ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 22 جون، 2016

سلام امجد صابری


ہاتھوں پہ جس کے سارے زمانے نے بیعت  کی
اپنے ہی اس کے ہاتھوں مسلماں نہ.ہو سکے

کیسا ہے گل فروش کہ گل تو بہت سے ہیں 

ان کے سنبھالنے کو جو گلداں نہ ہو سکے

رحمت کا صبح و شام جو بیغام لا رہا
اس کے لیئے ہی رحم کا سماں نہ ہو سکے


اس.شہر کی فضاؤں میں رقصاب رہے گی موت 
جو اپنے رہنماوں پہ  حیران نہ ہو سکے

ہر روز سانحات  مقدر ہیں ان کے جو
اپنے کیئے پہ سالوں  پشیماں نہ ہو سکے

قاتل کھڑے ہیں ایسے جنازے میں صف بصف 

ممتاز  ان سے بڑھ کے نگہباں نہ ہو سکے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/