ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

منگل، 28 جنوری، 2025

دھوکہ ‏کھا ‏بیٹھے ‏ہو ‏/اردو ‏شاعری۔ باردگر ‏


تم اک اچھے قصہ گو ہو 
لوگوں سے بھی کم ملتے ہو
 
کیسے دھوکہ کھا بیٹھے ہو
چودہ طبق جلا بیٹھے ہو

چہرے پر واضح لکھا ہے
دل کا درد دبا بیٹھے ہو
 
اور تمہارے پاس بچا کیا 
سارے اشک بہا بیٹھے ہو

اپنوں سے یوں دور ہوئے کہ 
غیروں کے سنگ جا بیٹھے ہو

کھو جانے کا خوف نہیں اب
جب سے مال لٹا بیٹھے ہو

اپنی جیب کے کھوٹے سکے
دنیا میں چلا بیٹھے ہو

وہی تمہاری ہڈیاں  بیچیں 
جنکو ماس کھلا بیٹھے ہو

بہروں کی سنوائی کو تم
سارا زور لگا بیٹھے ہو

دیواریں ممتاز  ہلی  ہیں  
قہر رب  بلوا بیٹھے ہو
            ●●●

کھڑا رکھا ہے۔ اردو شاعری۔ بار دگر




ایک شہباز کو چڑیا سے لڑا رکھا ہے 
وقت نے سبکو کٹہرے میں کھڑا رکھا ہے 

بارہا شکر میرے رب کا ادا کرتی ہوں 
ظرف میرا میرے دشمن سے بڑا رکھا ہے

آتے جاتے ہوئے نظروں کا تصادم تھا جہاں
اسی چلمن میں میرا دل بھی اڑا رکھا ہے

اپنی تیاری مکمل ہو وگرنہ سن لو
ممتحن نے وہاں پرچہ بھی کڑا رکھا ہے

زندگی نادر و نایاب سا الماس مگر
 دیکھ لے وقت کے پیتل میں جڑا رکھا ہے

جتنی جلدی ہو ثمر بار کرو بار دگر
صبر کا پھل وجہ تاخیر سڑا رکھا ہے

چاہے ظالم کہو چاہے ہو مہربان یہ وقت 
اس نے ہر پہلو پہ نظروں کو گڑا رکھا ہے

جانتا ہے وہ جبھی اپنے مفادات کے سنگ
اس نے ہر بات کا مخصوص دھڑا رکھا ہے 


آرزوؤں سے زیادہ ہی ملا ہے ممتاز
راہ مشکل ہے میرے سر پہ گھڑا رکھا ہے
           ۔۔۔۔۔۔۔۔

پیر، 27 جنوری، 2025

فیملی ویلاگنگ کا گند۔ کالم

فیملی ویلاگنگ کا گند 
تحریر:
      (ممتازملک ۔پیرس)

مانا کہ آج کا وقت سوشل میڈیا کا وقت ہے ۔ آج ہر چیز آن لائن ایک دوسرے کے مد مقابل کھڑی ہے۔ اس میں سوشل میڈیا بنانے والوں نے جس طریقے سے پیسے کا لالچ دے کر نئی نسل کو اپنے مقاصد کے لیئے استعمال کیا ہے۔ وہ بہت ہی خوفناک تصویر ہے۔ اس میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا نوجوان پاکستان سے تعلق رکھتا ہے۔ جسے پڑھائی سے ویسے ہی چڑ ہے ۔ جسے کتاب سے ویسے ہی نفرت ہے۔ جو کہیں بھی علم حاصل کرنے کی کسی جدوجہد میں آپ کو  مصروف دکھائی نہیں دے گا۔ بوٹی مافیا پہلے ہی عام تھی۔ وہاں پر سب سے بڑا زہریلا ہتھیار ان کو سوشل میڈیا کی صورت میں دے دیا گیا، اور وہاں ان کو  اس بات کی ترغیب دی گئی کہ آپ کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں،  نہ آپ کو ڈگریوں کی ضرورت ہے، نہ آپ کو پڑھائی کی ضرورت ہے، نہ آپ کو کوئی ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے۔ بس آپ  ایک موبائل اٹھائیں ۔ کیمرے کے سامنے آئیں۔ آکر دو چار ٹھمکے لگائیں۔ الٹی سیدھی حرکتیں کریں ۔ گندگی پھیلائیں اور جتنا گند پھیلائیں گے۔ اتنے ہی زیادہ وائرل ہوں گے اور وائرل ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک ویو کے بدلے میں آپ کو کچھ نہ کچھ نوازا جائے گا۔  آپ پر پیسوں کی، ڈالرز کی برسات کی جائے گی۔ یہ اتنا خوفناک لالچ تھا جس میں دنیا کے باقی لوگ شاید اس طرح سے متاثر نہیں ہوئے جتنے پاکستان کے نالائق ترین طبقے نے پیسوں کی بارش میں نہانے کے لیے اس میڈیم کو استعمال کیا اور یہ میڈیم لڑکے لڑکیوں کی بے حیائی سے ہوتا ہوا، اس وقت ایک بہت بڑی دلدل بن گئی، جب لوگوں نے اپنی بیویاں ، بیٹیاں ، بہنیں اور اپنی مائیں تک اس میڈیم کے اوپر آ کر نچانی شروع کر دیں ۔ ان لوگوں کا کوئی پردہ نہیں رہا، کوئی شرم نہیں رہی، کوئی حیا نہیں رہی، جسے دیکھو ولاگنگ کے چکر میں پورے پورے گھر بیچ کر اپنی پوری پوری جائیداد بیچ کر گائیں بھینسیں بیچ کر کتنے چھوٹے چھوٹے علاقوں ،چھوٹے چھوٹے دیہاتوں کے لوگوں نے اپنے کھیت کھلیان بیچ کر اس کے پیسے سے اپنے یوٹیوب چینلز بنائے۔  ولاگنگ شروع کی اس میں ان سے بے شرمی بے حیائی کے جو کنٹینٹ بن سکتے تھے، انہوں نے بنائے اور اس کے بدلے میں ڈالرز اٹھائے ، لیکن اس میں جتنا قصور ان ولاگرز کا تھا جنہوں نے اس گندگی کو پھیلایا، لوگوں کو پروس کر اپنے گھروں کی عورتیں پیش کیں، اپنے گھروں کے ہر پردے کو پیش کیا، اپنی مائیں بہنیں پیش کیں، اپنی بیویاں اور اپنے بیڈ روم ان کے سامنے کھول کر رکھے اور پیش کر دیئے ، انہوں نے بڑے بڑے پیٹ کے ساتھ اپنی بیویاں لا کر  پیسے کمانے کے لیئے آپ کو ولاگنگ کے بہانے فیملی وی لاگنگ کے بہانے سکرین پر سجا کر پیش کر دیں۔ گویا انہوں نے اپنی ہر غیرت شرم حیا بیچ کر چوک میں رکھ دی کہ ہمارے ساتھ کچھ بھی کر لو جو مرضی نظر ہم پر ڈال لو آنکھوں کا زنا کر لو،  لیکن کلک ضرور کرو،  ایک بار آن کرو تاکہ تمہارے نام سے وہ پیسہ ہمارے اکاؤنٹ میں آئے ۔ بدلے میں ولاگرز نے اس پیسے کے ساتھ کیا کیا ۔ کہتے ہیں حرام کا پیسہ جس طرح سے آتا ہے ۔ اسی طرح سے نکل جاتا ہے۔ آج ولاگنگ بند ہو جائے۔  آج اگر کچھ مسائل پیدا ہو جائیں۔ یہ لوگ جس طرح پیسہ حرام کے کام میں وی لاگنگ سے کما چکے ہیں۔  جن کے پاس معلومات نہیں ، علم نہیں، کچھ نہیں لیکن انکی دکانیں انکے گھروں کی عورتیں تھیں جو انہوں نے مارکیٹ میں پیش کر دیں ۔ گندے کام، نشے تماشے، بے حیائی، جنسی بے راہ روی کنٹینٹ کے نام پر  پروس دی۔ جو کرنے والا بے غیرت تو تھا ہی لیکن دیکھنے والا اس سے بڑا بے غیرت تھا ۔ جو ایسا کنٹینٹ کھول کر بیٹھتا تھا اور اس کے بعد وہی کنٹینٹ دیکھنے والا  اسی ترسی ہوئی حسرت کے ساتھ جا کر وہی پیش کی ہوئی گندی حرکات معاشرے میں چھوٹی چھوٹی معصوم بچوں  بچیوں کے ساتھ عورتوں کے ساتھ کر رہا ہے وہاں سے سیکھے ہوئے سبق وہ معاشرے کو سکھا رہا ہے۔ گویا یہ امپیکٹ (اثرات) ایک آدمی کے (بغیر محنت کے) نوٹ کمانے کے لالچ سے شروع ہوا اور اس کے بعد پورے معاشرے میں زہر کی طرح سرایت کر گیا . اگر فیملی ویلاگنگ کو نہ روکا گیا۔ ان کے کنٹینٹ پر نظر نہ رکھی گئی۔ بے حیائی بے غیرتی کے اس چرچے کو عام ہونے سے بلاک نہ کیا گیا۔  تو جان لیجئے نہ تو ہمارا کوئی حال ہے اور پھر نہ ہی ہمارا اس جوان نسل کے ساتھ کوئی مستقبل ہے۔ یہ وہ بدکار نسل تیار ہوئی، جس بدکار نسل کے سامنے روپے سے بڑا کچھ نہیں ہے ۔ جن کے پاس دین نہیں، دنیا نہیں، علم نہیں، کوئی ہنر نہیں مگر ان کے پاس اگر کچھ ہے تو یہی بے حیائی اور بے غیرتی کا کچرہ ہے جو وہ معاشرے میں پروس کر اس پورے معاشرے کو کچرہ کنڈی بنا رہے ہیں۔ خدا کے لیئے غور کیجیئے ۔ ان کا بائیکاٹ کیجیئے ۔ ان ویلاگرز کو جب تک آپ دیکھنا نہیں چھوڑیں گے۔ جب تک ان کے خلاف آپ خود آواز نہیں اٹھائیں گے۔  یہ گند آپ کے بعد تحفتاً آپ کی نسل کو منتقل ہوتا چلا جائے گا ۔ نہ یہ دنیا آپ کی ہے،  نہ ہی آخرت میں آپ کا کوئی حصہ رہا۔ 
                  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہفتہ، 25 جنوری، 2025

وساہ کوئی۔ پنجابی کلام۔ کوسا کوسا





سانوں چاہواں دا تیری وساہ کوئی نہ 
  کتھے جائیے کہ ہن دسے راہ کوئی نہ

بول کے سچ حیاتی تو کر دے عطا 
جھوٹیاں آساں وچ بوہتے ساہ کوئی نہ 

پیار وچ وی کوئی حد ضروری رکھو
اینج مگروں وی ہووے تباہ کوئی نہ 

اج تکیا  بخیلاں دی چوپال وچ 
دل ایناں کولوں کالے شیاہ کوئی نہ 

لت نشیاں دی  لگ گئی نہ لہہ پئے گی
 گل پایو فیر ایسا وی پھاہ کوئی نہ 

میرے برباد دشمن نہ ہنس کے وخا
کیویں پہنچی دکھی دل دی آہ کوئی نہ

اوہنے ممتاز ہو کے وی کی کھٹ لیا
سانوں ممتاز ہوون دا چاہ کوئی نہ
۔۔۔۔۔۔۔۔

جمعہ، 24 جنوری، 2025

دل سادہ ۔ اردو شاعری۔ باردگر


مشکل ہے تیرے واسطے جو اسکو نہیں ہے
جانے کے لیئے کرنا ارادہ دل سادہ


تیرے لیئے کچھ بھی نہیں پیمان سے بڑھ کر 
اس کے لیئے کچھ بھی نہیں وعدہ دل سادہ

  آیا نہ کرو سامنے ان لوگوں کے ہر روز
آتے ہیں بدل کر جو لبادہ دل سادہ

پہلے سے بنا لیتے ہیں اپنی کوئی رائے
کر دیتے ہیں امکان کو آدھا دل سادہ

جس جاء پہ نہیں ہے کوئی چاہت وہاں اکثر
ہوتا ہے پس و پیش بھی زیادہ دل سادہ

جو ذات سے اپنی نہ نکل پائے کسی طور 
وہ تیرا بڑھائیں گے پیادہ؟ دل سادہ

لہجے میں لحاظ ان سے توقع ہے بے معنیٰ 
رکھ لیں جو بھرم تیرا مبادا دل سادہ

صد شکر حیات اپنی نہیں رائیگاں گزری
جو اپنے مقدر میں ہے جادہ دل سادہ 

ان میں کبھی ممتاز نہ کرنا تو الہی
رکھتے نہیں جو دل کو کشادہ دل سادہ

جمعرات، 16 جنوری، 2025

سندمشاعرہ۔ ارباب سخن۔ نظامت ممتازملک

سند مشاعرہ

بزم ارباب سخن پاکستان کا 11 واں آن لائن عالمی اردو مشاعرہ پیش کیا گیا ۔گلوبل رائٹرز ایسوسی ایشن اٹلی کے تعاون سے اس شاندار مشاعرے کے تمام شرکاء اور شعراء کرام کا تہہ دل سے شکریہ
  منتظمین
۔ محمد نواز گلیانہ اٹلی
۔ ملک رفیق کاظم بھسین لاہور 
نظامت کار۔ ممتازملک۔ پیرس فرانس
تاریخ ۔9 جنوری 2025 ء
دن۔ جمعرات
 وقت:
 پاکستان:رات 8 بجے 
انڈیا:رات.8.30 بجے
 یورپ: شام 4 بجے 
 صدارت۔
نسرین سید ۔کینیڈا 
فرخ ضیاء مشتاق ۔اسلام آباد
مہمان خاص
۔شمشاد شاد۔ انڈیا
۔ طاہرہ رباب۔ جرمنی
۔ نغمانہ کنول یوکے

تیکنیکی معان۔
کامران عثمان ۔ کراچی

 مجلس شعراء
۔شہناز رضوی۔ کراچی
 ۔سرور صمدانی ملتان
۔ امین اڈیرائی سندھ
 ۔ڈاکٹر ممتاز منور پونا انڈیا
۔رحمان امجد مراد۔ سیالکوٹ 
۔ اشفاق فاتح مدنی انڈیا
۔ نصرت یاب نصرت راولپنڈی
 ۔اختر امام انجم انڈیا
 ۔شبانہ خان شابی تار۔ کراچی 
۔مظہر قریشی انڈیا
۔طاہر ابدال طاہر۔لاہور
۔ اندراپونا والا شبنم انڈیا
۔ ڈاکٹر نور فاطمہ۔ انڈیا
۔کامران کامی۔ یوکے
۔کامران نذیر۔ لاہور
۔ بیباک ڈیروی ۔ڈی جی خان
۔ رضوانہ رشاد ۔دہلی ۔ انڈیا
۔ مجاہد لالٹین۔ انڈیا 
۔وفا تبسم۔لاہور
۔فوزیہ اختر انڈیا
💐❤️👏👏👏👏👏👏👏👏

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/