ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 1 جنوری، 2020

ہم بھی بادشاہ ہوتے ۔ شاعری ۔ سراب دنیا



         ہم بھی بادشاہ ہوتے
         (کلام/ممتازملک.پیرس)

   محبتوں میں کبھی ہم جو نہ تباہ ہوتے
دیار دل کے کہیں ہم بهی بادشاہ ہوتے


اگر نہ ذات کو اپنی نقاب پہناتے
نہ اس طرح سے یہاں راندہ درگاہ ہوتے

 اگر جو درد کی منزل سے کچھ سبق لیتے
 کسی بهی ٹوٹے ہوئے دل کی ایک آہ ہوتے

رقیب کو یہ بتائو کہ بن تمہارے بهی
ہاں ہوتے کچه بھی مگر ہوتے بے پناہ ہوتے


زہن کو پڑهتے نظر بین اس قدر ہوتے
دلوں کے پار اترنے کا راستہ ہوتے

نظر تمہارے تعاقب میں رائیگاں ٹہری
وگرنہ ہم بهی کہیں مرکز نگاہ ہوتے

عروج کا جو سفر ان کو راس آ نہ سکا
نہ پستیوں میں جو گرتے توانتہا ہوتے

قدم جو وقت کی آواز پہ اٹھتے ممتاز
زمانہ دیکھتا واللہ کیا سے کیا ہوتے 
............



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/