حمد
تو خدا ہے
(کلام/ ممتازملک.پیرس )
میں تو بندہ ہوں میری ذات کی توقیرکہاں
اک تیری آنکھ جو پاتال کو تعمیر کرے
اک میری آنکھ کہ خود کی بھی ہے تصویر کہاں
اک میری آنکھ کہ خود کی بھی ہے تصویر کہاں
خلد کا کھیل ہے تیرے لیئے آنا جانا
میں یہ چاہوں بھی تو بن جائے گی تقدیر کہاں
میں یہ چاہوں بھی تو بن جائے گی تقدیر کہاں
تو جو چاہے تو دعاوں سے بدل دے قسمت
بے رضا تیرے بھی آئے گی یہ تاثیر کہاں
بے رضا تیرے بھی آئے گی یہ تاثیر کہاں
نام تیرا ہے جو منزل کی نشانی دیدے
یہ جہاں میرے ارادوں کی ہے جاگیر کہاں
یہ جہاں میرے ارادوں کی ہے جاگیر کہاں
اے خدا سوچ کے جگنو کو سلامت رکھنا
ذات کی سیاہی میں اس کے سوا تنویر کہاں
ذات کی سیاہی میں اس کے سوا تنویر کہاں
میں ہوں ممتاز مگر میری یہ اوقات کہاں
تو نہ چاہے تو قلم میرا ہے شمشیر کہاں
۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں