1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
ہفتہ، 16 دسمبر، 2017
دل کا کیل
بدھ، 6 دسمبر، 2017
راستے جدا ٹہرے / کالم
ہفتہ، 2 دسمبر، 2017
یا محمد نور مجسم
جمعہ، 24 نومبر، 2017
انٹرویو بزم خواتین
سوالات فیس بک گروپ بزم خواتین
سب ممبرز بتائیں۔کہ اپنے لائف پارٹنر یا محبوب جو بھی ہو آپ کی زندگی میں۔
آپ دونوں ایک دوسرے کو کیسے ٹریٹ کرتے ہیں۔
۱-
اُس کی جیب خالی کرنا یا اُس کے لئے خود حاتم طائی کی قبر پر لات مارنا؟
۲-
اُس کی باتیں سُننا زیادہ مزا دیتا ہے۔یا آپ زیادہ بولتی ہیں۔
۳-
دونوں میں سے کئیرنگ کون ہے؟
۴-
غصہ کس کو زیادہ آتا ہے؟اور کون سے ایشوز پر؟اور لڑائی کے بعد منانے میں پہل کون کرتا ہے۔مطلب کہ منتیں کرنے کی لاٹری ہمیشہ کس کی نکلتی ہے۔
۵-
شاپنگ آپ کرتی ہیں اُس کے لئے یا وہ کرتا ہے آپ کے لئے۔
۶-
ڈائیلاگز آپ زیادہ بولتی ہیں یا وہ؟
۷-
آپ دونوں کو ایک دوسرے میں سب سے زیادہ کیا چیز یا عادت اچھی لگتی ہے؟اور سب سے زیادہ الرجک ایک دوسرے کی کس بات سے ہوتے ہیں۔
۸-
فرمائش زیادہ تر کس چیز کی کرتے ہیں ایک دوسرے سے؟
۹-
دونوں میں نرم مزاج کون اور غصیلا کون؟یعنی کہ گزارا کون کرتا ہے زیادہ۔
۱۰-
ہر بات اور ہر کام میں ایک دوسرے سے صلاح و مشورہ لیتے ہیں۔یا اپنی اپنی مرضی ہوتی ہے؟
۱۱-
مذھبی اور سنجیدہ مزاج کون ہے؟اور آذاد خیال ٹینشن فری اور مست مزاج کون؟
۱۲-
رومانٹک کون ہے زیادہ اور بورنگ کون؟
لو پھر جگر تھام کر سنو بہنو 😜
1-
پیسہ مجھے بس ضرورتا ہی درکار ہوتا ہے ورنہ اکثر گھر سے نکلوں تو جیب میں ہاتھ ڈالکر معلوم ہوتا ہے کہ دو یورو ٹکٹ کے بھی نہیں ہیں.
اندازہ لگا لیں ویسے مانگوں تو مل جاتے ہیں شوہر سے الحمداللہ
"مانگنا" شرط یے 😜
2- میں زیادہ بولتی ہوں سو میرا کوئی راز نہیں ہے ....نقصان
جبکہ میاں صاحب گھنا ایم اے 😜
3-
میں زیادہ کیئیرنگ ہوں ہر ایک کا ہر موقع مجھے ہی ازبر ہوتا ہے
نک سان 😬
4-
مجھے غصہ اسی لیئے آجاتا ہے جب میرے کسی خاص موقع پر سب کومے میں چلے جاتے ہیں. وہی گھنا شوہر ہر بار منانے تو آ جاتا ہے پر باز نہیں آتا دل جلانے سے 😨
5-
خود ہی کرتے ہیں اپنی اپنی شاپنگ
6-
میں ہی بولتی اس امید پر
کہ شاید سچ ہو جائے یا میری کسی بات کا اس چکنے گھڑے پر اثر ہو جائے.
7-
ہم دونوں ہی بذلہ سنج ہیں اور ہماری شادی بچائے رکھنے میں یہ ہی گرینڈ پاور ہے
بری عادت میری ہر کسی پر رحم کھانے کی عادت انہیں بری لگتی ہے اور
انکی بات دھیان سے نہ سننے اور ایک کان سے سن کر دوسرے سے نکالنے کی عادت مجھے
بیحد بری لگتی ہے.
8-
کوئی خاص نہیں
9-
میں زیادہ نرم بھی ہوں عام طور پر اور غصیلی بھی اصولی باتوں ہے.
مجھے جھوٹ دھوکہ اور نظرانداز کیئے جانا قطعی پسند نہیں ہے
جبکہ ہمارے شیخ صاحب کو پتہ ہے میرے جیسی اور کوئی نہیں ملنی 😂
10-
اکثر آپس میں مشورہ کر لیتے ہیں جہاں ضروری ہو
11-.
ہم دونوں ہی ...لیکن
مذہبی میں کچھ زیادہ
12-
میں رومینٹک
وہ بورنگ 😄
ہن آرام اے 😂😁😁😁
ممتازملک. پیرس
مبارک جمعہ بلیک کیوں کریں ؟
آخر "بلیک " فرائیڈے ہی کیوں ؟
بلیک سیچرڈے یا بلیک سنڈے کیوں نہیں ؟؟؟
جناب یہ انگریز یورپئین اور امریکن کہیں تھوکتے ہیں تو اس کی بھی کوئی لوجک اور مفاد ان کی سکیم میں ہمیشہ پہلے سے موجود ہوتا ہے بنا کسی مقصد کے یہ اپنے ابا کو سلام بھی نہیں کرتے. .
"وچلا " مقصد سمجھا کرو بابیو 😜😜😜
ممتازملک. پیرس
MumtazMalikPoetryBlog.BlogSpot.Com
پیر، 20 نومبر، 2017
زنانہ بدہضمی
زنانہ بدہضمی
ممتازملک. پیرس
ہم خواتین میں سب سے بڑی ایک ہی خرابی ہے جس کے سبب ہم گھر اور باہر کئی بار نقصان ہی اٹھاتی ہیں لیکن باز نہیں آتی ہیں
وہ یہ کہ ہم اپنے پیٹ میں کوئی بات رکھنے کو تیار نہیں ہیں . مرد لوگ ٹھیک ہمارے لطیفے بناتے ہیں .
سب سے پہلے تو اپنے شوہر کے سامنے اپنی بڑ بڑ بدہضمی روکی جائے .
ہر بات کام کی ہو ،
رشتہ داروں کی ہو ،
محلے داروں کی ہو،
اور تو اور صفائی والی ماسی کی بھی ہو، فورا اپنے میاں سے بیان کرنا شروع کر دیتی ہیں .
میاں پہلے مزے لیکر سنتے ہیں بعد میں جب جب جو جو موقع اسے بیوی پر غضب نکالنا یا طعنہ دینا ہو انہی باتوں کو جو بیگم بے پھول بنا کر اس کی جھولی میں ڈالے تھے . اسے گملے میں لگا لگا کر اس کی طرف اچھالے جاتے ہیں ....
سو پلیز خواتین ہر بات جہاں بھی ہو اسے امانت سمجھ کر وہیں ہم چھوڑ دینے کی عادت اپنائیں
یقین مانیئے زندگی میں سکون ہو جائے گا .
آزمائش شرط ہے
اور یاد رکھیئے
سارے میاں ایک سی فطرت کے مالک ہوتے ہیں سوہنیو
بس کوئی بول کے دکھاتا ہے کوئی رول کے 😄
ممتازملک. پیرس
(چھوٹی چھوٹی باتیں)
MumtazMalikParis.BlogSpot.Com
ہفتہ، 18 نومبر، 2017
ام المنافکین کی جادو گریاں
ممتازملک. پیرس
پیرس دنیا کے خوبصورت اور ترقی یافتہ شہروں میں سے ایک ہے . ہر نئی ٹیکنالوجی, فن اور ہنر یہاں سب سے پہلے نمائش پذیر ہوتا ہے . دنیا یہاں اپنے شعبوں کی مہارت حاصل کرنے آتی ہے .
وہیں ہماری پاکستانی کمیونٹی بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے . لیکن افسوس اس وقت ہوتا ہے جب ہماری کمیونٹی کے اکثر افراد شارٹ کٹ اور یاری دوستی کے سر پر ان لوگوں کے سر پر پاؤں رکھ کر اپنا قد بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں . جو اپنے کام میں دن رات محنت کر رہے ہوتے ہیں.
اور جب محنت کرنے والے کی محنت کے برابر ہی کیا اس سے کہیں زیادہ کا پھل اس ناکارہ انسان کو طشتری میں رکھ کر پیش کر دیا جائے تو محنت کرنے والوں کا غصہ اور تڑپ یقینی ہوتا ہے . ان گندی مچھلیوں کا صفایا کرنا بے حد ضروری ہے اور یہ اس وقت اور بھی ضروری ہے جب ایسے افراد کے نوازنے والے ہمارے اپنے ہی سفارتخانے میں پاکستان کے خزانے سے یہ سب کچھ کرنے میں ملوث ہوں .
کون ہیں وہ کالی بھیڑیں جو ان دو نمبر خواتین و حضرات کے لیئے سفارتخانے کے دروازے کھل جا سم سم کہہ کر کہلواتے ہیں ؟
ان سبھی چور دروازے تلاشنے والی ایک خاص یا بدنام خاتون کا تذکرہ ہمارا آج کا موضوع ہے . یہ خاتون اپنی میٹھی میٹھی چرب زبانی سے لوگوں کو اپنے پھندے میں لانے کے بعد ان کے ذریعے اپنی شہرت کی سیڑھیاں تیار کرتی ہے . لیکن "خواتین کو راستہ دینے اور آگے بڑھنے کے مواقع دینے" جیسے دلکش نعرے کے ساتھ خواتین کو اپنے دام میں لانے والی یہ خاتون پچھلے پچیس سال میں کسی بھی ٹیم کیساتھ دو چار ماہ سے زیادہ کبھی کام نہیں کر سکی . خود کو رائٹر کہتی ہے. نیٹ ہر سارا دن بیٹھی فیک آئی ڈیز کے زریعے لوگوں کی جاسوسی کرتی ہے . ہزاروں تحروں کی دعویدار خاتون کی کوئی تحریر ایک سو صفحات تک کی کتابی صورت میں بھی موجود نہیں ہے . آج تک یہ اپنے گھر سے (دباؤ زور زبردستی یا منت ترلے سے ہی سہی ) کسی پروگرام میں کرسی اور مائیک پر کنفرمیشن کے بغیر کہیں کسی پروگرام میں نہیں گئی . کیونکہ وہ جانتی ہے کہ گھر سے پکا کیئے بنا انہیں پبلک میں بیٹھنا پڑیگا جو ان کی شان اعلی کے خلاف ہے . اور اپنے ہنر کے بل پر یہ پیشکش انہیں کریگا کوئی نہیں 😜
اس خاتون کی تازہ واردات یہ ہے کہ پاکستان کے پہلے میلہ 2017 میں پاکستانی کمیونٹی نے دن رات محنت کی . ان کی تعداد ساٹھ سے ستر کے قریب بنتی ہے . جنہیں تعریفی اسناد کے لیئے ایمبیسی میں دعوت دی گئی اور اسناد تقسیم کرنا تھیں
لیکن وہاں اس جیسی خاتون اور جانے اس جیسے کتنے مردوزن کی اسناد بھی تیار کی گئی جو دو سو کے قریب ہیں . جو نہ تو اس میلے کے آرگنائزر میں تھے نہ پرفارمرز میں تھے. اور نہ ہی اس میلے کے فنانسرز میں تھے .یہاں تک کہ یہ خاتون اس روز میلہ دیکھنے والوں میں بھی شامل نہیں تھی . لیکن اس نے اپنے لیئے اور اپنی بیٹی کے لیئے گھر بیٹھے سفارتخانے کی کالی بھیڑیں کے ذریعے تعریفی اسناد بنوائیں.یہ تو اب ہمارے محترم سفیر پاکستان ہی بتا سکتے ہیں کہ یہ اسناد تھیں یا ریوڑیاں 🙊🙉🙈
اور تو اور گھر بیٹھے اپنے مردانہ واقفان کے ذریعے ہی نہ صرف میلے کی ہیروئن بننے میں ایڑھی چوٹی کا زور لگا چکی ہیں .بلکہ دو تین خوشامدی خیالی قصیدے میلے سے پہلے ہی اسکی کامیابی پر اور ہمارے نئے سفیر پاکستان محترم معین الحق صاحب کی شان میں لگا چکی ہیں . چور دروازے سے جا جا کر پھول کیک اور قصیدوں کی پٹی ان کی آنکھوں پر باندھتی رہی . اور اپنے ان کاموں کے قصیدوں کا زور ان کے کانوں میں پھونکتی رہی جس کا ایک ورک بھی کتابی شکل میں کسی نے کبھی نہیں دیکھا جس کی وجہ شہرت ہی لوگوں سے رقوم اور فائدے لیکر ان کے قصیدے لکھنا ہے . معصوم خواتین کو ٹشو پیپر کی طرح استعمال کر کے دو نمبر عزت کمانا ہے .جبھی تو ان کی عظیم تحریریں پچھتر فیصد قصیدوں پر ہی مبنی ہیں. دوسروں کو اس حد تک اپنی چکنی چپڑی باتوں سے برین واش کر کے مجبور کر دینا کہ وہ ان کے کہنے پر ہی . .دن کورات اور رات کو دن کہنے پر مجبور ہو جائے ....
ہفتہ، 11 نومبر، 2017
خوشی منانا
میں بھی طلاق سلیبریشن کی سب سے بڑی حامی ہوں اگر انسان کسی عذاب میں مبتلا ہو اور اسے اس سے نجات ملے تو وہ خوشی مناتا ہے نا..
اور ہم اسے مبارک بھی دیتے ہیں تو پھر ایک انسان (عورت یا مرد کوئی بھی ) شادی کے بندھن میں گھٹ گھٹ کر روز جی اور روز مر رہا ہو تو اسے اس بندھن سے نکلنے پر اللہ کا شکر بھی کرنا چاہیئے. اور جشن بھی منانا چاہیئے
آہو 😁
کوئی میں جھوٹ بولیا ..
کوئی میں کفر تولیا...
کوئی نہ بھئی کوئی نہ بھئی کوئی نہ 🙈🙉🙊 ممتازملک. پیرس
ویکھ تے سہی.۔ میرا انتخاب ۔ بلھے شاہ
جمعرات، 9 نومبر، 2017
چھپے راز بتائے .....اقبال ۔ سراب دنیا
اقبال تیرا پھر سے تعارف. ....
(کلام/ممتازملک. پیرس)
منگل، 7 نومبر، 2017
عزت کا بھاء
ہر ایک دیکھنے والے سننے والے مرد نے حسب توفیق اس عورت کی آبرو ریزی میں اپنا حصہ ڈالا
کسی نے اس لڑکی کیساتھ ہاتھ سے زنا کیا
کسی نے آنکھ سے زنا کیا
اور جس کی پہنچ اس کی جسم تک نہ ہوئی اس نے اس کے ذکر سے ایک دوسرے کو آنکھ مار کر زبان اپنے ہونٹوں پر پھیر کر اس زنا کا چٹخارہ لیکر اپنی شیطانی روح کو قرار پہنچایا ....
سبھی شیطان ہو چکے ہیں کیا ؟ کوئی غیرت مند مرد نہیں بچا ہمارے معاشرے میں جو ایسے سؤروں کو سولی چڑھا کر دہائیوں تک عورت کو اس کی مرضی کے بنا چھونے یا چھونے کی خواہش کرنے والوں کو نشان عبرت بنا سکے ؟
کیا واقعی کوئی نہیں؟؟؟؟؟
یا
اسوقت تک کوئی نہیں ..جب تک آپ ارباب اختیار کی کوئی اپنی بیٹی لوٹ نہ لی جائے ...
اگر اسطرح اور اس شرط پر اس معاشرے میں یہ جرم رک سکتا ہے. عورت کا حسب توفیق و قدرت زنا رک سکتا ہے .تو خدا کرے ان بااختیار لوگوں کی بیٹیوں پر یہ دن جلد ہی آ جائے تاکہ اسے بھی کسی عام عورت کی عزت کی قیمت کا احساس ہو سکے . اسے معلوم ہو سکے کہ اللہ نے بہت سی چیزیں بلا رنگ و نسل و مذہب ہر انسان کو ایک سی عطا کی ہیں.
ہر انسان کی پیدائش ایک ہی طرح رکھی گئی
ہر انسان دنیا میں روتے ہوئے پیدا ہوتا ہے
ہر انسان کی رگوں میں خون کا رنگ ایک سا رکھا گیا
ہر انسان کے جسم دل اور دماغ کے کام ایک سے رکھے گئے
ہر انسان کے کفن کا رنگ ایک سا رکھا گیا
ہر انسان کی عزت اور عزت نفس ایک ہی سی رکھی گئی ہے
ہر انسان کے آنسوؤں کا رنگ ایک سا رکھا گیا ہے
ہر انسان کے لیئے موت لازم اور ایک سی رکھی گئی ہے
ہر انسان کی پیٹ کی بھوک ایک سی رکھی گئی ہے
ہر انسان کے کھانے کو منہ کی ضرورت اور سمجھ ایک سی رکھی گئی ہے
پھر کیا بات ہے ہم انہیں خانوں میں بانٹ کر کم اور زیادہ کا دعوی کیسے کر سکتے ہیں . شاید غیرت کا فرق ہے یہ پیمانہ اللہ نے ہر انسان میں اس کی اوقات کے حساب سے رکھا ہے . اور جس معاشرے میں عورت کو ننگا کر کے اپنے علاقے میں گھمانے والا مونچھوں پر تاؤ دیکر زندہ رہ سکتا ہے اس علاقے کے ہر مرد کو پہلی فرصت میں اپنا نام ہیجڑوں کی فہرست میں درج کروا لینا چاہیئے .......
----------------------
کھلا خط
بہت ہی محترم
اور
پیارے
Ahsen Qureshi بھائی
السلام علیکم
سنا ہے آج کل آپ کچھ علیل ہیں . تو فکر ہوئی . سوچا آپ کے نام ایک کھلا خط بھیجوں. کسی کبوتر کے پاوں سے اس لیئے نہیں باندھا کہ کسی اور کے چوبارے پر نہ جا بیٹھے . "مسوم" سا پرندہ ہی تو ہے اس سے ہم خوامخواہ ہی ای میل والی امیدیں باندھ لیتے ہیں اور اکثر ہمارا خط " شیدے سنار "کی تھائیں کسی" میدے لوہار" کے ہاتھ جا لگتا ہے . اور اپ توجانتے ہی ہیں دونوں کا اپنی اپنی جگہ اس خط کے ساتھ ہونے والا سلوک کیا ہو گا...
جلدی سے ٹھیک ہو جائیں . ہمیں آپ سے ابھی بہتتتت سے بحث مباحثے کرنے ہیں .اور بہت کچھ سیکھینا ہے ..
آپ سب سناروں میں، میں ایک لوہار ہوں.کوئی بات بری لگے تو معاف کر دیا کیجیئے .
میرا آپ سب سے محبت اور عزت کا بڑا پیارا سا رشتہ بن دیکھے ہی قائم ہو گیا ہے.
باقی "تسی سارے ڈریور تے میں خالی کنڈیکٹر"
ہر وقت پائیدان پر کھڑا رہنا میرا شوق بھی ہے اور مجبوری بھی .
سمجھا کریں نااااا
اللہ پاک آپ کو لمبی عمر،صحت،عزت اور ایمان کیساتھ عطا فرمائے .
آمین
طالب دعا
ممتازملک
اتوار، 5 نومبر، 2017
کیوں؟ ؟؟
کیوں؟؟؟
ہمارے ہاں شادی سے پہلے لڑکے کے اماں باوا کو لڑکی کی سات پشتوں کا شجرہ چاہیئے ہوتا ہے...
اور شادی کے اگلے ہی روز
اسے وہ لڑکی یتیم و یسیر چاہیئے .
گھر بسانا ہے تو 😈
(ممتازملک . پیرس)
(چھوٹی چھوٹی باتیں)
MumtazMalikparis.blogspot.com
ایک ہی خواہش / کوٹیشن
جمعہ، 3 نومبر، 2017
سینیئرز کا مقام
جو قومیں اپنے سینئیرز کو گھر بٹھانے کا سوچ لیتی ہیں وہ ہمیشہ دربدر اور ذلیل ہی ہوتی ہیں .
یہ وہی ہیں جن سے نہ اپنی جوانیاں سنبھالی جاتی ہیں اور نہ علم...
(چھوٹی چھوٹی باتیں)
ممتازملک. پیرس
MumtazMalikParis.blogspot.com
منگل، 31 اکتوبر، 2017
الفاظ کے ذخم
الفاظ کے زخم معذرت کے مرہم سے ہی مندمل ہوتے ہیں
اور
تلافی کی پٹی سے شفا پاتے پیں .
ممتازملک. پیرس
بدھ، 25 اکتوبر، 2017
شوہروں کی دو اقسام
منگل، 24 اکتوبر، 2017
میں کس کو مانوں. ..
پیروی ؟
۔۔۔۔۔۔۔
اتوار، 22 اکتوبر، 2017
اچھی رہنمائی اچھا مستقبل / کالم
اب وہ وقت گزر گیا ہے جب بچہ گریجویشن یا ایم اے کرنے کے بعد بڑا آدمی بن جایا کرتا تھا . اب تو مقابلے کا زمانہ ہے جناب . جو شخص اپنے شعبے میں جتنی عملی مہارت رکھتا ہے وہی آگے نکل پاتا ہے . ہر جدید علم اور ٹیکنالوجی سے باخبر رہنا وقت کی اہم ضرورت اور کامیابی کے کنجی ہے. ایسے میں بچوں کو ان کے مستقبل کے لیئے مضامین کے چناو میں رہنمائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے . بدقسمتی سے ہمارے اکثر تعلیمی اداروں میں ایسی کسی کونسلنگ کا کوئی انتظام ہی نہیں ہے
ورنہ خالی جولی چار چار ایم اے بھی اس کے روزگار کی ضمانت نہیں ہو سکتے .
ابس لیئے اب یہ بچے کی پسند اور دلچسپی پر منحصر ہے کہ وہ کمپیوٹرز پروگرامز میں ہے یا
تعمیراتی کاموں میں ،فیشن سے متعلق شعبوں میں (جس میں میک اپ ، سٹچنگ، ڈیزائننگ اور اس سے متعلق بےشمار موضوعات شامل ہیں)
انٹیرئیر یا ایکسٹیرئیر ڈیکوریشن کے مشامین. ..
پاکستان اور دنیا بھر میں بہت اچھے ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس موجود ہیں . جو آپ کو پروفیشنل اور ٹیکنیکل تعلیم کیساتھ اپنے پیروں پر خود مختار طور پر کھڑا کرتے ہیں .
لیکن یاد رکھیں طالب علم کو جبرا کوئی مضمون اختیار مت کروایئے اس طرح اس کی کامیابی کے امکانات آدھے رہ جاتے ہیں . اسے سارے مضامین سامنے رکھ کر ان میں سے اس مضمون کو چننے کی اجازت دیجیئے جس میں کام.کر کے وہ دلی خوشی محسوس کرے اور اپنے مضمون اور کام کو انجوائے کرے.تبھی وہ اسمیں کمال دکھا پائے گا. ممتازملک . پیرس
منگل، 17 اکتوبر، 2017
بچے بچپن اور تحمل / کالم
اتوار، 15 اکتوبر، 2017
تین سال تین کتب
السلام علیکم دوستو
کل 14 اکتوبر 2017 بروز ہفتہ مجھے کتاب "شہر سخن" کی تین کاپیاں تین سال کے انتظار کے بعد بالآخر موصول ہو ہی گئیں .
اکمل شاکر اور عاکف غنی کی جانب سے مرتب 36 شعراء کرام کا کلام اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے .
حالانکہ دس کاپی کا وعدہ تھا لیکن پہنچی تین کاپیاں ہیں ابھی تک . تین سال میں
فی سال ،فی کاپی شاید 😂😂😂
خیر اس کے لیئے عاکف غنی بھائی آپ کا بیحد شکریہ. کتاب بہت اچھی لگی . سبھی کا کلام بہت زبردست ہے . شاعری سے شغف رکھنے والوں کے لیئے ایک خوبصورت اضافہ ہو گی یہ کتاب
ان شاء اللہ
پڑھنے والوں کے لیئے اس کتاب کی خاص بات یہ بھی رہیگی کہ اس میں 36 میں سے 35 شعراء کرام کا بڑا دھانسو تعارف ہر ایک کے کلام سے پہلے کرایا گیا ہے . ماسوائے ممتازملک کے .
* ہو سکتا ہے کاغذ کی کمی ہو گئی ہو، سو اسے ہورا کرنے کے لئے ممتازملک کا تعارف غیر ضروری سمجھ کر نکال دیا گیا ہو ...
* یا ہو سکتا ہو معصوم پرنٹرز کسی اور کی بجائے صرف ممتازملک کا ہی تعارف لگانا بھول گئے ہوں ....
* یا یہ بھی ہو سکتا ہے کسی خفیہ ہاتھ نے اسے چھاپنے سے روک دیا ہو ...
* یا یہ بھی ہو سکتاہے کہ سب نے سوچا ہو کہ
آپ اپنا تعارف ہوا بہار ہے 😜
بھئی یہ کتاب ضرو پڑھیئے گا. کیونکہ اس میں میرے سوا سبھی کا تعارف خوب معلوماتی ہے .😂
خیر... جو بھی سوچا ہو ،
لیکن یہ ضرور ثابت کیا کتاب کے مرتبین نے کہ یا تو ممتازملک اتنی اہم ہی نہیں ہے کہ اس کا تعارف کوئی جاننا چاہے ....
یا پھر
ممتازملک اتنی ی ی ی اہم ہے کہ اس کا تعارف لگانے سے ڈر لگتا ہے...😱
بہرحال کتابیں بھجوانےکا بہت بہت شکریہ . اور اللہ پاک کا ہر پل میں کروڑ ہا بار شکریہ کہ اس نے انسان کی عزت اور بے عزتی اپنے ہی ہاتھ میں رکھی ہے . اور ہزاروں بار شکریہ Facebook کا بھی . کہ اس نے اس مفت کی کتابیں اینٹھنے اور "کتب گداگری" کے دور میں بھی ہمیں ساری دنیا میں ہمارے قارئین سے جوڑ رکھا ہے . .....
ورنہ
خاک مجھ میں کمال رکھا ہے
پردہ اللہ نے ڈال رکھا ہے
ممتازملک . پیرس
جمعرات، 28 ستمبر، 2017
ٹماٹر ہی کیوں ؟
بدھ، 13 ستمبر، 2017
نظر انداز
یاد رکھیں
نظر انداز کیئے جانے اور بےوفائی سے بڑا کوئی دکھ نہیں ہے جو آپ کسی کو دیتے ہیں 😢
ممتازملک. پیرس
پیشکش
پیشکش
کچھ لوگ غلط ہوتے ہیں لیکن وہ خود کو اس طرح پیش کرتے ہیں کہ بڑے بڑے پاکباز بھی ان کے سامنے چھوٹے ہو جائیں 😥
اور بعض لوگ درست ہوتے ہوئے بھی خود کو اس طرح بودا بنا کر پیش کرتے ہیں کہ برے سے برے انسان کو بھی اس سے نفرت ہو جائے 😫
سو غور کیجیئے آپ جیسے ہیں خود کو ویسا ہی پیش کر رہے ہیں یا ......
ممتازملک. پیرس
جمعہ، 8 ستمبر، 2017
● اے قاید اعظم تیرے مشکور رہینگے ۔ سراب دنیا
۔۔۔۔۔۔۔
جمعرات، 7 ستمبر، 2017
کیا کریں ان کا
کیا کریں ان کا ...
ممتازملک. پیرس
جیسے جیسے وقت کا انداز بدلا اس کی ضروریات بدلتی ہیں ویسے ویسے لوگوں کے سوچنے اور عمل کرنے کا انداز بھی بدلنے لگتا ہے .
آج ہم جس زمانے میں سانس لے رہے ہیں اسے اگر ہوائی زمانہ کہیں تو کچھ غلط نہ ہو گا . پہلے وقتوں میں ہوائی روزی ہوا کرتی تھی یا پھر ہوائی مخلوق کے قصے سنائی دیتے تھے . باقی سب کچھ نظر کے سامنے ہوا کرتا تھا . جیسے کون کس سے ملتا ہے ؟اس کے دوست احباب کیسے ہیں ؟ اس کے گھر کس کس کا انا جانا ہے ؟ اسی تناظر میں اس کے چال چلن کا بھی تعین کر لیا جاتا تھا . کہنے والے اسے دوسرے کی زندگی میں پرائیویسی پر حملہ یا دخل اندازی بھی کہہ سکتے ہیں لیکن انہیں بھی یہ ماننا پڑیگا کہ پرائیویسی کے نام پر نئے نئے گل نہیں کھلائے جا سکتے تھے . ہر شخص دوسروں کی نظر میں رہتا تھا . اوراس کا کردار بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہہں رہ سکتا تھا . اور جوابدہی کے لیئے بھی ذمہ دار تھا .
لیکن آج کیا کریں کہ ہر انسان خود کو اخلاقی قدروں سے اخلاقیات سے بھی خود کو اس موئی پرائیویسی کے نام پر آزاد کر کے دوسرے کی پرائیویسی میں دخل اندازی کے نت نئے حربے آزمانے اپنا حق سمجھنے لگا ہے.
سادہ لفظوں میں کہئیے تو کسی کے گھر مہماں بنکر گئے ہوں تو اس کے دوسرے مہمانوں یا رشتہ داروں کے اتے پتے بڑے رازدارانہ انداز سے حاصل کر لیئے جاتے ہیں . پھر اس بلانے والے میزبان کی مل کر خوب بینڈ بجائی جاتی ہے . جس کے دسترخوان پر انہیں اکھٹے متعارف ہونے کا موقع ملا اسی کے کردار پر،اس کے خاندان پر اور تو اور اس کے دو چار سال کے بچوں پر بھی ایسی ایسی موشگافیاں کی جاتی ہیں . کہ جس کا علم ان کو ملانے والے کے کیا، اسکے فرشتوں کو بھی خواب و خیال میں بھی نہ ہو گا . پھر اس ملانے والے کو بیچ میں سے صفر کر دیا جاتا ہے اور آپس میں محبت کے منافقانہ پینگیں بڑھائی جاتی ہیں .
اسی کی ایک اور مثال آج کا سوشل میڈیا فون اور خصوصا فیس بک لے لیجیئے . اس میں اکثر دوسرے کی محبت میں فرینڈ ریکوئسٹ نہیں بھیجتے بلکہ ان کا مقصد اس لسٹ میں موجود فرینڈ سرکل کو تاڑنا ، پھر ان سے عقیدت اور محبت رکھنے والوں کو ان بکس میں جا کر ہاتھوں پر ڈالنا ؟ ان سے خصوصی تعلقات استوار کرنا ؟ اس کی کردار کشی کر کے اسے دوسرے کی نظر سے گرانا، اور پھر اس کے جو کام نکلوانا ہے اس کے لیئے ہر قیمت پر کام نکلوانا، یہاں تک کہ اس بات پر اسے ہراساں کرنا کہ اچھاااا آج کل بڑا فلاں فلاں کی پوسٹ پر لائیک اور کومنٹس کیئے جا رہے ہیں ، ہوں ں ں ں ں. کیا چکر ہے 😜 یہ سب اس انداز میں کہا جائیگا اور فون پر اس کا ایسا برین واش کیا جائے گا کہ اچھا بھلا شریف اور بہادر انسان بھی پریشان ہو کر اچھے سے اچھے دوست سے بھی کنی ٹکرانے لگتا ہے کہ خدا جانے اور میری باتوں کو کیا کیا رنگ لگا کر پیش کر دیا جائیگا . سو اپنی بھی عزت تو نہیں بنتی وقتی فائدے ہی لینے ہوتے ہیں . لیکن دوسرے کے لیئے اگلے کے دل میں شیطانی کا بیج ضرور بو دیا جاتا ہے .
ایسے لوگ کبھی کسی کے مخلص دوست نہیں ہو سکتے . یہ ٹائم پاس لوگ ہوتے ہیں . ان کی کبھی مستقل دوستیاں نہیں دکھائی دیں گی . جو دوستیاں ہونگی بھی ان کے ساتھ ان کی آئے دن کی لڑائیوں کے بعد وقتی مفادات کے لیئے ایک میز پر اکٹھے ہو کر جھوٹے قہقہے اور مشروط ملاقاتیں ہی ہوں گی .
اب کیا کہیں ایسے لوگوں کو جو ہوائی انداز سے ہواوں میں گھر بناتے ہیں . دوست پالتے ہیں اور ہوش آتے ہی حقیقت کے فرش پر دھڑام سے گرتے ہیں.
بقول "باقی صدیقی" کے
خود فریبی سی خود فریبی ہے
پاس کے ڈھول بھی سہانے لگے
ایک پل میں وہاں سے ہم اٹھے
بیٹھنے میں جہاں زمانے لگے
********
ہفتہ، 26 اگست، 2017
واہ واہ خان صاحب
واہ واہ خان صاحب
ممتازملک. پیرس
*جب وہاں بچے قتل ہو رہے تھے تو آپ عشق فرما رہے تھے
*جب وہاں دھماکے ہو رہے تھے تو آپ دھرنے میں ناچ گانا کر رہے تھے
*جب وہاں چوہے لوگوں کو نوچ رہے تھے تو آپ مری کی سیریں فرما رہے تھے
اور اب
* جب وہاں لوگ ڈینگی سے مر رہے تو آپ پنجاب میں لوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی پریکٹس کر رہے ہیں . اس" کے پی کے" میں جہاں آپ نے کاغذوں میں ہسپتالوں سکولوں کالجوں کا جال بچھا دیا ہے وہاں آج اس سال 2017 میں بھی بارہ ہراز بچے کالج نہیں جا سکیں گے کہ اتنے کالج ہی نہیں ہیں .
ڈینگی کے مریض بیچارے پنجاب سے گئے میڈیکل سٹاف کو بھی اپنا مرض نہیں بتا سکتے ،اپنی جان بچانے کی دوا نہیں لے سکتے کہ "کی پی "کا نیرو انہیں زندہ رہنے کی اجازت نہیں دے رہا ....اور میڈیکل سٹاف کی گاڑیاں پارک کروا دی گئی ہیں .
کوئی انسان اتنا ظالم کیسے ہو سکتا ہے کہ صرف اپنی ناک بچانے کے لیئے اس نے پورے صوبے کو مچھروں کے ہاتھوں مرنے کے لیئے چھوڑ دیا اور منہ کے سامنے کھڑی گاڑیوں اور ڈاکٹروں سے دوا لینا اس لیئے منظور نہیں کہ یہ اس کے مخالف نے بھیجی ہیں .
کیا یہاں اس کا باپ بھائی یا بیٹا زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہا ہوتا تو یہ ایک منٹ کو بھی سوچتا کہ یہ دوا کھلانے والا دوست ہے یا دشمن.
کبھی نہیں یہ اس کی جان بچانے کی کوشش کرتا .
آپ کا باپ نہ آپ کا بھائی..
نہ ہی بیٹا ،نہ بیٹی
نہ ماں نہ بہن ...
انجوائے خان صاحب
تاریخ آپ کو ضرور یاد رکھے گی کہ ایک تھا عمران خان جسے پورا صوبہ حکومت کرنے کو ملا . اس نے لوگوں کے لیئے کینسر ہسپتال بنایا لیکن اس کی عوام چوہوں اور مچھروں کے کاٹنے سے مرتی رہی .
کیوں ؟؟
کیونکہ اسے مچھروں اور چوہوں سے عوام کی جان بچانے کے عوض اربوں روپے ذکوات خیرات اور غیر ملکی فنڈنگ میں نہیں مل رہے تھے... افسوس...
ممتازملک. پیرس
منگل، 22 اگست، 2017
سچ کا استعمال
اپنی زبان
شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/
- ستمبر (1)
- اگست (12)
- جولائی (12)
- جون (5)
- مئی (3)
- اپریل (8)
- مارچ (11)
- فروری (105)
- جنوری (5)
- دسمبر (5)
- نومبر (5)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (8)
- جولائی (2)
- جون (3)
- مئی (9)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (4)
- دسمبر (5)
- نومبر (3)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (3)
- اگست (3)
- جولائی (3)
- جون (5)
- مئی (10)
- اپریل (4)
- مارچ (3)
- فروری (6)
- جنوری (9)
- دسمبر (3)
- نومبر (2)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (2)
- اگست (3)
- جولائی (7)
- مئی (1)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (12)
- دسمبر (11)
- نومبر (11)
- اکتوبر (13)
- ستمبر (11)
- اگست (16)
- جولائی (8)
- جون (8)
- مئی (11)
- اپریل (8)
- مارچ (19)
- فروری (19)
- جنوری (23)
- دسمبر (4)
- نومبر (3)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (15)
- جون (4)
- مئی (15)
- اپریل (18)
- مارچ (88)
- فروری (15)
- جنوری (23)
- دسمبر (12)
- نومبر (8)
- اکتوبر (3)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (11)
- جون (1)
- مئی (3)
- اپریل (7)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (4)
- دسمبر (7)
- نومبر (12)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (14)
- جولائی (7)
- جون (11)
- مئی (22)
- اپریل (8)
- مارچ (33)
- فروری (10)
- جنوری (7)
- دسمبر (8)
- نومبر (11)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (11)
- اگست (8)
- جولائی (8)
- جون (10)
- مئی (5)
- اپریل (39)
- مارچ (2)
- فروری (11)
- جنوری (8)
- دسمبر (1)
- نومبر (3)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (5)
- جولائی (7)
- جون (6)
- مئی (5)
- اپریل (5)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (9)
- دسمبر (10)
- نومبر (7)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (2)
- جولائی (10)
- جون (10)
- مئی (6)
- اپریل (5)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (3)
- دسمبر (1)
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (3)
- اگست (64)
- جولائی (2)
- جون (1)
- مئی (5)
- اپریل (4)
- مارچ (4)
- فروری (3)
- جنوری (3)
- دسمبر (28)
- نومبر (11)
- اکتوبر (80)