ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

پیر، 18 اکتوبر، 2021

● محور میں آ گیا/ شاعری


( مصرعہ طرح : 
دستک دیئے بغیر میرے گھر میں آ گیا )
        
وہ خواب تھا جو سوچ کے محور میں آ گیا
اک روز  سامنے میرے منظر میں آ گیا 

ہنس کر اسے جو دیکھا برابر میں آ گیا 
دستک دیئے بغیر میرے گھر میں آ گیا 

پیچھا چھڑا کے جس سے جہاں سے گزر گئے
وہ ہی خدائی خوار تو محشر میں آ گیا 

اب ہار جانے کا ہمیں پختہ یقین ہے
وہ جان جاں حریف کے لشکر میں آ گیا

آنکھیں چھلک پڑیں جو بہانہ ملا انہیں 
طوفان غم کا دل کے سمندر میں آگیا

کتنی سیاہیاں ہوئیں پوشیدہ  رات میں
آنچل میں اسکے شر نئے پیکر میں آ گیا 

ممتاز وہ  گناہ بڑا معتبر رہا
جو اہل اقتدار کے بستر میں آ گیا 
                ●●●
کلام
ممتازملک ۔پیرس

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/