گھر کا سکون چاہیئے تو ....
ساس کو "ساس پنے" سے نکلنا ہو گا
اگر
اسے اپنے بیٹے کو اس کے گھر کو بسائے رکھنا ہے . کیوں کہ
وہ بڑی ہے اور اسے بڑا پن اور بڑا دل دکھانا ہے کہ یہ سب (اپنی بیٹی دینا اور دوسرے کی لانا) اللہ کی رضا کے لیئے ہے اور وہ اسے بدل نہیں سکتی ..
یہ سمجھ کر...
اور لڑکی کو "بہو پنے" سے نکل کر
یہ سوچنا ہو گا کہ
کوئی بھی شوہر کسی پتھر سے پیدا نہیں ہوتا،بلکہ اسے ایک ماں نے ہی اس کے لیئے جنم دیا ہے .
اور اسے
اس ماں کی تمام جائز باتوں کو قبول اور ناجائز باتوں کو نظرانداز کرنا ہے ایک کامیاب پرسکون اور آباد گھر کے لیئے ...
کیونکہ
اس کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہیں ہے...
چھوٹی چھوٹی باتیں /
ممتازملک.پیرس
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں