اور دل ٹوٹ گیا
(کلام۔ممتازملک ۔پیرس)
یوں تو دل توڑنے والوں کی
کمی کوئی نہ تھی
درد تب اور بڑھا
سامنا جن سے ہوا
وہ کوئی اور نہ تھا
یہ تو اپنا تھا میرا
یا کم از کم مجھ کو
لگتا اپنوں سا رہا
کانچ کے دل پہ میرے
پہلا پتھر جو پڑا
وہ اسی ہاتھ میں تھا
جس نے پونچھے تھے کبھی
جس نے پونچھے تھے کبھی
اشک آنکھوں سے میری
آج بدلا ہے سماں
دل میرا دل نہ رہا
اک چھناکا سا ہوا
اور دل ٹوٹ گیا
۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں