ادب نما کے زیر اہتمام مصرع طرح
"دستک دیے بغیر مرے گھر میں آگیا "
پر طرحی مشاعرہ چل رہا ہے
قوافی : لشکر محور منظر محشر وغیرہ
ردیف : میں آگیا
وہ خواب تھا جو سوچ کے محور میں آ گیا
اک روز سامنے میرے منظر میں آ گیا
پیچھا چھڑا کے جس سے جہاں سے گزر گئے
وہ ہی خدائی خوار تو محشر میں آ گیا
اب ہار جانے کا ہمیں پختہ یقین ہے
وہ جان جاں حریف کے لشکر میں آ گیا
پیکر میں آ گیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں