ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

پیر، 27 فروری، 2017

سرچ آپریشن سے پریشان کون؟ پختون یا افغان دہشتگرد؟ ؟؟

آج کل پنجاب میں ہونے والے آپریشن سے ہمارے کچھ پختون بھائیوں کا نام لیکر افغان شرپسند خوب سرگرم عمل ہیں ...اس کے باوجود یہ کہنا پڑتا ہے کہ
پبجابی پنجابی کی بین بجانے والے کماتے بھی پنجاب میں ہیں
بیٹیاں بیاہتے میں پنجابیوں سے ہیں
پنجابنوں سے شادی کرنے کے ارمان  بھی رکھتے ہیں. جو انہیں ملتی نہیں ہیں  تو انہیں آوارہ اور بدچلن بھی زور و شور سے ثابت کرتے ہیں ..
ان کی ہر بات سے متاثر بھی ہوتے ہیں ..اور ان میں کیڑے بھی نکالتے ہیں ..
اور انہیں جا کر من من بھر کی گالیاں بھی دیتے ہیں .
میرے نزدیک خود کو بہت زیادہ غیرت مند پرہیز گار مومن حیادار کہلانے والوں کو یہ بات اپنے گریبان میں جھانک کر خود سے پوچھنی چاہیئے
کہ
کیا ایسے ہوتے ہیں غیرت  مند لوگ؟؟؟؟
جو جن کیساتھ باعزت وقت گزاریں اور پھر ان پر بہتان تراشی بھی کریں .

پیارے بھائیو.. بری  بات کوئی بھی کرے وہ بری ہوتی ہے .
میرا بیٹا بری  بات کرے تو وہ بری  نہیں لیکن
پڑوسی کا کرے تو وہ بری. .
یہ روایت اب ختم ہو جانی چاہیئے . آج کے   پڑھے لکھے لوگ اور نوجوان بھی اگر تنقید برائے تنقید یا ضد برائے ضد کریں  تو پھر ہم اپنے معاشرے میں تبدیلی کیسے لا سکتے ہیں  .
پھر تو کبھی کچھ نہیں بدلے گا .
میری بات محض کسی ایک واقعہ پر مبنی نہیں ہے پنجابیوں اور پختونوں دونوں سے میرا تعلق اور رشتہ ہے . میں نے جو کہا وہ اسی فیصد  تجربات اور مشاہدات پر مبنی ہے . 
کئی لوگوں نے کہا پنجاب سے لوگ کیوں پختونخواہ میں کام کرنے آتے ہیں یا وہ بھی وہاں کماتے ہیں تو جی ہاں یہ بھی سچ ہے لیکن
پنجاب سے پختونخواہ میں جا کر کام کرنے والے اگر 80 ہیں تو پنجابی جو سرحد میں جا کر کام کرتے ہیں وہ بیس ہونگے .
اب یہ پرسنٹیج مقابلے پر کیسے لائی جا سکتی ہے.
ہمارے پنجاب کے ہر محلے میں ہر گلی میں دو چار پختون خاندان آباد ہیں .ہمارے سر آنکھوں پر ..
اس کے مقابلے میں سرحد کی گلی محلوں میں کتنے پنجابی کام کرتے ہیں  یا آباد ہیں ؟
ایمانداری سے حلفا کہیئے گا پلیز ٹھنڈے دل سے جائزہ لیکر ...
پنجابی لڑکیوں سے شادی کرنے کے کتنے خواہشمند پنجاب میں  شادی دفاتر میں رجسٹر ہیں آپ چاہیں تو کبھی بھی معلوم کر سکتے ہیں ..لیکن پنجابی  لڑکیاں پختون ماحول اور سخت گیریوں کے خوف سے وہاں شادی میں دلچسپی نہیں رکھتی .تو میں نے کئی لڑکوں کو ان لڑکیوں پر تہمتیں لگاتے اور گالیاں بکتے دیکھا ہے . ان کی نظر میں ہر عورت جو کسی مرد سے بات کرتی ہے یہاں تک کہ کسی دکاندار یا ڈاکٹر سے بھی بات کرتی ہے تو وہ  بدکار  ہے . بات دس  بیس فیصد کی نہ کریں بات اکثریت کی کریں . اور ہم اپنی غلطیوں کو مانیں گے تو ہی کچھ بدل سکیں گے .
ورنہ آپ مجھے جتنا چاہیں کوس  لیں. .کچھ نہیں بدلے گا ..
میں نے اپنی تحریر کے پہلے حصے میں  کسی بھی صوبے کا نام لیکر اس سے تعصب کا اظہار بلکل بھی نہیں ہے جو کہ میرا ایک پوسٹ پر کمنٹ تھا . لیکن اس پر کچھ  لوگوں نے تعصبانہ آگ بھڑکانے کی ناکام کوشش کی اور اپنی گھٹیا زبان اور گندی سوچ کا مظاہرہ کیا  ...میں نے تو پنجابی پنجابی کہنے والوں کو مشترکہ مخاطب کیا ہے ...
اور میں اس پر قائم ہوں ..
کبھی آپ فرماتے ہیں کہ ہمارے گھروں پر آدھی رات کو رینجرز نے چھاپے مارے ..
وہ دن میں آتے ....
یہ ظلم ہے .....
  بات ہے کسی مجرم کی تلاش میں  کسی کے گھر پر چڑھائی کرنے کی ...
تو میرے بھائی ساری دنیا میں  چھاپے اسی طرح اچانک اور سینکڑوں پولیس یا رینجرز کے ساتھ ہی مارے جاتے ہیں .
آدھی آدھی رات کو ہی مارے جاتے ہیں ..ہم یورپ اور امریکہ میں بھی یہ ہی آئے دن دیکھتے ہیں . آنے سے پہلے سائرن نہیں بجائے جاتے نہ ہی فون پر اطلاع دی جاتی ہے کہ
ہشیار ہو جاو ہم چھاپہ مارنے آ رہے ہیں ...
آپ نے کہا ہماری بجلی گیس پانی پنجاب والے استعمال کرتے ہیں ہمیں نہیں ملتی..
تو جناب  بجلی گیس مفت میں ایک شہر یا صوبے سے کہیں نہیں جاتے ...جہاں جاتے ہیں وہ اس کی کئی گناء قیمت ادا کرتے ہیں ..
جبکہ آپ کے علاقے کے لوگ بجلی پانی اور گیس کے بل تک دینے کو تیار نہیں ہیں تو یہ سہولیات بنا پیسے کے تو دنیا میں کہیں بھی آپ کو نہیں مل سکتی ..اگر ملتی ہے تو ہمیں بھی خبر کریں .
ایک  بات کی گئی کہ کون کہاں کام کرتا ہے ..تو
کہیں بھی ایک علاقے سے دوسرے علاقے یا صوبے میں  کام کرنا کوئی بری  بات نہیں ہے .لیکن جہاں اور جن کیساتھ مل کر رزق کمآئیں ان کو ہی گالیاں دینا اور ان کی پیٹھ میں چھرا  گھونپنا کسی صورت بھی شرافت یا انسانیت نہیں کہا جا سکتا .
اور اپنے صوبے میں انڈسٹری لگانے پر ذور دینا صوبائی حکومتوں پر ان لوگوں کی ذمہ داری ہے جو انہیں منتخب کرتے ہیں اور ووٹ دیتے  ہیں .. وہ وہاں انڈسٹری لگائیں تاکہ ہر ایک کو اپنے علاقے میں ہی کام میسر آ سکے اور علاقے میں ترقی ہو.
ہمارے ہاں کرپشن کے علاوہ وہی ہوتا ہے جو کہ انٹرنیشنلی ہر جگہ ہوتا ہے
سو ہم پاکستانیوں کو مفتے کے شوق نے ہمیشہ ہی خراب کیا ہے . اس سے ہمیں اب جان چھڑا کر حقیقت کی دنیا میں آ جانا چاہیئے.
اکثر اپنی قربانیاں یاد دلاتے ہوئے ہمارے بھائی بھول جاتے ہیں کہ
ضرب عصب میں تین سال سے پنجابی بیٹے کیا لڈو کھیلنے جا رہے ہیں ....
افغانی دہشت گرد پالے تو ہمارے پختون بھائیوں نے اپنی معصومیت اور سادگی میں  تھے لیکن ان کی صفائی تو پنجاب  کیا  پورے پاکستان نے اپنی جان پر کھیل کر کی ہے .یہ کوئی جادو سے تو نہیں مارے گئے
میں سمجھتی ہوں
اس سرچ آپریشن میں پختون بھائیوں کو بڑھ چڑھ کر رینجرز سے تعاون کرنا چاہیئے تاکہ جو افغان مجرمان اور قاتل ان کی زبان اور حلیے کی آڑ لیکر اپنے مذموم مقاصد پورے کر رہے ہیں اور پختونوں کا حق مار رہے ہیں انکا قلع قمع کیا جا سکے .اور ان کا حق اور  انہیں دیا  جا سکے اور ان کی عزت بحال کی جا سکے . اللہ پاک کرم فرمائے.
کہیں بھی افغان اور پختون کو پہچانا ہو تو یاد رکھیں دو لفظ ان کی زبان کے ان سے بول کر دیکھیں پختون اس کی محبت اور دید میں اپنی جان بھی آپ کو پیش کر دے گا .
جبکہ افغانی کے سامنے اپنا پورا شجرہ بھی رکھ دیں گے تو بھی وہ نہایت بدمزاج اور اڑیل ٹٹو کی طرح بدلحاظ  ثابت ہو گا .
یقین نہ آئے تو آج ہی آزما کر دیکھ لیں .
پختون بھائیوں سے زیادہ پاکستان سے محبت کرنے والا ،مہمان نواز،قدر کرنے والا کوئی مشکل ہی سے ملے گا ..انہیں خوبیوں کو الٹ دیجیئے تو افغان تیار ہے .
سو ہمیں پختون اور افغان کی اسے چھانٹی اور پہچان کو یقینی بنانا ہے.  تاکہ افغانی مجرمان کے جرائم سے پختون قوم کو بدنام ہو نے سے بچایا جا سکے . اور ان کا  حق انہیں دلوایا جا سکے . اور انشاءاللہ ہم سب پاکستانی مل کر اسے یقینی بنائیں گے .

پیر، 20 فروری، 2017

دین میں جبر

"دین میں کوئی جبر نہیں "
کہہ کر اللہ  نے  سارے جابرین کے منہ بند کر دیئے ہیں .
اب جو ایسا کرتا ہے اس رو سے  وہ خود  واجب القتل ہے .
ممتازملک .پیرس

جمعہ، 17 فروری، 2017

ویلنٹائن. یوم محبت؟

https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=1250962911657350&id=100002309588833

منگل، 14 فروری، 2017

یوم محبت

یوم محبت
ممتازملک. پیرس

کیا ہمارا مذہب ہمیں خوش ہونے سے روکتا ہے ؟
یا
کیا ہمارا مذہب ہمیں ہمارے رشتوں اور دوستوں سے محبت کے اظہار سے روکتا ہے ؟
بلکل نہیں اسلام تو رشتوں کو ایک دوسرے سے باندھے رکھنے کی ترغیب دیتا ہے .
رشتہ داروں سے محبت،
رقابت داروں سے محبت،
اپنے پڑوسیوں سے محبت،
اپنے بچوں سے محبت،
اپنے باپ کے دوستوں سے محبت ،
اپنی ماں کی سہیلیوں سے محبت،
اپنے دوستوں اور سہیلیوں سے محبت ،
اپنے بہن بھائیوں سے محبت،
اپنے ماں باپ سے محبت،
اپنے ساتھ کام کرنے والوں سے محبت،
اپنے شوہر سے محبت،
اپنی بیوی سے محبت، 
ذرا دیکھیئے تو اسلام تو سراپا محبت ہی محبت ہے ...
سڑکوں پر پلنے والے عاشقی معشوقی کے کھیل کو محبت کہہ کر اس کی تذلیل نہیں کرنی  چایئے.  کیونکہ
محبت گھروں سے نہیں بھگاتی. .
محبت چھپ چھپ کر ملنے پر مجبور نہیں کرتی ...
محبت اپنے ماں باپ کے منہ پر کالک نہیں  ملواتی...
محنت بڑوں کے سر میں راکھ نہیں ڈلواتی..
محبت اپنوں سے بغاوت نہیں کرواتی...
محبت گھر سے زیور پیسہ لیکر غائب ہونے  کا مشورہ نہیں  دیتی ...
محبت لڑکیاں برباد نہیں کرواتی.....
محبت دوسرے کا مال نہیں کھلکواتی...
محبت بدکار نہیں ہوتی..
سو جسے اعتراض ہوا ،
میاں بیوی کی یوم محبت پر اپنی تصویر پوسٹ کرنے پر ،اسے بھی پڑھ لیجیئے.ہمیں پوچھا گیا ...
سوال....
کیا آپ مسلمان ہیں ؟
جواب....
جی نہیں صرف آپ مسلمان ہیں ..
اب خوش...
کسی کی بھی ذاتی خوشی میں منہ مارنے سے پرہیز کریں پلیز
دوسرے کی ذاتی آذادی میں مداخلت نامنظور مسٹر بہت زیادہ مسلمان ...
اپنے جائز رشتوں کیساتھ یوم محبت منانے میں کسی کی کیا مجال کے ہمیں روکے . یہ تو اللہ کو پسند ہے کہ اپنے رشتوں سے محبت کا اظہار کرو .
ویسے بھی رشتوں میں پیار کا اظہار ہوتا رہے تو وہ ہمیشہ تروتازہ رہتے ہیں ..
سو رشتوں کی آبیاری اظہار محبت کے پانی سے کیجیئے . آزمائش شرط ہے ..
ہیپی ویلنٹائین کہنا کوئی لازمی نہیں ہے . اسی بہانے  اس مصروف ترین بھاگتی دوڑتی زندگی میں ، سال کا کوئی دن بنام  "یوم محبت" اپنے پیاروں  کے نام ضرور کیجیئے
سوال ..
اسلام میں ذاتی آذادی نہیں چلتی ہے.
جواب ...
کیوں نہیں چلتی  ہے ؟
آپ کوئی نیا اسلام ایجاد نہ کریں ...
اسلام تو کسی کے کھلے دروازے  سے بھی بلا اجازت کسی  کے گھر اور کمرے میں جانے کی اجازت نہیں دیتا .
یہاں تک کے سگے  رشتے بلا اجازت کسی کے کمرے میں داخل نہیں ہو سکتے ...
کسی کے دروازے پر دستک دو. .
تو دروازے کے ایک طرف کھڑے ہو کر .. تاکہ اندر کسی پر ایک دم آپ کی نظر نہ پڑے .
کیونکہ یہ اس کی ذاتی آذادی ہے ...
اسلام سے زیادہ کون سا مذہب انسان کی شخصی آذادی کا علمبردار ہے ...
جا کر اپنے علم کی اصلاح کریں بھیا جی . خوش رہیں
کہتے ہیں عورتیں اپنے گھروں میں بیٹھتی ہیں اور اپنی تصاویر یوں غیر لوگوں میں شئیر نہیں کرتیں ...
ہم اپنے ہی گھر میں بیٹھے ہیں الحمداللہ ...
ویسے ..
اللہ نے یہ نہیں فرمایا کہ عورتوں کی آئی ڈیز پر جا کر گپیں نہ لگاو  .
دوسروں کی عورتوں کی تصویریں نہ دیکھو...
ان بکس میں چاتیاں نہ مارو.
یہ آدھا اسلام ہی غرق کر گیا ہمیں خیر سے...
ہائے اس کچے مسلماں کا مسلماں ہونا 😲😲😲😲

جمعہ، 10 فروری، 2017

یورپ پر اعتراض ۔ کالم




یورپ پر اعتراض؟ ؟؟
(تحریر:ممتازملک. پیرس)



مجھے کہا گیا کہ آپ اس یورپ کی بات کر رہی ہیں جہاں یہ یہ یہ عیب ہیں ...
ان میں یہ یہ اور یہ خرابیاں ہیں ....
بلکل میں اسی یورپ کی بات کر رہی ہوں جسکے لیئے میرا نقطۂ نظر ہے کہ
جہاں
لاکھوں مسلمان عزت اور حفاظت  کیساتھ اپنے مذہب کے مطابق زندگی گزار رہے ہیں ..
جہاں مسلمان سالوں گھر بیٹھے یورپی حکومتوں سے وظیفے کھاتے ہیں ..
اولڈ ہاوس کا طعنہ دینے والے سن  لیں کہ
جہاں بہووں  اور بیٹوں کے ہاتھوں زہر دیئے جانے اور ماں باپ سے اپنے بچے پلوانے اور
جائیدادیں زبردستی اپنے نام پر  کروانے،
اور گھر کا چوکیدارہ کروانے
کی بجائے ہزاروں روپے ماہانہ دیکر ان کی عمر کے لوگوں کی صحبت  میں، انہیں نوجوانوں کے لیئے اپنے زندگی بھر کے تجربات سے کام لینے کے لیئے مشاورت اور ان کی بہترین دیکھ بھال کے لیئے داخل کیا جاتا ہے...
اور وہاں وہ قیدی نہیں ہوتے فعال رکن ہوتے ہیں جہاں ان کی مرضی بھی چلتی ہے اور خواہش بھی پوری کی جاتی ہے ...
اور انہیں تنہائی میں بیٹے اور بیٹی کے انتظار میں تڑپتا نہیں چھوڑا جاتا ...
اپنی مرضی سے لڑکا لا کر  ماں باپ سے شادی کا اعلان کرنے کا طعنہ +اعتراض کرنے والو
جہاں لڑکی قرآن سے بیاہنے،
اس کی کمائی کھانے،
یا اس کا جبری نکاح =زنا شادی کے نام پر یا
گھر کی جائیداد باہر نہ چلی جائے کہہ کر، باپ بھائی گھر نہیں بٹھاتے
بلکہ جہاں اس لڑکی کو کوئی اچھا لگے ،
اسے ماں باپ سے ملوا کر اسے اس کی پسند کے اپنے گھر بیاہ کر بھیج دیا جاتا ہے ...
جہاں بن بیاہی بیٹیاں گھر پر بٹھا کر انہیں گناہ پر مجبور کر کے اور پھر  ان کے گناہ چھپا کر کسی کے متھے  نہیں لگائے جاتے،
اسی کے نام پر ڈالے جاتے ہیں ،
چاہے وہ مرد  اسے اپنائے یا نہ اپنائے،
اپنا نام اور دامن نہیں بچا سکتا کہ "جا سارا محلہ گواہی میں لاو تو مانیں گے کہ یہ معصوم سا مرد گناہگار بھی ہو سکتا ہے" ...
آپ کا یہ اخلاقی معیار آپ کومبارک ہو جہاں ہر گھر میں عورت ماں بنکر  بھی پٹ رہی ہے. اور ماں باپ کے اللہ بخشے ہونے تک وہ ہمیں عذاب ہی لگتے ہیں کہ کیا ہر وقت بولتے ہی رہتے ہیں جان ہی نہیں چھوڑتے ...
بیوی بن کر بھی ہر طرح کے استحصال کا شکار ہے. ہر خدمت کے بعد بھی یہ بے تنخواہ کا مزدور  اپنی دو روٹی کے لیئے  ہمیں بوجھ لگتا ہے ..
بچے بچیاں زانیوں  کے ہاتھ چڑھ رہے ہیں اور پھر بھی حکم ہے کہ سشششش کسی کو پتہ نہ چلے خاندان کی عزت کا سوال ہے  ...
کاش ہمیں ہمارے گریبان میں جھانکنا آجائے ۔
اور رہا مسلمانوں کا قتل عام کا سوال ۔۔۔
تو نہ کروائیں اپنا قتل عام ..
کریں ان کی ایجادات کا مقابلہ
ان کے علم کا مقابلہ
ان کی تہذیب کا مقابلہ ..
جب اللہ بھی آپ کی مدد نہیں کر رہا تو  جھانکیئے اسی قرآن پاک  میں کہ جہاں وہ فرماتا ہے ،
میں ہر اس قوم کو عروج عطا کرتا ہوں کہ جو محنت کرتی ہے اور آگے بڑھنے کا عزم اور ارادہ رکھتی ہے .
خدا اس قوم کی حالت کبھی نہیں بدلتا جو خود محنت ، علم اور ہنر میں کمال حاصل نہیں کرتی.
خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں ہے جناب ...
جہاں بات بات پر ہم جیسے کمزور اعمال والے اپنے لیئے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم  اور آل نبی کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے .ان سے صرف اتنا ہی عرض کرنا ہے کہ
خود کو کربلا والوں کیساتھ ملانے سے پہلے
ہمیں ہماری کرتوتوں کا بھی ایک بار جائزہ ضرور لینا چاہیئے . شاید ہمیں شرم آ جائے اور ہم ان مقدس ہستیوں کا نام لینے سے پرہیز کریں ...
مگر ہم سچائی کا آئینہ اس لیئے توڑ دیتے ہیں کہ یہ ہمیں ہماری مکروہ صورت دکھاتا ہے .
آج ہم دو ارب سے زیادہ کی آبادی ہو کر تین سو تیرہ جتنا ایمان اور عمل حاصل نہ کر سکے...
افسوس یہ وہی زمانہ ہے جسے سوچ کر ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آنکھیں بھیگ جایا کرتی تھی .
😢😢😢😢.......ھ
  (ممتازملک. پیرس)

منگل، 7 فروری، 2017

● (57) سخت مشکل میں ہوں / شاعری ۔سراب دنیا



 (57) سخت مشکل میں ہوں 
           ( کلام:ممتازملک۔پیرس)



میں محبت کے ماروں کی دنیا سے ہوں 
مجھ سے کیجیے وفا سخت مشکل میں ہوں

دور تک درد کی سرحدیں جا چکیں
کوئی دیدو دوا سخت مشکل میں ہوں

زندگی قید میں اک زمانے سے ہے
اب توکر دو رہاسخت مشکل میں ہوں

تجھ سے کوئی بھلائی توقع نہیں 
کوئی کر دے بھلا سخت مشکل میں ہوں

اسکی جاتی ہےجسکی ہو عزت کوئی 
کیا گیا ہے تیرا سخت مشکل میں ہوں

ہر گھڑی جس نے مشکل میں ڈالا مجھے
مجھ سے وہ کہہ گیا سخت مشکل میں ہوں

چھین کر پوچھتا ہے ٹھکانے سبھی 
ہے کہاں آسراء سخت مشکل میں ہوں

جس کو سونپے تھے درجے حفاظت کے وہ
راہزنوں سے ملا سخت مشکل میں ہوں

کہہ کے ممتاز یوں آزمائے گئے 
ہو گئی انتہاء سخت مشکل میں ہوں

اب شش و پنج میں مجھ کو رہنا نہیں 
ہو کوئی فیصلہ سخت مشکل میں ہوں

بھول بیٹھے ہیں پرواز کی جب ادا

در قفس کا کھلا سخت مشکل میں ہوں 
●●●
کلام: ممتازملک.پیرس 
مجموعہ کلام: سراب دنیا
اشاعت: 2020ء
●●● 



پیر، 6 فروری، 2017

نکاح اور نگاہ


"جو عورت" نگاہ" میں رہتی  ہے وہ" نکاح" میں نہیں رہتی ...
اور جو "نکاح" میں رہتی ہے وہ" نگاہ" میں نہیں رہتی ...."
یہ اور اس جیسی تھیوری پر سوچنے اور عمل کرنے والوں سے سوال ہے کہ اماں حوا سے لیکر نبیوں کی بیٹیوں اور بیبیوں تک ...
اور ان محترم ہستیوں سے لیکر ہماری آزادی کی مجاہدات تک
رانا لیاقت علی ، فاطمہ جناح ،
آج کی بلقیس ایدھی....
دن رات کھیتوں میں کام.کرنے والیاں ، فیکٹریوں کارخانوں میں کام کرنے والیوں ...
جہاز اڑانے والیاں ،
آپ کے زخموں پر مرہم اور پھاہے رکھ کر نرسنگ کرنے والیاں،
میدان جنگ میں جان دینے والیاں ،
آپ کی نسلوں کو استاد بنکر تعلیم دینے والیاں ،
آپ کے بچے پیدا کرنے کو دن رات موجود ڈاکٹر کی صورت مسیحائی کرنے والی ،  آپ کی وکالت کرنے والیاں ،
جج بن کر فیصلے کرنے والیاں ،
رپورٹر بن کر ہر موسم کا مقابلہ کرنے والیاں...
اور یہ بھی سب چھوڑ دیں ،
جیتے جی بھی اور میدان کربلا میں بھی امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے بعد حق و انصاف اور سچائی کا علم بلند کرنے والی خاتون بی بی ذینب السلام اللہ علیہ ....
کیا یہ سب خواتین کردار میں کسی سے کم تھیں ؟
کیا یہ سب قیامت تک کے لیئے نگاہ  میں نہیں تھیں یا نکاح میں نہیں تھیں ؟
اگر آپ کو اپنے گھر کی خواتین پر اعتبار نہیں ہے تو اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ دنیا کی ہر عورت بے اعتبار ہے یا بے کردار ہے ....
ممتازملک. پیرس
چھوٹی چھوٹی باتیں

ہفتہ، 4 فروری، 2017

بانو قدسیہ


ادب کی دنیا کا مایہ ستارہ آج ڈوب گیا ...
محترمہ بانو قدسیہ نے آج اس دارفانی کا سفر مکمل کر لیا ..
ان کی تحریروں اور زندگی کے سفر نے بے شمار لوگوں کو رہنمائی فراہم کی . محترم اشفاق احمد جیسے باکمال شوہر کی رفاقت اور محبت انہیں میسر آئی .
تحریر کا سفر بھی اپنے  محبوب شوہر کی ہمراہی  میں شروع کیا . اپنی گھریلو زندگی کیساتھ ساتھ اپنا قلمی سفر بھی نہایت کامیابی سے مکمل کرتی رہیں.  یہاں تک کہ وہ ہر ایک کی" آپا بانو قدسیہ "بن گئیں .
ہر عمر اور ہر جنس کی آپا ہو گئیں . اور ہر ایک سے عزت پا گئیں .
ان کی زندگی جہد مسلسل کی اک داستان رہی . انہوں نے "کم میں خوش رہنا آج بھی  ممکن ہے " سکھایا . صوفی مزاج صاحب کردار جوڑے "اشفاق احمد، بانو قدسیہ " کا نام ادب اور خاص طور پر اردو ادب میں ہمیشہ روشن رہیگا . آنے والے شاعر اور ادیب ان کی ذات  اور کام سے ہمیشہ رہنمائی حاصل کرتے رہینگے .
اللہ پاک ان کی اگلی منازل کو آسان کرے اور ان کی بخشش و رہنمائی فرمائے.
آمین
ممتازملک. پیرس

جدائی


جدائی کسی بھی رشتے میں ہو اگر دوستانہ انداز میں رضامندی سے ہو تو کسی بھی چیز کو
پیار سے چھری  اور قینچی سے نفاست سے کاٹنے جیسی ہو گی جسے پھر ملایا اور ساتھ جوڑا جا سکتا ہے .
جبکہ
یہ برے  اور زبردستی الگ کر دیا جائے تو اس کی مثال  کسی بھی چیز کو بے ترتیبی سے پھاڑ دینے کے برابر ہوتا ہے. جس میں کوئی ریشہ کبھی دوبارہ کسی ریشے سے جوڑے نہیں جا سکتے ...
گویا
ہاتھ الجھے ہوئے ریشم میں پھنسا بیٹھی ہوں
جانے اب کون سے دھاگے کو جدا کس سے کروں 😢😢😢
ممتازملک. پیرس
چھوٹی چھوٹی باتیں

جمعرات، 2 فروری، 2017

گھر کا سکون چاہیئے تو


گھر کا سکون چاہیئے تو ....

ساس کو "ساس پنے" سے نکلنا ہو گا
اگر
اسے اپنے بیٹے کو اس کے گھر کو بسائے رکھنا ہے . کیوں کہ
وہ بڑی ہے اور اسے بڑا پن اور بڑا دل دکھانا ہے کہ یہ سب (اپنی بیٹی دینا اور دوسرے کی لانا) اللہ کی رضا کے لیئے ہے اور وہ اسے بدل نہیں سکتی ..
یہ سمجھ کر...
اور لڑکی کو "بہو پنے" سے نکل کر
یہ سوچنا ہو گا کہ
کوئی بھی شوہر کسی پتھر سے پیدا نہیں ہوتا،بلکہ اسے ایک ماں نے ہی اس کے لیئے جنم دیا ہے .
اور اسے
اس ماں کی تمام جائز باتوں کو قبول اور ناجائز باتوں کو نظرانداز کرنا ہے ایک کامیاب پرسکون اور آباد گھر کے لیئے ...
کیونکہ
اس کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہیں  ہے...
چھوٹی چھوٹی باتیں /
ممتازملک.پیرس

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/