ماں میری مہرباں خدا جیسی
کلام/ممتازملک۔پیرس
کلام/ممتازملک۔پیرس
جنتوں کی کھلی فضاء جیسی
ماں میری مہرباں خدا جیسی
مسکرانے پہ جی اٹھے میرے
زندگی کی کسی ادا جیسی
چھو نہ پائے تپش زمانے کی
سرسراتی ہوئی ہوا جیسی
اس کے ہاتھوں چھنے دعا ایسے
مانگ کے لی ہوئی گھٹا جیسی
اتنی معصوم ہے وفا اس کی
لب پہ آئی ہوئی دعا جیسی
ڈھانپ لیتی ہے عمر بھر مجھکو
آنسووؤں کی کسی ردا جیسی
اپنی کوتاہیاں دکھیں جانا
بات کیا ہو تیری حیا جیسی
اس کی خواہش ہے جاگزیں دل میں
اک تمنائے دلربا جیسی
اس کی خواہش ہے جاگزیں دل میں
اک تمنائے دلربا جیسی
رب کی تخلیق میں حسیں ممتاز
وتعز من تشاء جیسی
.........
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں