ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 1 جنوری، 2022

● بھنانے ‏چلے ‏/ ‏شاعری ‏۔ ‏


بھنانے چلے

ہم نےجانا کہ ردی کے بھاو نہیں 
کیش جب زندگی کا بھنانے چلے

لوگ پاگل کہیں نہ تو پھر کیا کہیں 
غم کے طوفان میں مسکرانے چلے

ساری بستی کو آتش زدہ کر کے وہ
جگنووں کی طرح ٹمٹمانے چلے

اپنے اندر کی حالت سے ہیں باخبر
دیکھو کتنی ہے وقعت بتانے چلے

ایک اک کر کے گرنے لگے جو نقاب
اپنے چہرے کی خفت مٹانے چلے

قہقہے اسطرح کب اگے ہیں کہیں
سسکیاں ریت میں جو دبانے چلے

تیرا ممتاز گھڑیوں کا ہے کاروبار 
وقت کاہے کو اپنا گنوانے چلے
              ●●●              

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/