عطا کیجیئے
کلام/ ممتازملک۔پیرس
ہم سے بھی ملا کیجیئے
دیدار عطا کیجیئے
دل مبتلا ہے جس میں
اس غم سے رہا کیجیئے
ہم بھی ہیں غلاموں میں
دنیا کو بتا دیجیئے
کیا آپ سے پردہ ہے
خوشیوں کی دعا دیجیئے
امید ہے جو مجھ کو
اس سے بھی سوا کیجیئے
یوں میری خطاوں پر
خودکو نہ خفا کیجیئے
دل روز سلامی دے
اوقات بڑھا دیجیئے
ملتا ہے سبھی کچھ تو
بس آس دلا دیجیئے
ممتاز آقا جی سے
ہے شرط وفا کیجیئے
۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں