شناسا کون کرتا ہے
(کلام/ممتازملک۔پیرس)
(کلام/ممتازملک۔پیرس)
مجھے میری حقیقت سے شناسا کون کرتا ہے
جسے دیکھو وہ دم میری محبت کا ہی بھرتا ہے
زمینوں آسمانوں کے قلابے تو ملاتا ہے
جہاں میں پاؤں رکھنا چاہوں پہلے ہاتھ دھرتا ہے
مگر ظالم بہت ہے وقت جب آنکھیں بدلتا ہے
یہ ہی پھرچھوڑکرمجھکونئی صورت پہ مرتا ہے
پرانا کینوس گودام میں رکھ بھول جاتا ہے
بھلا ہےکون جواسمیں نئے رنگوں کوبھرتا ہے
چلو ممتاز رہنے دو کتابی ساری باتوں کو
اندھیرے کی محبت روشنی میں کون کرتا ہے
۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں