نعت
قرار آیا
(کلام/ممتازملک۔پیرس)
سرور آیا قرار آیا
جہاں میں جاں بہار آیا
سکونِ دل اور قرار جاں ہے
وہ ایسا ہی ذی وقار آیا
ہے معاف کرنا ہی جسکی فطرت
وہ رحمت بے شمار آیا
خوشی ہی بانٹے غموں کے بدلے
کہ عظمتوں کا مینار آیا
سسکتی انسانیت کو دینے
محبتوں کے وہ ہار آیا
بلندیوں کا دکھانے رستہ
وہ اونٹنی پر سوار آیا
وہ جنکے چہرے کی اک جھلک سے
ہر اک نظر کو قرار آیا
حسین زلفوں سے کھیل کر ہی
ہوا میں مشک غبار آیا
سسکتی انسانیت کو دینے
محبتوں کے وہ ہار آیا
بلندیوں کا دکھانے رستہ
وہ اونٹنی پر سوار آیا
وہ جنکے چہرے کی اک جھلک سے
ہر اک نظر کو قرار آیا
حسین زلفوں سے کھیل کر ہی
ہوا میں مشک غبار آیا
اسی کے ممتاز دم سے جگ میں
رحمدلی کا نکھار آیا
۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں