1۔ مدت ہوئ عورت ہوۓ ۔ ممتاز قلم۔ 2۔میرے دل کا قلندر بولے۔ 3۔ سچ تو یہ ہے ۔ کالمز۔ REPORTS / رپورٹس۔ NEW BOOK/ نئ کتاب / 1۔ نئی کتاب / 2۔ اردو شاعری ۔ نظمیں ۔ پنجابی کلام۔ تبصرے ۔ افسانے۔ چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ کوٹیشنز سو لفظی کہانیاں ۔ انتخاب۔ نعتیں ۔ کالمز آنے والی کتاب ۔ 4۔اے شہہ محترم۔ نعتیہ مجموعہ 5۔سراب دنیا، شاعری 6۔اوجھلیا۔ پنجابی شاعری 7۔ لوح غیر محفوظ۔کالمز مجموعہ
جمعہ، 1 جولائی، 2016
آپ کے سر محتاجوں کا قرض / کالم
بدھ، 22 جون، 2016
سلام امجد صابری
ہاتھوں پہ جس کے سارے زمانے نے بیعت کی
اپنے ہی اس کے ہاتھوں مسلماں نہ.ہو سکے
کیسا ہے گل فروش کہ گل تو بہت سے ہیں
ان کے سنبھالنے کو جو گلداں نہ ہو سکے
رحمت کا صبح و شام جو بیغام لا رہا
اس کے لیئے ہی رحم کا سماں نہ ہو سکے
اس.شہر کی فضاؤں میں رقصاب رہے گی موت
جو اپنے رہنماوں پہ حیران نہ ہو سکے
ہر روز سانحات مقدر ہیں ان کے جو
اپنے کیئے پہ سالوں پشیماں نہ ہو سکے
قاتل کھڑے ہیں ایسے جنازے میں صف بصف
ممتاز ان سے بڑھ کے نگہباں نہ ہو سکے
پیر، 20 جون، 2016
Happy Father's day/ ابو جی کے نام ۔ سراب دنیا
اتوار، 19 جون، 2016
میرا تعارف ۔ ممتازملک
جمعرات، 16 جون، 2016
عبادت
عبادت
ممتازملک.پیرس
گلی میں ایک واٹر پمپ کی ضرورت ہے.
محلہ پیاس سے مر رہا ہے .
پڑوس میں سیریل حاجی صاحب سے درخواست ہے کہ دو لاکھ کا عمرہ پھر کرلیا بھائی اگلے مہینے یہ ایک لاکھ تیس ہزار کا پمپس لگوا دو .
استغفار کہہ کر حاجی صاحب نے اپنے گھر کا دروازہ بند کر لیا ....
پڑوس میں سیریل حاجی صاحب سے درخواست ہے کہ دو لاکھ کا عمرہ پھر کرلیا بھائی اگلے مہینے یہ ایک لاکھ تیس ہزار کا پمپس لگوا دو .
استغفار کہہ کر حاجی صاحب نے اپنے گھر کا دروازہ بند کر لیا ....
وہ ملا قریب رگ گلو
وہ ملا قریب رگ گلو
ممتازملک. پیرس
واہ اے مولا
ہم تجھ سے کتنی محبت کرتے ہیں . پہلے ہم تجھے اونچا اور خود کو نیچا رکھ کر گڑگڑایا کرتے تھے اور تو ہم پر کرم فرما دیتا تھا . بلکل ایسے ہی جیسے ماں کے قدموں میں بچہ اپنی ہر غلطی سے معاف کر دیا جاتا ہے . اور آج....
ہارے تاریک دل تیرے گھر سے بلند یوٹلوں میں بڑے بڑے چراغوں کے روشنی میں جب چاہے تجھے نیچے منہ کر کے جھانک لیتے ہی اور سوچتے ہیں کیا مقدر ہے ہمارا ...
ہم تو اپنے ہوٹل کے کمرے سے خدا کے گھر میں جھانک لیتے ہیں . واہ واہ واہ واہ . ... تو وہاں کیا ڈھونڈنے جاتے ہیں پھر
یہ چراغاں ،یہ بلند و بالا عمارتیں ،اور خریدوفروخت کی تیزی ...
یہ ہی رہ گیا نا جبکہ خدا تو میری شہہ رگ کے پاس میری ہر سانس کیا، سوچ سے، تصور سے بھی قریب موجود ہے..
جسے ڈھونڈتا تھا میں کو بکو
وہ ملا قریب رگ گلو
ہم اس قدر منافق ہیں کہ سامنے گلے ملتے ہیں اور پیٹھ میں یہ یاد کر کے خنجر گھسیڑ دیتے ہیں کہ اس نے دس سال پہلے مجھے یہ کہا تھا، وہ کہا تھا ..
لیکن ہر مہینے تیرے در کا یہ چراغاں بھی دیکھنے آتے ہیں ،تیرے گھر سے اونچی عمارت میں کھڑکی سے تیرے گھر پر جھانکتے بھی ہیں .
جبکہ سوچیں تو پڑوس کے گھر میں جھانکنا بھی بے ادبی ہے ،جرم ہے ، لیکن خیر" اللہ معاف کرنے والا ہے" کہتے ہوئے ہم یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ اللہ ہی سزا دینے والا بھی ہے، پکڑ کرنے والا بھی ہے،الٹ دینے والا بھی ہے ،
ہر نئے ڈیزائن کا جبہ ، عبایا اور نت نئے ڈیزائن کے حجاب، نہ خریدنا بھولتے ہیں نہ پہننا . اور ہاں سونے کا زیور اگر اللہ کے محلے سے نہ خریدہ تو کہاں برکت والا ہو گا . ..
ہر سال حج بھی ضرو کرنا ہے ان نظاروں میں کھونے کے لیئے،
حج بدل.. وہ کیا ہوتا ہے ؟
لو اب کسی فقرے کو بھیج کر ہمیں کیا فائدہ ..کیا پتہ ہمارے لیئے دعا کرے نہ کرے ..اور ویسے بھی اپنے پلے سے حج کرے،عمرہ کرے، ہم نے کوئی ٹھیکہ اٹھا رکھا ہے ..
ویسے ہم ہر مسجد میں ہر مہینے کوئی نہ کوئی راشن بھی تو سٹاک میں بھجوا دیتے ہیں . اس لیئے ہمیں تو اللہ کے ہاں منافق کی فہرست سے کھلی خارجیت ملی ہوئی ہے .
اب اللہ کے نام پر اتنا مال خرچ کرتے ہیں تو کوئی تو رعایت ہماری بھی بنتی ہی ہے، اللہ سے تعلق داری کے فاضل نمبرز....
اب ہم در سے جائیں یا سر سے ہمیں سب اجازت ہے ....
ہمارے پاوں بھی اس اللہ کے گھر سے اوپر ہیں، دعائیں قبول نہنہونے کا گلہ کرتے ہیں ، یہ سوچے بنا
کہ ماں کے سر سے بھی پاوں اوپر ہو جائیں تو قبولیت کا در بند ہو جاتا ہے ...
جانے دیں میں توپاگل ہوں 😢😢😢😢
ممتازملک. پیرس
پیر، 6 جون، 2016
رمضان کا مہینہ ۔ اے شہہ محترم صلی اللہ علیہ وسلم
ہفتہ، 4 جون، 2016
مردہ باد
غلام سوچیں / ممتازملک ۔ پیرس
تجربے ہار جاتے ہیں
دنیا کے بڑے بڑے رائٹرز ،شاعر، اداکار، مصور وغیرہ وغیرہ وغیرہ سب کے سب بڑی بڑی عمر کے خواتین و حضرات ہیں اور ان کی بے حد عزت و احترام اور قیمت ہے . لیکن ہمارے ہاں یا ہمارے ملک میں ہمیشہ ہی گنگا الٹی بہتی ہے . ہمارے ہیں جوان اور ناتجربہ کار لوگوں کو فیلڈ میں لاکر ان کی پشت پناہی کرنے والے فورا اسے اس کرسی پر بٹھانے کی کوشش کرنے لگتے ہیں کہ جس کے کرسی سے زمین تک ابھی قدم بھی پورے نہیں پہنچ رہے ہوتے . اور ان کے سامنے ان لوگوں کو بٹھانے کی کوشش کی جاتی ہیں کہ جنہوں نے اس دشت کی سیاحی میں اپنا آپ کھو دیا ہوتا ہے .
اس تمہید سے آپ کو یہ تو اندازہ ہو ہی گیا ہو گا کہ ہم بات کو کس رخ پر بیان کر رہے ہیں . آج کل ہماری عمر کے لوگ کہ جن کی اولادیں ٹین ایج میں یا جوانی میں داخل ہو چکی ہیں ان کی سوچی سمجھی یا ناسمجھی منصوبہ بندی نے ہمیں یہ سوچنے پر مجبور کر دیا کہ ہم بحیثیت قوم کے ہمیشہ ہی تنزلی کا شکار کیوں رہتے ہیں تو ایک ہی بات سمجھ پائے کہ جس عمر میں دنیا اپنے لوگوں سے ان کے تجربات سے فائدہ اٹھانے لگتی ہیں اس عمر میں ہمارے ہاں رواج ہے کہ آپ اب گھر بیٹھیں ہم نیا خون میدان میں لا رہے ہیں . سو ہم خون ہی لاتے ہیں تجربات کو لانے یا استعمال کرنے کا نہ ہمیں شوق ہے اور نہ ہی شعور . لہذا دنیا کامیاب ہو رہی ہے اور ہم ناکام .... اس لیئے کہ پرانے تجربات پر نئے نخرے اور انداز بازی مار جاتے ہیں . تجربات ہار جاتے ہیں .......
بدھ، 1 جون، 2016
پیارے بھائیوں کے نام
بھیگا بھیگا پیرس اور پیارے پیارے دو بھائی
یورپ بھر میں اپنی خدمات کا اعتراف کراتے ہوئے ، ڈنمارک سے میڈرڈ اور میڈرڈ سپین سے پہنچے آج صبح پیرس
ڈنمارک Copenhagen سے
Sadaf Mirza g
لاڈلے مہمان آن پہنچے
محققین اور اردو زبان کے فروغ میں پیش پیش
خواجہ اکرام بھائی اور ڈاکٹر رضوان رحمان بھائی
کیساتھ ایک یادگار دن گزرا . جو سنا دونوں دوستوں کو اس سے کہیں بڑھ کر منکسر المزاج اور بہترین انسان پایا . خوش رہیں. سلامت رہیں.
ممتازملک. پیرس
منگل، 31 مئی، 2016
عید میلہ 16
3 روز کی ہماری ان تھک محنت ہمارا حوصلہ لیکن 28 مئی 2016 یوم خواتین اور یوم تکبیر کے موقع پر پاکستان پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی صدر محترمہ روحی بانو صاحبہ نے عید میلہ کے عنوان سے ایک مینا بازار کا اہتمام کیا.
اور معروف سوشل ورکر محترمہ روحی بانو صاحبہ کی کتنی کمال محنت ہے. ہم اس کا بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں . جو ایک کامیاب عید میلہ کی صورت سامنے آئے . جس کا انعقاد خاص طور پر یوم تعبیر اور خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کیا گیا. جس میں پیرس میں موجود تمام معروف متحرک افراد اور برانڈذ نے حصہ لیا .
پاکستانی ایسوسی ایشن " لے فام دو موند" کی صدر محترمہ شمیم خان صاحبہ نے بھی اپنا سٹال لگایا .
جنہیں Best Mother 2016 کا ایواڈ دیا گیا.
خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھرپور انداز میں اس میلے میں شرکت کی . جس کی صدر محترمہ روحی بانو صاحبہ تھیں اور مہمان خصوصی سارسل کے میئر کی بیگم مادام شاربے تھیں .
پروگرام میں رنگا رنگ فیشن شو کا انعقاد بھی کہا گیا . جس میں مختلف ڈیزائنرز نے حصہ لیا . خوبصورت کیٹ واک نے سماں باندھا . جس میں نیناں خان صاحبہ کو پہلا انعام ملا . مختلف شعبہ جات سے منتخب افراد کو انعامات دیئے گئے .ممتاز ملک کو بھی بہترین شاعرہ کہہ کر انعام سے نوازہ گیا جو کہ ہم خود کو بلکل بھی نہیں سمجھتے . میزبانوں کی ذرہ نوازی ہی کہا جا سکتا ہے . میلے میں سبھی دوستوں سے ملاقات ہوئی . ایک ہی جگہ پر فوڈ فیسٹیول کا سا مزا بھی ملا . یہ ایک جمنازیم ہال تھا . سو جگہ کی کوئی تنگی نہیں تھی اور انتظامات بھی بہترین تھے . ہم روحی بانو صاحبہ اور شمیم خان صاحبہ اور تمام انتظامیہ کو کامیاب پروگرام کی مبارکباد پیش کرتے ہیں . اور آئندہ بھی ایسے پروگرامز کے منتظر رہیں گے .
ہفتہ، 21 مئی، 2016
لمحہ فکریہ
لمحہ فکریہ برائے
بیرون ملک مقیم پاکستانی
ممتازملک. پیرس
مجھے آج تک اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ ہم اپنے ملک سے باہر کیا سوچ کر آئے ہیں . پہلے ہمارا نعرہ تھا کہ ہم بیروزگاری سے ستائے ہوئے ہیں اور مفلسی دور کرنے آئے ہیں . اس بنیاد پر ہم نے اپنی نئی زندگی کا بیرون ملک اغاز کیا . پھر جب ہمارا پیٹ بھر گیا تو ہمیں بڑے بڑے گھروں کے لئے بہانے ملے ، جب گھر بھی بن گئے تو پھر ٹیکس چرانے اور دو نمبر طریقے سے پیسہ اسلیئے اکھٹا کرنا شروع کیا کہ اپنے پنڈ کے سب سے امیر آدمی کا مقابلہ کرنا ہے اور اس کالے دھن سے یہاں اور وہاں کاروبار شروع ہوئے اور جب ہر طرف سے کالے دھن نے انڈے دینے شروع کر دیئے تو ان انڈوں میں سے" سیاسی کارندے"نام سے چوزے نکالنے کا کاروبار شروع ہوگیا اور پھر ان کالا دھن پیدا کرنے والی مرغیوں نے سیاسی پولٹری فارم تیار کر لیا. اور اب انہیں سیاسی چوزوں نے ہر جگہ گھر باہر، آتے جاتے ،کے دامن پر" بیٹھ "کرنا شروع کر دیا ہے . اور ان مرغیوں کو اس گندگی سے کوئی غرض نہیں ہے کہ اسے صرف اپنے انڈوں اور چوزوں سے ہی مطلب ہے .
ویسے توہم ہر کام میں ہی نرالی قوم ہیں لیکن کبھی کبھی یہ نرالا پن ہمارے لیئے عذاب اور بدنامی کا باعث بھی بن جاتا ہے . جیسے کہ
دنیا کے کسی ملک کی کوئی سیاسی پارٹی اپنے ملک سے باہر گروپ اور ونگز بنائے کام نہیں کر رہی . صرف پاکستانی ہی وہ واحد قوم ہے جس کے افراد نے، عہدے اور کرسی کی عیاشی اور چودہراہٹ کا نشہ پورا کرنے کے لیئے اپنا کالا پیسہ پاکستان سے باہر بھی خاص طور پر فرانس میں استعمال کرنا شروع کر دیا ہے . کہیں مزدوروں پر ظلم، کہیں خواتین کی ہراسمنٹ، ان کے ساتھ ہر ممکنہ پلیٹ فارم سے بدزبانی ،بدتمیزی اور بدمعاشی کے نئے طریقے رائج کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے . اور تو اور یہاں سائبر کرائمز میں بھی یہ لوگ ملوث ہیں جو ہر عورت اور ہر پاکستانی لڑکی کو بدنام کرنے کی مہم پر روانہ ہیں . اس سے پہلے بھی یہاں ایک معروف خاتون کیساتھ ایسی ہی گھناؤنی حرکت کی جا چکی ہے اور معاملات پولیس اور عدالت تک جا چکے ہیں . لیکن اب اگر ایسا کچھ ہوتا ہے تو اس میں بڑے بڑے نام نہ صرف پولیس میں بے نقاب ہونگے بلکہ سڑکوں پر بھی یہ معاملہ گھسیٹا جائیگا. اور اس کا سب سے پریشان کن معاملہ یہ ہے کہ اس میں پیرس اور فرانس میں رہنے والے چھڑے (فیملی کے بغیر اکیلے مرد ) سب سے زیادہ استعمال کیئے جا رہے ہیں جن کے دماغ میں ہر وقت کوئی نہ کوئی گندگی پک رہی ہوتی ہے یا پکائی جا رہی ہوتی ہے . اور ان کی خوش فہمی بھی یہ ہی ہوتی ہے کہ جی ہمارے کون سے بیوی بچے ہیں یہاں پر کہ جنہیں ہمارے کرتوت بھگتنے پڑیں گے . جبکہ انہیں آسرا دینے والوں نے انہیں یہ ہرے باغ دکھائے ہوتے ہیں کہ کوئی بات نہیں بیٹا "چڑھ سولی پر رام بھلی کرے گا "
لیکن ان لوگوں کی عقل میں اتنی سی بات نہیں آتی کہ انہیں حرکتوں پر اگر یہ پاکستان ڈیبوٹ کر دیئے گئے تو وہاں بھی انہیں اپنا "گھرکا "یا بدمعاش ہی بنا کر استعمال کیا جائیگا.کوئی وزیر اعظم نہیں بنا دیا جائیگا . اور وہاں کے ایسے کارندے جو خوب گناہ اور قتل و غارت اور بڑے کاموں میں استعمال کرنے کے بعد انہیں کے جیسے دوسرےکارندوں کے ذریعے مروا دیئے جاتے ہیں . تو یاد رکھیئے یہ معاملات جو شروع میں انہیں بڑے دلکش اور ہیجان خیز نظر آ رہے ہوتے ہیں وہ انہیں ایک بھیانک دلدل میں اتار دیتے ہیں .
اگر ہم نے آج ان کے زہریلے دانت نہ توڑے تو کل کو یہ ہمارے بچوں کی زندگی عذاب کر دینگے . سب فرانس کے پاکستانیوں کو اس مہم میں ہمارا ساتھ دینا ہو گا کہ فرانس سے ہی نہیں بلکہ پاکستان سے باہر تمام ممالک سے، تمام پارٹی ونگز کا قلع قمع کیا جائے . کیونکہ یہ ہی سیاست بازیاں ہم تمام پاکستانیوں کو ایک دوسرے سے کاٹنے اور دشمنیاں ڈالنے کا سبب بن رہی ہیں . ہماری چھوٹی چھوٹی سی کمیونٹی ہر ملک میں ان کی وجہ سے انتشار کا شکار ہو رہی ہے. آج کا انتشار کل کے فسادات کا سبب ہی نہ بن جائے . میں نے آواز اٹھا دی ہے . آیئے میرا ساتھ دیجیئے. ورنہ آئندہ چند سال میں ہی یہاں کمیونٹی فسادات کا ایک نیا سو نامی جنم لے لے گا . اور اس کی تباہی سے کوئی گھر محفوظ نہیں رہیگا .
ممتازملک. پیرس
شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/
- ستمبر (1)
- اگست (12)
- جولائی (12)
- جون (5)
- مئی (3)
- اپریل (8)
- مارچ (11)
- فروری (105)
- جنوری (5)
- دسمبر (5)
- نومبر (5)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (8)
- جولائی (2)
- جون (3)
- مئی (9)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (4)
- دسمبر (5)
- نومبر (3)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (3)
- اگست (3)
- جولائی (3)
- جون (5)
- مئی (10)
- اپریل (4)
- مارچ (3)
- فروری (6)
- جنوری (9)
- دسمبر (3)
- نومبر (2)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (2)
- اگست (3)
- جولائی (7)
- مئی (1)
- اپریل (4)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (12)
- دسمبر (11)
- نومبر (11)
- اکتوبر (13)
- ستمبر (11)
- اگست (16)
- جولائی (8)
- جون (8)
- مئی (11)
- اپریل (8)
- مارچ (19)
- فروری (19)
- جنوری (23)
- دسمبر (4)
- نومبر (3)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (15)
- جون (4)
- مئی (15)
- اپریل (18)
- مارچ (88)
- فروری (15)
- جنوری (23)
- دسمبر (12)
- نومبر (8)
- اکتوبر (3)
- ستمبر (6)
- اگست (5)
- جولائی (11)
- جون (1)
- مئی (3)
- اپریل (7)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (4)
- دسمبر (7)
- نومبر (12)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (14)
- جولائی (7)
- جون (11)
- مئی (22)
- اپریل (8)
- مارچ (33)
- فروری (10)
- جنوری (7)
- دسمبر (8)
- نومبر (11)
- اکتوبر (4)
- ستمبر (11)
- اگست (8)
- جولائی (8)
- جون (10)
- مئی (5)
- اپریل (39)
- مارچ (2)
- فروری (11)
- جنوری (8)
- دسمبر (1)
- نومبر (3)
- اکتوبر (6)
- ستمبر (5)
- اگست (5)
- جولائی (7)
- جون (6)
- مئی (5)
- اپریل (5)
- مارچ (5)
- فروری (5)
- جنوری (9)
- دسمبر (10)
- نومبر (7)
- اکتوبر (8)
- ستمبر (3)
- اگست (2)
- جولائی (10)
- جون (10)
- مئی (6)
- اپریل (5)
- مارچ (6)
- فروری (7)
- جنوری (3)
- دسمبر (1)
- نومبر (2)
- اکتوبر (2)
- ستمبر (3)
- اگست (64)
- جولائی (2)
- جون (1)
- مئی (5)
- اپریل (4)
- مارچ (4)
- فروری (3)
- جنوری (3)
- دسمبر (28)
- نومبر (11)
- اکتوبر (80)