ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 1 اگست، 2025

کوئی بات تو ہے / اردو شاعری۔ مدت ہوئی عورت ہوئے۔ اضافی کلام۔ اشاعت 2025ء


بجھے چراغ بھی جلتے ہیں کوئی بات تو ہے
بہت سے خواب جو پلتے ہیں کوئی بات تو ہے

جو جاگتے ہوئے بڑھنے کو نہ تیار ہوئے
وہ آج نیند میں چلتے ہیں کوئی بات تو ہے

ہمیں جو دھول سے تشبیہہ دے کے ہنستے تھے 
 وہ دھول چہرے پہ  ملتے ہیں کوئی بات تو ہے

سلیقہ ہم میں نہیں کوئی گھورتےکیوں ہو 
جو ہم سنور کے نکلتے ہیں کوئی بات تو ہے

نئی دھنوں کے تھے شیدائی کیا ہوا انکو
پرانی لے پہ مچلتے ہیں کوئی بات تو ہے

ہوئے تھے جو کبھی ممتاز ہی حیا کے سبب
نہ آنچل ان سے سنبھلتے ہیں کوئی بات تو ہے 
               ۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/