دکان یا خزانہ
ادھ ننگی گھومنے والی عورت جب دوسرے کو یہ کہتی ہے کہ میرا جسم میری مرضی تو وہ خود کو یہ کیون نہیں سمجھاتی کہ میرا جسم کوئی دکان نہیں ہے جس پر ہر آتا جاتا ایرا غیرہ جھانکتا ہوا گزرتا جائے۔
یہ ایک خزانہ ہے اور خزانے کی چابی کسی ایک کے پاس ہو تبھی وہ محفوظ رہتا ہے ۔ اب آپکی مرضی آپ اپنے جسم کو دکان بانا چاہتی ہیں یا خزانہ۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں