ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

ہفتہ، 14 دسمبر، 2024

* زبر آب جلتے ہیں۔ اردو شاعری۔ اور وہ چلا گیا




جلتے ہیں 

کیسی دھن ہے رباب جلتے ہیں
کچھ دیئے زیر آب جلتے ہیں

بارشیں بھی تو انکے آنسو ہیں 
بجلی گرتی سحاب جلتے ہیں 

بات اپنے نصیب کی ہے تو 
 کیوں وہ مثل کباب چلتے ہیں

کوئی انکو خبر کرے جا کر
پی کے خانہ خراب جلتے ہیں

چھوٹی چھوٹی سی لغزشوں کے عوض
عمر بھر کے ثواب جلتے ہیں 

اپنی چاہت سے دوریوں کے سبب
کیسے کیسے شباب جلتے ہیں

 سیپ میں جاتے پوچھ لیتے ہم
 کیا وہاں بھی حباب جلتے ہیں

ہو کے ممتاز کھو دیا اس نے
بن کے رحمت عتاب جلتے ہیں 
                ۔۔۔۔۔۔                 
فرخ ضیاء صاحب کے قافیے اور زمین پر طبع آزمائی
"نیند ائے تو خواب چلتے ہیں"

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/