ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 22 فروری، 2024

مجھے ممتاز رہنے دو۔ نظم ۔جہاں میں نے تجھے ازاد کیا


       مجھے ممتاز رہنے دو

میں تیری دنیا کے خانوں میں کہیں فٹ ہو نہیں سکتی
 نہ ہونا چاہتی ہوں
 کہ میری اپنی بھی
 اک ذات ہے اپنی خودی ہے
 میری اپنی بھی تو ایک سوچ ہے ایک شخصیت ہے
 میری اپنی بھی چاہت ہے
  چاہت کے انوکھے رنگ ہیں
 میرا اپنا بھی تو ایک کینوس ہے میں جس میں اپنے ہاتھوں سے سبھی رنگ اپنی مرضی سے بکھیروں اور پھر
 اپنی ہی من چاہی کوئی تصویر میں اس پر ابھاروں
 میری اپنی بھی اک پہچان ہے
 جو لے کے دنیا  میں بھیجی گئی ہوں
 مجھے اپنے بنائے سانچوں میں ڈھالنے کی کوششوں میں
 تم بھی تو غم ہی سمیٹے بیٹھے ہو اور 
مجھ کو بھی تصویر غم تصویر عبرت ہی بنا ڈا لا 
 میرے سانچے میں میری مرضی سے ڈھلنے دو مجھکو
میری سب خوبیوں اور خامیوں سے خود نپٹنے دو 
مجھے تم ساتھ دو اپنا مگر زبردستی مجھے اپنا کوئی اسلوب مت بخشو 
         مجھے ممتاز رہنے دو
                 -----

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/