بچہ بندوق سے نہیں ڈرتا
کیونکہ وہ موت کی حقیقت سے ناواقف ہوتا ہے.
ممتازملک. پیرس
1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
السلام علیکم دوستو
کل 14 اکتوبر 2017 بروز ہفتہ مجھے کتاب "شہر سخن" کی تین کاپیاں تین سال کے انتظار کے بعد بالآخر موصول ہو ہی گئیں .
اکمل شاکر اور عاکف غنی کی جانب سے مرتب 36 شعراء کرام کا کلام اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے .
حالانکہ دس کاپی کا وعدہ تھا لیکن پہنچی تین کاپیاں ہیں ابھی تک . تین سال میں
فی سال ،فی کاپی شاید 😂😂😂
خیر اس کے لیئے عاکف غنی بھائی آپ کا بیحد شکریہ. کتاب بہت اچھی لگی . سبھی کا کلام بہت زبردست ہے . شاعری سے شغف رکھنے والوں کے لیئے ایک خوبصورت اضافہ ہو گی یہ کتاب
ان شاء اللہ
پڑھنے والوں کے لیئے اس کتاب کی خاص بات یہ بھی رہیگی کہ اس میں 36 میں سے 35 شعراء کرام کا بڑا دھانسو تعارف ہر ایک کے کلام سے پہلے کرایا گیا ہے . ماسوائے ممتازملک کے .
* ہو سکتا ہے کاغذ کی کمی ہو گئی ہو، سو اسے ہورا کرنے کے لئے ممتازملک کا تعارف غیر ضروری سمجھ کر نکال دیا گیا ہو ...
* یا ہو سکتا ہو معصوم پرنٹرز کسی اور کی بجائے صرف ممتازملک کا ہی تعارف لگانا بھول گئے ہوں ....
* یا یہ بھی ہو سکتا ہے کسی خفیہ ہاتھ نے اسے چھاپنے سے روک دیا ہو ...
* یا یہ بھی ہو سکتاہے کہ سب نے سوچا ہو کہ
آپ اپنا تعارف ہوا بہار ہے 😜
بھئی یہ کتاب ضرو پڑھیئے گا. کیونکہ اس میں میرے سوا سبھی کا تعارف خوب معلوماتی ہے .😂
خیر... جو بھی سوچا ہو ،
لیکن یہ ضرور ثابت کیا کتاب کے مرتبین نے کہ یا تو ممتازملک اتنی اہم ہی نہیں ہے کہ اس کا تعارف کوئی جاننا چاہے ....
یا پھر
ممتازملک اتنی ی ی ی اہم ہے کہ اس کا تعارف لگانے سے ڈر لگتا ہے...😱
بہرحال کتابیں بھجوانےکا بہت بہت شکریہ . اور اللہ پاک کا ہر پل میں کروڑ ہا بار شکریہ کہ اس نے انسان کی عزت اور بے عزتی اپنے ہی ہاتھ میں رکھی ہے . اور ہزاروں بار شکریہ Facebook کا بھی . کہ اس نے اس مفت کی کتابیں اینٹھنے اور "کتب گداگری" کے دور میں بھی ہمیں ساری دنیا میں ہمارے قارئین سے جوڑ رکھا ہے . .....
ورنہ
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
پردہ اللہ نے ڈال رکھا ہے
ممتازملک . پیرس
یاد رکھیں
نظر انداز کیئے جانے اور بےوفائی سے بڑا کوئی دکھ نہیں ہے جو آپ کسی کو دیتے ہیں 😢
ممتازملک. پیرس
پیشکش
کچھ لوگ غلط ہوتے ہیں لیکن وہ خود کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ بڑے بڑے پاکباز بھی ان کے سامنے چھوٹے ہو جائیں 😥
اور بعض لوگ درست ہوتے ہوئے بھی خود کو اس طرح بودا بنا کر پیش کرتے ہیں کہ برے سے برے انسان کو بھی اس سے نفرت ہو جائے 😫
سو غور کیجیئے آپ جیسے ہیں خود کو ویسا ہی پیش کر رہے ہیں یا ......
ممتازملک. پیرس
کیا کریں ان کا ...
ممتازملک. پیرس
جیسے جیسے وقت کا انداز بدلا اس کی ضروریات بدلتی ہیں ویسے ویسے لوگوں کے سوچنے اور عمل کرنے کا انداز بھی بدلنے لگتا ہے .
آج ہم جس زمانے میں سانس لے رہے ہیں اسے اگر ہوائی زمانہ کہیں تو کچھ غلط نہ ہو گا . پہلے وقتوں میں ہوائی روزی ہوا کرتی تھی یا پھر ہوائی مخلوق کے قصے سنائی دیتے تھے . باقی سب کچھ نظر کے سامنے ہوا کرتا تھا . جیسے کون کس سے ملتا ہے ؟اس کے دوست احباب کیسے ہیں ؟ اس کے گھر کس کس کا انا جانا ہے ؟ اسی تناظر میں اس کے چال چلن کا بھی تعین کر لیا جاتا تھا . کہنے والے اسے دوسرے کی زندگی میں پرائیویسی پر حملہ یا دخل اندازی بھی کہہ سکتے ہیں لیکن انہیں بھی یہ ماننا پڑیگا کہ پرائیویسی کے نام پر نئے نئے گل نہیں کھلائے جا سکتے تھے . ہر شخص دوسروں کی نظر میں رہتا تھا . اوراس کا کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہہں رہ سکتا تھا . اور جوابدہی کے لیئے بھی ذمہ دار تھا .
لیکن آج کیا کریں کہ ہر انسان خود کو اخلاقی قدروں سے اخلاقیات سے بھی خود کو اس موئی پرائیویسی کے نام پر آزاد کر کے دوسرے کی پرائیویسی میں دخل اندازی کے نت نئے حربے آزمانے اپنا حق سمجھنے لگا ہے.
سادہ لفظوں میں کہئیے تو کسی کے گھر مہماں بنکر گئے ہوں تو اس کے دوسرے مہمانوں یا رشتہ داروں کے اتے پتے بڑے رازدارانہ انداز سے حاصل کر لیئے جاتے ہیں . پھر اس بلانے والے میزبان کی مل کر خوب بینڈ بجائی جاتی ہے . جس کے دسترخوان پر انہیں اکھٹے متعارف ہونے کا موقع ملا اسی کے کردار پر،اس کے خاندان پر اور تو اور اس کے دو چار سال کے بچوں پر بھی ایسی ایسی موشگافیاں کی جاتی ہیں . کہ جس کا علم ان کو ملانے والے کے کیا، اسکے فرشتوں کو بھی خواب و خیال میں بھی نہ ہو گا . پھر اس ملانے والے کو بیچ میں سے صفر کر دیا جاتا ہے اور آپس میں محبت کے منافقانہ پینگیں بڑھائی جاتی ہیں .
اسی کی ایک اور مثال آج کا سوشل میڈیا فون اور خصوصا فیس بک لے لیجیئے . اس میں اکثر دوسرے کی محبت میں فرینڈ ریکوئسٹ نہیں بھیجتے بلکہ ان کا مقصد اس لسٹ میں موجود فرینڈ سرکل کو تاڑنا ، پھر ان سے عقیدت اور محبت رکھنے والوں کو ان بکس میں جا کر ہاتھوں پر ڈالنا ؟ ان سے خصوصی تعلقات استوار کرنا ؟ اس کی کردار کشی کر کے اسے دوسرے کی نظر سے گرانا، اور پھر اس کے جو کام نکلوانا ہے اس کے لیئے ہر قیمت پر کام نکلوانا، یہاں تک کہ اس بات پر اسے ہراساں کرنا کہ اچھاااا آج کل بڑا فلاں فلاں کی پوسٹ پر لائیک اور کومنٹس کیئے جا رہے ہیں ، ہوں ں ں ں ں. کیا چکر ہے 😜 یہ سب اس انداز میں کہا جائیگا اور فون پر اس کا ایسا برین واش کیا جائے گا کہ اچھا بھلا شریف اور بہادر انسان بھی پریشان ہو کر اچھے سے اچھے دوست سے بھی کنی ٹکرانے لگتا ہے کہ خدا جانے اور میری باتوں کو کیا کیا رنگ لگا کر پیش کر دیا جائیگا . سو اپنی بھی عزت تو نہیں بنتی وقتی فائدے ہی لینے ہوتے ہیں . لیکن دوسرے کے لیئے اگلے کے دل میں شیطانی کا بیج ضرور بو دیا جاتا ہے .
ایسے لوگ کبھی کسی کے مخلص دوست نہیں ہو سکتے . یہ ٹائم پاس لوگ ہوتے ہیں . ان کی کبھی مستقل دوستیاں نہیں دکھائی دیں گی . جو دوستیاں ہونگی بھی ان کے ساتھ ان کی آئے دن کی لڑائیوں کے بعد وقتی مفادات کے لیئے ایک میز پر اکٹھے ہو کر جھوٹے قہقہے اور مشروط ملاقاتیں ہی ہوں گی .
اب کیا کہیں ایسے لوگوں کو جو ہوائی انداز سے ہواوں میں گھر بناتے ہیں . دوست پالتے ہیں اور ہوش آتے ہی حقیقت کے فرش پر دھڑام سے گرتے ہیں.
بقول "باقی صدیقی" کے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
********