ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 13 مارچ، 2019

ہجوم منافقاں ۔ سراب دنیا



اور ایک میں ہوں 

(کلام/ممتازملک. پیرس)



یہاں ہجوم منافقاں ہے اور ایک میں ہوں 
دلوں کے  بستی دھواں دھواں ہے اور ایک میں ہوں 
جو بات اپنی سے پھر رہا ہے ہر ایک پل میں مکر رہا ہے 
ہر روز اسکا نیا بیاں ہے اور ایک میں ہوں

اب اسکا چہرہ چھپا نہیں ہے نہ بھید ہم میں رہا کوئی ہے 
تمام تر ہو چکا عیاں ہے اور ایک میں ہوں

سفر ہمارا بھی کربلا کا سفر ہوا ہے 
علم اٹھائے یہ دل رواں ہے اور ایک میں ہوں 

جو سر کٹے تھے  بلند تر ہیں جو سر جھکے تھے وہ دربدر ہیں 
ہنسی ہمیشہ  کا اب فغاں ہے اور ایک میں ہوں

تھا پہلے آباد دل میں لیکن محیط ذات آجکل ہوا ہے 
مکین کا یہ نیا مکاں ہے اور ایک میں ہوں

نگر نگر کی ہے خاک  سر میں ملا یہ ممتاز اس سفر میں 
بھری ہوئی درد داستاں ہے اور ایک میں ہوں 
                 سراب دنیا     -------                 
           



              

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/