ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 2 مئی، 2019

عظمت نصیب گل ۔۔۔کے بعد پر تبصرہ


۔۔۔۔کے بعد


عظمت نصیب گل کی کتاب 
۔۔۔۔۔ کے بعد

عظمت نصیب گل صاحب ایک بہت ہی بامروت اور شریف النفس انسان ہیں ۔ وہ ایک پختہ لہجے کے شاعر بھی ہیں اور کہانی نویس بھی ۔ اب تک ان کی چار کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں اور ہم ان کی 5ویں  کتاب ۔۔۔ کے بعد کی رونمائی کے لیئے یہاں موجود ہیں ۔ یہ انکی پہلی اردو شاعری کی کتاب ہے ۔ بنیادی طور پر عظمت نصیب گل پنجابی زبان کے شاعر ہیں اور اپنی ماں بولی میں اظہار خیال کو زیادہ پسند کرتے ہیں ۔ 
لیکن ان کی اس کتاب کو پڑھ کر کہیں بھی آپ کو اس بات کا شائبہ تک  نہیں ہو گا کہ وہ اردو اظہار خیال میں کہیں بھی کسی سے کم ہیں ۔ 
ان کی اس کتاب مییں شاعری نہیں حقیقتوں کے پنے ہیں جو الٹتے ہیں تو وہ آپ کے دل کے دروازوں کو بھی کھولتے چلے جاتے ہیں ۔  اس کتاب میں سچائی ، سادگی ، اور پر کاری سے مزین  شاعری میں آپ ان کے تجربات اور مشاہدات کو باآسانی پڑھ سکتے ہیں ۔ جیسے کی 

اجرت واجب نہ تھی کام زیادہ تھا 
جیون کے سودے میں دام زیادہ تھا

میں نے جنت کو چھوڑا تھا اس کارن 
وحشت اس میں کم آرام ذیادہ تھا 

پیچ نہیں تھے اتنے ان کی باتوں میں 
ان کی سوچوں میں ابہام ذیادہ تھا 

کسی نے پوچھا تو فرمایا دلبر نے 
شاعر خاص نہیں تھا نام زیادہ تھا 

میں نے نصیب کو بڑے قریب سے دیکھا ہے 
برا نہیں تھا بس بدنام زیادہ تھا 

یہ اور اس جیسا بہت سا خوبصورت کلام پڑھے جانے کا منتظر ہے ۔  آپ کا ذوق مطالعہ ہی اس کی داد ہو گا ۔ 
میری جانب سے عظمت نصیب گل صاحب کے لیئے بہت سی دعائیں اور نیک خواہشات 
                       ۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/