حمد
کسی کوشش کو
(کلام/ ممتازملک ۔پیرس)
(کلام/ ممتازملک ۔پیرس)
کسی کوشش کسی خواہش کو میں کب مانتی ہوں
مگر کوئی تو ایسا تھا جسے میں جانتی ہوں
بھری دوپہر میں سر پر میرے سایہ ہے کرتا
میں حِدّت کے شروع ہوتے ہی اسکو تانتی ہوں
میری ہر بھوک میں ہر لمحہ وہ مجھ کو کھلائے
بہت پہلے کہ کر کے التجا کچھ مانگتی ہوں
مجھے ان سارے صدموں کے سمندر سے نکالے
جنہیں میں خود بلا کر ان میں خود ہی جھانکتی ہوں
مجھے ممتاز کرتا ہے سبھی دنیا سے اور پھر
بچاتا ہے مجھے ہر حد سے جو میں
لانگتی ہوں
مجھے ممتاز کرتا ہے سبھی دنیا سے اور پھر
بچاتا ہے مجھے ہر حد سے جو میں
لانگتی ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں