب دے پلیٹ فارم تے اونہاں نوں حوصلہ ملدا رہے گا۔ انہاں نے  ممتاز ملک صاحبہ نوں دلی شاباشی دتی کہ انہاں نے اپنے  شاعراں  لئی رستے تنگ کرن دے بجائے اونہاں نو کھلا ماحول فراہم کیتا ۔ سوہڑیں محفل سجائی۔  پروگرام دی نظامت محترمہ ممتاز ملک صاحبہ نے کیتی ۔ جدی تعریف سارے دوستاں نے کیتی تے اونہاں  دی حوصلہ افزائی کیتی۔ ممتاز ملک نے سبھی پروڑیاں دا شکریہ ادا کیتا نالے امید ظاہر کیتی کہ اہسی طرح آئندہ وی اپنے قیمتی وقت وچوں کچھ وقت کڈ کے ساڈے قوی ساتھی  راہ ادب فرانس دے اردو تے پنجابی مشاعرے اپنے خوبصورت کلام دے نال  سجاندے رہن گے ۔ اوناں نے پروگرام دی خوبصورت پیشکش تے تیکنیکی معاون کاری تے ہم شاعر و ادیب انٹرنیشنل دے نائب صدر جناب کامران عثمان صاحب دا بھرواں بھرواں شکریہ ادا کیتا ۔ جدی وجہ نال ایہہ پروگرام تیار ہو سکیا۔ 
                 ۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 22 جون، 2024

سالگرہ عید ملن۔ رپورٹ۔

بےنظیر بھٹو کی 71ویں سالگرہ اور عید ملن پیرس میں 
رپورٹ:
 ممتازملک۔پیرس)


پاکستان پیپلز پارٹی ویمن ونگ فرانس کے زیر اہتمام شہید جمہوریت محترمہ بےنظیر بھٹو کی 71 ویں سالگرہ نہایت عقیدت و محبت کے ساتھ پیرس کے مقامی ریسٹورنٹ میں منائی گئی۔  جس میں مختلف مکتبہ فکر کی خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی  ۔ اس موقع پر عید ملن کا  بھی موقع تھا اور پروگرام کا تھیم  اور ڈریس کوڈ، سبز رنگ رکھا گیا  ۔ تمام خواتین نے سبز رنگ کے مختلف شیڈز زیب تن کر رکھے تھے۔ جس نے پروگرام کو سبز ہریالی  کے منظر میں ڈھال دیا ۔ اور پاکستان کا قومی رنگ چھا گیا۔ سبھی خواتین ون ڈش کے طور پر اپنی اپنی خاص ڈش تیار کر کے لائیں۔ جو ایک سے بڑھ کر ایک لذیذ تھیں۔ سکول کے زمانے کی ہوم اکنامکس کا ککنگ کلاس کا زمانہ نگاہوں میں گھوم گیا۔ 
اس تقریب کی صدارت روحی بانو صاحبہ نے کی جبکہ مہمان خصوصی ڈاکٹر ارشاد علی کمبوہ تھے۔ نظامت کے فرائض پیپلز پارٹی ویمن ونگ کی جنرل سیکرٹری محترمہ سارا کرن صاحبہ نے ادا کیئے ۔ 
ناصرہ خان  ، ممتاز ملک ، نیناں خان ، فردوس بیگم ، فرحت عاشق،  پرویز صدیقی سید کفایت حسین نقوی اور راجہ کرامت نے بے نظیر بھٹو کی گراں قدر خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ پیپلز پارٹی فرانس کی ویمن ونگ کی صدر محترمہ روحی بانو صاحبہ نے بے نظیر بھٹو کی شخصیت کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالی اور انہیں بھرپور خراج عقیدت پیش کیا ۔
جبکہ پیرس کی معروف جرنلسٹ محترمہ ناصرہ خان صاحبہ  ، معروف شاعرہ،  لکھاری اور نظامت کار محترمہ ممتازملک صاحبہ اور معروف فیشن ڈیزائنر نیناں خان صاحبہ اور سائرہ کرن صاحبہ نے بے نظیر بھٹو کی بطور خاتون رہنما انکی شخصیت کو،خراج عقیدت پیش کیا تو وہیں سماجی و سیاسی رہنما محترمہ روحی بانو صاحبہ کی خدمات کو بھی ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے انہیں پیرس کی بے نظیر کا خطاب دیا ۔ جو ہمیشہ خواتین اور فیملیز کے لیئے مختلف نوعیت کے اجتماعات کا اہتمام وقتا فوقتا کرتی رہتی ہے اور ان پر خواتین اور فیملیز کے اعتماد کو بھرپور سراہا گیا ۔ جس کی وجہ سے ان کی ایک ہی دعوت پر ایک ہی کال پر خواتین پورے اعتماد کے ساتھ اپنی بیٹیوں کے ساتھ شرکت کرنا پسند کرتی ہیں۔  پرتکلف عشائیے کے بعد 
  'بے نظیر زندہ ہے"  کی صداؤں میں وی خوبصورت کیک کاٹا گیا، جو کہ روحی بانو صاحبہ نے پیلپز،پارٹی کے جھنڈے اور نشان کے ڈیزائن کیساتھ خصوصی طور پر اپنی جانب سے تیار کروایا تھا۔ 
اس ذبردست عشائیے میں دلچسپ تبصرے بھی ہوئے ۔ چٹکلے چھوڑے گئے۔ ہر پکوان کی تعریف ہوئی اور بنانے والی کو دل سے شاباش دی گئی۔ یوں یہ خوبصورت یادوں  کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ 

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/