کس طرح سے جانے لوگ
kis tara se jane loog
اپنے ایک چہرے پر
apne aik chehre pr
شانِ بےنیازی سے
shan e beniyazi se
دوسرا سجا چہرہ
dosra saja chehra
کہتے ہیں مکّاری سے
kehte hain makkari se
آؤ دوستی کر لیں
aao dosti kr lein
مجھ سے دوستی ماروں
mujh se dosti maroon
کو یہ خوب ڈستے ہیں
ko ye khoob daste hain
اعتبار کو چاٹیں
aitbar ko chatein
اور خلوص کو چوسیں
aur kholoos ko chosein
مجھ سے یہ توقع بھی
mujh se ye twqqa bhi
دوستی کا دم بھر لیں
dosti ka dam bhar lein
یاخدایا دنیا میں
ya khudaya dunya mein
بےضمیر لوگوں کو
be zameer logon ko
اِتنی چھوٹ کیوں دی ہے
itni chot kiyun di hai
کیا یہ ہو نہیں سکتا
kia ye ho nahi sakta
اپنے سارے کرموں پر
apne sare kermon pr
یہ کبھی شرم کر لیں
Ye kbhi sharam kr lein
دوسروں کو لُوٹیں اور
dosron ko lutein aur
مانگ کر یہ کھاتے ہیں
mang kr ye khate hain
بِسکِٹوں پہ سونے کے
biskitoon pe sone k
بیٹھ کر یہ گاتے ہیں
baith kr ye gate hain
دنیا سے بھی جانا ہے
dunya se bhi jana hai
سوچ کر کرم کر لیں
soch kr karam kr lein
●●●
کلام: ممتازملک
:مجموعہ کلام
مدت ہوئی عورت
ء2011:اشاعت
●●●
.
[35] دوست مار
کس طرح سے جانے لوگ
اپنے ایک چہرے پر
شانِ بےنیازی سے
دوسرا سجا چہرہ
کہتے ہیں مکّاری سے
آؤ دوستی کر لیں
مجھ سے دوستی ماروں
کو یہ خوب ڈستے ہیں
اعتبار کو چاٹیں
اور خلوص کو چوسیں
مجھ سے یہ توقع بھی
دوستی کا دم بھر لیں
یاخدایا دنیا میں
بےضمیر لوگوں کو
اِتنی چھوٹ کیوں دی ہے
کیا یہ ہو نہیں سکتا
اپنے سارے کرموں پر
یہ کبھی شرم کر لیں
دوسروں کو لُوٹیں اور
مانگ کر یہ کھاتے ہیں
بِسکِٹوں پہ سونے کے
بیٹھ کر یہ گاتے ہیں
دنیا سے بھی جانا ہے
سوچ کر کرم کر لیں
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں