آقا یہ بندہ عاصی
(کلام/ ممتازملک ۔پیرس)
(کلام/ ممتازملک ۔پیرس)
آقا یہ بندہ عاصی مشکل سے دل سنبھالے
ایسی کوئی خطاء ہے جس سے نہ وہ بچا لے
اس نفس کی غلامی نے جسطرح ہے جکڑا
کوئی اسے وہاں سے اب کسطرح نکالے
راہوں کے سارے دیپک بجھتے ہی جارہے ہیں
توفیق اسکو دینا دیپک نئے جلا لے
طوفان میں ہے کشتی اور سامنے بھنور ہے
وہ چاہے تو بھنور میں رستہ نیا بنا لے
بے سود میری کوشش ہر دم رہی ہمیشہ
میں صاف کر سکوں نہ دل پر لگے یہ جالے
سورج تو روز گھر میں آتا ہے میرے لیکن
اس دل کو کر دے قابل جو لے سکے اجالے
ممتاز خوش نصیبی آ کر کسی طرح سے
در زندگی میں دوجی بار آ کے کھٹکھٹا لے
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں