یوں تو شاعری ودیعت خداوندی ہے
کوئی کتنا ہی ذہین ہو یا بہترین لفاظ لیکن جب تک اللہ پاک نہ چاہیں وہ ایک مصرعہ بھی ترتیب نہیں دے سکتا ۔ اس کے کئی منازل آگے جانے کے بعد شروع ہوتا ہے نعت گوئی کا سلسلہ ۔
نعت کہنا عام طور پر ہونے والی شاعری سے کئی لحاظ سے مختلف ہوتا ہے ۔ دل جب حب رسول میں ڈوبتا ہے ۔ اللہ سے جب اسکے محبوب کی ثنا خوانی کی اجازت ملتی ہے تو۔م ہی نعت دلوں پر اترنے لگتی ہے۔ اس خوبصورت سلسلے کو دعا علی نے اپنے نعتیہ مجموعہ کلام میں عصر حاضر کےچیدہ چیدہ شعراء کرام کا کلام کو یکجا کر کے ایک خوبصورت مجموعہ کلام میں پیش کیا ہے اور ہر رنگ کا پھول اسے ایک خوبصورت گلدستے کا روپ دے رہا ہے ۔ میں اپنی جانب سے دعا علی کو اس خوبصورت پیشکش اور حسین انتخاب پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتی ہوں ۔
جو کئی سال سے انتھک ادب کی خدمت میں مصروف ہیں ۔ بنا کسی صلے کی تمنا کے وہ اپنا سفر خوش اسلوبی سے جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ میری بہت سی دعائیں اس خوبصورت اور محنتی شاعرہ دوست کے لیئے
)شاعرہ کالمنگار۔ نعت خواں و نعت گو )
ممتازملک
پیرس۔ فرانس
Mumtazmalikparis.com
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں