1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
اتوار، 19 دسمبر، 2021
گھر میں آ گیا۔ طرحی غزل نامکمل
جمعرات، 16 دسمبر، 2021
✔ ● بہاریوں کو سلام محبت ❤/ کالم۔ لوح غیر محفوظ
ہفتہ، 4 دسمبر، 2021
ووٹنگ مشین اور تارکین وطن / کالم
پیر، 8 نومبر، 2021
عید میلادالنبی کی بڑی اور یادگار تقریب/ رپورٹ ۔ ممتازملک۔پیرس
عید میلادالنبی کی بڑی اور یادگار تقریب
تحریر:
(ممتازملک پیرس)
7نومبر 2021ء بروز اتوار عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشی میں فرانس میں مقیم معروف شاعرہ و ناول نگار محترمہ شازملک صاحبہ نے ایک خوبصورت تقریب کا انعقاد کیا ۔ جس کی مہمان خصوصی فرانس میں قائم مقام سفیر پاکستان قاضی امجد عزیز کی اہلیہ محترمہ حمیرا قاضی صاحبہ تھیں ۔
پروگام کا آغاز زویا عمر کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ حمد باری تعالی کی سعادت ندا عمر کو حاصل ہوئی ۔
پروگرام میں پیرس میں معروف خواتین نعت خوانوں نے نعتیہ کلام سے سماں باندھ دیا ۔ پروگرام میں خواتین کی بہت بڑی تعداد میں شرکت نے پروگرام کو یادگار بنا دیا ۔ جس پر پروگرام کی آرگنائزر محترمہ روحی بانو صاحبہ کو مبارکباد پیش کی گئی۔ پروگرام میں شازملک صاحبہ نے اپنی ادبی ایسوسی ایشن کو "فرانس پاک رائٹرز ایسوسی ایشن " کے نام سے متعارف کروایا ۔ اور آئندہ اسی ایسوسی ایشن کے نام سے ہی ادبی پروگرامز کے انعقاد کا اعلان کیا ۔ جس میں خواتین ہی کے لیئے پروگرامز کروانے کو فوقیت دی جائیگی۔ پروگرام کی مہمان خصوصی حمیرا قاضی صاحبہ نے اپنے پیغام میں خواتین پر زور دیا کہ اسلام کو صرف ہمارے پروگراموں تک ہی محدود نہیں ہونا چاہیئے بلکہ اسے ہماری عملی زندگی میں بھی دکھائی دینا چاہیئے ۔ اور ایک اچھے انسان اور مسلمان کے طور پر ہماری تصویر ابھر کر سامنے آنی چاہیئے۔ پروگرام میں خواتین نعت خوانوں میں ستارہ ملک ۔ معروف شاعرہ و کالم نگار اور راہ ادب کی صدر محترمہ ممتازملک صاحبہ کے علاوہ جن خواتین نے نعتیہ کلام پیش کیا اور اظہار خیال کیا انکے نام ہیں سمیرا سسٹرز۔ اقصی۔ نیناخان ۔ ناصرہ خان۔ آصفہ ہاشمی ۔تنظیم لے فام دو موند کی شمیم خان صاحبہ ۔ شمیم ظہور ، غزالہ یاسمین ۔ فردوس ، ثریا ارشد ، سعدیہ شاہ ، ناہید ، آفرین ، شیمی ، اقرا ، مہک اور غزالہ شامل تھیں۔
پروگرام کی آرگنائزر روحی بانو نے ملکی سلامتی خوشحالی اور کورونا وائرس سے نجات کے لیئے دعا خیر کی ۔
پروگرام کے اختتام پر سلام بحضور سرور کونین سرکار دوعالم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کیا گیا ۔
ایس ایم ٹیکسٹائل کی جانب سے تمام مہماناں گرامی اور نعت خواں بچیوں اور خواتین میں دوپٹے تسبیحات اور جائے نماز تقسیم کیئے گئے ۔
یوں یہ پروقار اور ایمان افروز تقریب فرانس پاک انٹرنیشنل رائیٹرز فورم کے سر پرست اعلی ملک محمد سعید کی جانب سے دیئے گئے شاندار عشایہ کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
●●●
بدھ، 3 نومبر، 2021
● مسکراہٹیں بکھیرنے والے/ کالم
جمعرات، 28 اکتوبر، 2021
● کیوں اعتبار نہیں /کالم
جمعہ، 22 اکتوبر، 2021
نعت ۔ تاثیر ہوئی / اے شہہ محترم صلی اللہ علیہ وسلم
تاثیر
اڑ کے پڑ جائے جو سر میں کہے ممتاز سدا
......
پیر، 18 اکتوبر، 2021
● محور میں آ گیا/ شاعری
اتوار، 17 اکتوبر، 2021
ناشکری قوم کے صادق اور امین وزیر اعظم کا خطاب/کالم
ناشکری قوم کے صادق اور امین وزیر اعظم 😜 کا خطاب
تحریر:(ممتازملک۔پیرس)
تیل مہنگا آٹا دال چاول گھی چینی سب مہنگا ہے تو کیا ہوا اے ناقدری پاکستانی قوم تمہارا وزیر اعظم انگریزی تو اچھی بولتا ہے صرف 24 لاکھ روپے میں بمشکل یہ چھڑا چھانٹ گزارہ کرتا ہے اور ایک تم ہو کہ بیس 20 ہزار روپے مہینے کے کما کر گھر کے 8 ، 8 بندے عیش کرتے ہو پھر بھی روتے رہتے ہو ۔ ارے بیوقوفو شکر کرو اتنا پارسا وزیر اعظم تمہیں ملا ہے ۔ جو پلے سے کھانا تک نہیں کھاتا صرف تمہارے غم میں ۔ صادق اورامین اتنا ہے کہ صرف 300 کنال کا گھر لے رکھا ہے وہ بھی چاہتا تولندن اور امریکہ جا کر بکنگھم پیلس میں انہیں کے پلے کے رہ سکتا تھا ۔ سادہ اتنا ہے کہ اپنے ملازمین کے ہی کھانے اور کپڑوں پر ہاتھ صاف کرتا ہے ۔ پھر بھی تم اس پر تنقید کرتے ہو۔ خود کبھی بجلی کا بل نہیں دیتا اور بنی گالہ میں مزارات کے دیوں کا تیل ڈال ڈال کر اسے روشن کرتا ہے ۔ اور تم لوگوں کو تین سال میں صرف صرف 3سو گناہ زیادہ بل دینا پڑا ہے تو مرنے والے ہو جاتے ہو۔
ارے کیوں کرتے ہوں اتنی باں باں ں ں ں
یہ ملک ہے اس کے مسائل مجھے کرسی پربیٹھنے سے پہلے منہ زبانی رٹے ہوئے تھے اب تمہارے غم کھا کھا کر میری یادداشت ہی جواب دے چکی ہے تو اس میں میرا کیا قصور ہے ۔ خود بھی کبھی لتیں بائیں ( ہاتھ پاوں) ہلا لیا کرو سب کچھ میں کروں ۔ تو وزارت کون کریگا ۔۔۔۔۔
●●●
جمعہ، 15 اکتوبر، 2021
شکیب اکرم کی یاد میں/ شاعری
دعا علی کے نعتیہ انتخاب پر تبصرہ
منگل، 28 ستمبر، 2021
مشتاق دربھنگوی کے نام قطع/ گوش برآواز نام کی شعراء کی ڈائیریکٹری
اتوار، 5 ستمبر، 2021
بھنانے چلے/ شاعری ۔قطعہ
ہفتہ، 21 اگست، 2021
یہ کس کا پاکستان ہے/کالم
اب تک کتنے لوگوں نے اس عورت یا ایسیوں کو ان فالو کیا ہے؟
اپنے بیٹوں کی، اپنی سوچ بدل لیں۔ یہ سب سیدھی ہو جائینگی۔ ان شاء اللہ
اس حادثے کی تفصیلی رپورٹ بھی منظر عآم پر لائی گئی ہے جو یقیناآپ سب کی نظر سے گزر چکی ہو گی ۔ نہیں گزری تو یو ٹیوب پر اسے ملاحظہ فرمائیں اوربتائیں کہ
اس رپورٹ کو پڑھ کر بھی آپکو سمجھ نہیں آئی کہ اس کے فالوورز ہی اصل میں کنجر مرد ہیں جنہوں نے اسے پیسے کا مزا دیا اور طوائف بنا دیا ۔ کیونکہ انہیں مردوں نے شریف اور باحیا لڑکیوں کے لیئے عزت سے ملازمت کے دروازے بند کر دیئے ۔ نوکری کی تلاش میں جانے والی خواتین اگر اپنے تجربات بیان کرنے لگیں تو ان جعلی شرفاء کو کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہ ملے۔ ان خواتین کو یہ گھٹیا طریقے سکھانے والے شرفاء جن کے جتھے سڑکوں پر کھڑے، گاڑیوں میں سفر کرتے ، منہ اور آنکھوں سے سے رال ٹپکاتے ہوئے آپکو اگر نظر نہیں آتے تو اپنی بینائی پر افسوس کیجیئے۔ کیونکہ جسے دکھائی نہیں دے رہا اسے سجھائی بھی کیا دیگا؟ اپنی آنکھوں ، سوچ اور کردار کے تحفظ کے بجائے کسی بھی عورت کو گالی دینا یقینا زیادہ آسان کام ہے ۔ سو
ہم کہ ٹھرے سہل پسند اتنے مکافاتوں کے بعد
سدھریں گے نہ جانے کتنے مکوں اور لاتوں کے بعد
(شاعر سے معذرت کیساتھ)
پھر بھی مرد بے قصور؟؟؟
کتنوں نے اس خاتون کو نیک پروین سمجھ کر جوائن کیا تھا؟
کتنوں نے اب اچاااااانک اس کی اصلیت جان کر اسے ان فالو کیا ہے؟
ہمارے ادبی اور علمی پروگرامزکی فالوونگ سینکڑوں تک میں نہیں ہوتی اور ایسی طوائفیں لاکھوں تک کیسے لیجاتی ہیں ؟
لیکن مرد اب بھی بے قصور 👏👏👏👏
یقینا سو فیصد مردوں کی بات نہیں کی جا رہی ۔ لیکن حقیقی شرفاء کی خاموشی نے ہی تو حالات کو اس نہج تک پہنچا دیا ہے کہ ہم ہر روز اخلاقی زوال کی سیڑھیاں تیزی سے اتر رہے ہیں ۔
چلیں آپ کا کوا سفید ہی ہے تو میں اسے سیاہ کیسے کہہ سکتی ہوں ۔ میں عام انسان ہوں عام سے گلی محلوں میں رہنے والی ۔ سالہا سالہا کے تجربات اور مشاہدات سے یہ بات اخذ کر چکی ہوں کہ مادر پدر آذاد عورت مرد کی پیداوار ہے۔
یہ طلب اور رسد کی کہانی ہے ۔ مرد جو چاہتا ہے عورت اسی رنگ میں ڈھل کر اسے ملتی ہے ۔ آپ اچھے تو آپ کے گھر کی ہر عورت اچھی ہونے پر مجبور ہو گی ۔
میرا پاکستان جہاں میں نے بچپن گزارا ۔ جوان ہوئی ۔ بیاہی گئی میرا وہ پاکستان گم چکا ہے۔ پلیز اسے ڈھونڈ دیں ۔
●●●
پیر، 9 اگست، 2021
کیا کرے / کوٹیشنز
بدھ، 4 اگست، 2021
تہذیبی مگرمچھ/ کالم
اتوار، 25 جولائی، 2021
تباہی کا اگلا مرحلہ / کالم
جمعرات، 22 جولائی، 2021
● اہمیت/ کوٹیشنز
پیر، 19 جولائی، 2021
شاخسانہ / کوٹیشنز
جمعہ، 16 جولائی، 2021
کون دوست/ کوٹیشنز
پیر، 12 جولائی، 2021
روندے کارکردگی نوں / کالم
روندے کارکردگی نوں
فرانس کی چھ کروڑ کی آبادی میں جہاں ہر روز کرونا سے دو تین سو لوگ مر رہے تھے تو وہاں کے تعلیمی ادارے کھول دیئے گئے
اور ایک ہم پاکستان کی 22 کروڑ کی آبادی میں 40 سے 50 لوگوں کے مرنے پر دو سال سے تعلیمی نظام کو تہس نہس کر دیا گیا ۔ کاش اس تعلیمی منسٹر اور اس کے مشیروں کو اس ملک کے جھنڈے🇵🇰 کے ڈنڈے سے پیٹا 👊 جا سکتا اور اس وزیر کو اس بیرونی اجینڈے کی پیروی پر سزائے موت دلوائی جا سکتی ۔
کیونکہ آج کی دنیا میں کسی بھی ملک کو تباہ کرنے کے لیئے اس پر بم گرانے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ اس کی معیشت کو تباہ کر دو یا اس کے تعلیمی نظام کو برباد کر دو ۔ اور بلاشبہ آج کے حکمرانوں نے یہ دونوں کام اپنے بیرونی آقاوں کے ایجنڈے پر جی جان سے پورے کیئے ہیں ۔
اس ملک کی وہ نسل انصافی حکومت نے تیار کر دی ہے جس کا پڑھائی لکھائی سے کوئی تعلق ہے نہ رغبت ۔ جو کتابیں اٹھانے کا نام لو تو ہتھیار اٹھانے کو تیار ہو چکی ہے ۔سکول کا نام لو تو "دھرنا دو " کا قومی سبق دہراتی ہے ۔ وہ نالائق ترین طلباء جو دو سال سے بنا امتحانات اور کتابیں کھولے اگلی جماعتوں میں بڑھائے جا چکے ہیں یہ کل کس کس عہدے تک پہنچ کر اس ملک کے جڑوں میں اور کیا کیا زہریلے ٹیکے لگائیں گے ہمارے اکثر بے حس لوگوں کو ابھی تک اس کا شعور ہی نہیں ہے ۔ گویا اندھے ہاتھ میں ڈرائیونگ لائسنس لیئے گاڑیاں چلانے کو تیار ہیں ۔ اب انکی زد میں کون کب اور کیسے آئے گا یہ سوچ کر ہی روح کانپ جاتی ہے ۔ پاکستانی نئی نسل کو جاہل گنوار دیکھنے کا بھارتی ایجنڈا ہمارے تعلیمی وزراء نے جس تندہی سے پورا کیا ہے اس پر انہیں کڑی سزاوں کے بجائے مذید ترقیوں سے نوازنا چہ معنی دارد۔۔۔
یہ وہی لوگ ہیں جن کے گھروں میں لارڈ صاحب اور میم صاب پل رہے ہیں اور ہم بلڈی عوام اپنی عمر بھر کی پونجی ان کے انگریزی بولنے والے ملازمین پیدا کرنے میں صرف کر کر کے پاگل ہوئے جا رہے ہیں ۔ اپنی قومی زبان کو دیوار سے لگانے کے لیئے یہ خاص ٹولہ اپنے سر دھڑ کی بازی لگا چکا ہے ۔ لیکن فیصلہ عوام کو خود کرنا ہو گا ۔ اپنی زبان پڑھ کر علم حاصل کرنا ہے اپنی تہذیب اور افکار بچانے ہیں یا پھر انگریزی کی گرائمر سدھارتے سدھارتے دنیا سے رٹے بازی کی دوڑ لگاتے ہوئے اس جہان سے گزر جانا ہے ۔ فیصلہ خود کیجئے۔
دنیا کی ترقی یافتہ اقوام نے سب سے پہلے اپنی زبانوں پر فخر کرنا سیکھا ۔ اسے رائج کیا اور دنیا فتح کر لی۔ مٹھی بھر یہودیوں نے اپنی اس زبان کو زندہ کر کے دکھا دیا جو بولنے والے بھی محض دس بارہ لوگ ہی بچے تھے۔ لیکن انہوں نے اسی زبان کو اپنا زریعہ تعلیم بنایا اوردنیا کو اپنی زبان کی اہمیت اور افادیت کا بین ثبوت فراہم کر دیا ۔ کیا ہمارے حکمرانوں کو اپنے ان عزیزوں اور رشتہ داروں کی روشن مثال سے سبق حاصل نہیں کرنا چاہیئے؟
۔۔۔۔۔۔
تہذیب/ کوٹیشنز
بدھ، 7 جولائی، 2021
خواب اور ائینے/ کوٹیشنز
جمعہ، 28 مئی، 2021
● مسلم اقلیت نظر نہیں آتی؟/ کالم
بدھ، 21 اپریل، 2021
پاکستان میں ڈر لگتا ہے/ کالم
ہفتہ، 10 اپریل، 2021
● روحانیت سے شیطانیت تک/ کالم
اتوار، 4 اپریل، 2021
● ڈھنگ کا کام/ کوٹیشنز
● دھوکے بازوں کی پہچان / انٹرویو
●میں راولپنڈی سول ہاسپٹل میں
22 فروری 1971ء میں پیدا ہوئے۔
●پیدائشی نام ۔ ممتازملک
●قلمی نام۔ ممتاز
●تعلیم۔ بی اے پرائیویٹ
راولپنڈی سے ہی پڑھائی کی۔
●پاکستان میں بچوں کو کچھ عرصہ پڑھاہا ۔ پھر ایک پرائیویٹ ادارے تھوڑا عرصہ تجربے کے لیئے کام کیا ۔
●کچھ کورسز وغیرہ کیئے جیسے ٹائپنگ شارٹ ہینڈ ۔ سلائی ۔ کڑھائی۔ وغیرہ
●میری شادی لاہور کے محمد اختر شیخ سے
7 جنوری 1996ء میں ہوئی ۔ جو کہ پیرس میں جاب کرتے تھے۔ ●الحمداللہ انہیں کیساتھ پیرس میں 7 مارچ 1998ء سے مقیم ہوں ۔
●میرے 3 بچے ہیں ۔
●دو بیٹیاں اور ایک بیٹا
تینوں ابھی پڑھ رہے ہیں ۔
● میری اب تک
5 کتب شائع ہو چکی ہیں ان میں 4 شعری مجموعے بنام
1۔۔۔ مدت ہوئی عورت ہوئے
(2011ء شعری مجموعہ کلام )
2۔۔۔۔ میرے دل کا قلندر بولے
(2014ء شعری مجموعہ کلام)
3۔ ۔۔۔سچ تو یہ ہے (2016ءمجموعہ مضامین۔ میرے منتخب کالمز)
4۔۔۔ اے شہہ محترم صلی اللہ علیہ وسلم۔ (2019ء پہلا نعتیہ مجموعہ کلام )
5۔۔۔سراب دنیا
(2020ء شعری مجموعہ کلام )
۔اور چھٹی کتاب اب طباعت کے مراحل میں ہے ۔
● شاعری کیا ہے ؟
شاعری کسی انسان پر اللہ کا کرم ہے ۔۔
انسان کی روح کی اس کے دل کی آواز ہوتی ہے ۔ میں ہمیشہ کہتی ہوں پیغمبروں پر وحی اترتی ہے تو عام آدمی پر کوئی عطا ہو تو اسے ردھم اور ترتیب کے ساتھ محسوسات کو قرطاس پر بکھیر دینے کو شاعری کہتے ہیں ۔
شاعر ،مصور، اداکار ، گلوکار یہ سب پیدائشی ہوتے ہیں ۔ دنیا میں آنے سے پہلے ہی اپنے ساتھ لیکر آتے ہیں ۔
کوئی بھی یہ کام سیکھ یا سکھا نہیں سکتا بس اس کی نوک پلک سنوار سکتا ہے یا اسے پالش کیا جا سکتا ہے ۔
●دنیا سے غربت کبھی بھی ختم نہیں کی جا سکتی ہاں کم کرنے کی کوشش کی جا سکتی ہے ۔ حقداروں کو ان کا حق بروقت پہنچا کر ۔
ختم اس لیئے نہیں کی جا سکتی کہ یہ خدائی راز ہے ۔ اسی میں وہ دے کر شکر کو آزماتا ہے اور لیکر صبر کو آزماتا ہے ۔ دنیا میں نہ کوئی ہمیشہ غریب رہتا ہے اور نہ ہی امیر کبیر ۔ امارت اور غربت دھوپ چھاوں جیسے ہیں۔ آج تیرے سر تو کل میرے سر ۔
●اتنا ادب شائع ہونے کے بعد بھی لوگوں کے دلوں سے نفرتیں نہیں گئیں کیا وجہ ہو سکتی ؟؟
لکھنے والا جتنا مرضی لکھ لے دنیا پڑھنے والوں نے بدلنی ہے ۔ اور پڑھنے سے ہمیں قومی طور پر شدید پرہیز ہے ۔
کتاب خریدنا ہمارے ہاں فضول خرچی ہے ۔ جہاں ادبی پروگراموں شرکت وقت کا زیاں ہے۔
نصآبی کتب بھی بس پاس ہونے کے لیئے رٹی جائیں
وہاں آپ نفرتیں اور منافقتیں ہی تو پالیں گے ۔ کیونکہ دنیا منافق کی جنت ہے اور سچے کی امتحان گاہ۔
●منافق اوردھوکہ باز لوگوں کی پہچان کیسے کی جا سکتی ہے ؟
جو بنا کچھ کیئے موج میں ہے۔۔
جو سب کو خوش کرنا جانتا ہے ۔۔
جو سب کی گڈ بک میں ہے ۔۔
سمجھ جائیں منافقت مقابل ہے ۔
●آپ جب مایوس ہوتی ہیں تو کیا کرتی ہیں ؟
میں دکھی تو ہو جاتی ہوں اکثر ہی لوگوں کے رویوں اور جھوٹ اور منافقین سے لیکن مایوس شاذونادر ہی کبھی ہوئی ہونگی۔ میں بہت مثبت سوچ رکھتی ہوں اور سمجھتی ہوں کہ اللہ کے ہر کام میں ہماری ہی بھلائی پوشیدہ ہوتی ہے ۔ ہاں یہ اور بات ہے کہ وہ بھلائی ہمیں نظر اور سمجھ ذرا دیر سے آتی ہے لیکن آتی ضرور ہے ۔
انسان ہوں بہرحال تو جب کبھی مایوسی کا دورہ پڑا تو اپنا محاسبہ کرتی ہوں ۔ اپنے اللہ سے باتیں کرتی ہوں ۔ اپنے وہ کام ڈھونڈنے کی کوشش کرتی ہوں جس کی وجہ سے مجھ پر کوئی مشکل یا آزمائش آئی ہو۔ نہ بھی یاد آئے تو شدت سے استغفار کرتی ہوں۔
۔باقی وہ بڑا معاف کرنے والا ہے ۔
(ممتازملک.پیرس )
پیر، 22 مارچ، 2021
● مقالہ / اعزازات
منگل، 16 مارچ، 2021
یہ آنسو بھی کیا چیز ہیں / کوٹیشنز
ہفتہ، 13 مارچ، 2021
* ● عجب ہوا/ اردو شاعری ۔ اور وہ چلا گیا
پیر، 1 مارچ، 2021
● ◇ کہاں پہ حور اور کہاں پہ عورت / نظم۔ سراب دنیا ۔ جا میں نے تجھے آزاد کیا
● نفاذ اردو ایک نشست/ رپورٹ
ہفتہ، 13 فروری، 2021
● زمین ہلتی ہے/ کوٹیشنز
اتوار، 7 فروری، 2021
● می لارڈ توجہ فرمائیں/ کالم
ہفتہ، 6 فروری، 2021
دھوکہ کھا بیٹھے ہو / شاعری
بدھ، 3 فروری، 2021
● جبری انگریزی نصاب/کالم
شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/
- ستمبر (1)
- اگست (12)
- جولائی (12)
- جون (5)
- مئی (3)
- اپریل (8)
- مارچ (11)
- فروری (105)
- جنوری (5)
- دسمبر (5)
- نومبر (5)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (8)
- جولائی (2)
- جون (3)
- مئی (9)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (4)
- دسمبر (5)
- نومبر (3)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (3)
- اگست (3)
- جولائی (3)
- جون (5)
- مئی (10)
- اپریل (4)
- مارچ (3)
- فروری (6)
- جنوری (9)
- دسمبر (3)
- نومبر (2)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (2)
- اگست (3)
- جولائی (7)
- مئی (1)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (12)
- دسمبر (11)
- نومبر (11)
- اکتوبر (13)
- ستمبر (11)
- اگست (16)
- جولائی (8)
- جون (8)
- مئی (11)
- اپریل (8)
- مارچ (19)
- فروری (19)
- جنوری (23)
- دسمبر (4)
- نومبر (3)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (15)
- جون (4)
- مئی (15)
- اپریل (18)
- مارچ (88)
- فروری (15)
- جنوری (23)
- دسمبر (12)
- نومبر (8)
- اکتوبر (3)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (11)
- جون (1)
- مئی (3)
- اپریل (7)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (4)
- دسمبر (7)
- نومبر (12)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (14)
- جولائی (7)
- جون (11)
- مئی (22)
- اپریل (8)
- مارچ (33)
- فروری (10)
- جنوری (7)
- دسمبر (8)
- نومبر (11)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (11)
- اگست (8)
- جولائی (8)
- جون (10)
- مئی (5)
- اپریل (39)
- مارچ (2)
- فروری (11)
- جنوری (8)
- دسمبر (1)
- نومبر (3)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (5)
- جولائی (7)
- جون (6)
- مئی (5)
- اپریل (5)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (9)
- دسمبر (10)
- نومبر (7)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (2)
- جولائی (10)
- جون (10)
- مئی (6)
- اپریل (5)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (3)
- دسمبر (1)
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (3)
- اگست (64)
- جولائی (2)
- جون (1)
- مئی (5)
- اپریل (4)
- مارچ (4)
- فروری (3)
- جنوری (3)
- دسمبر (28)
- نومبر (11)
- اکتوبر (80)