ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

بدھ، 20 مارچ، 2019

وسیلے بن ہی جاتے ہیں ۔ سراب دنیا


       وسیلے بن ہی جاتے ہیں 
        (کلام/ممتازملک.پیرس)

اگر خواہش ہو جینے کی تو حیلے بن ہی جاتے ہیں 
خدا جب ساتھ دیتا ہے ،وسیلے بن ہی جاتے ہیں


گھروں کی نیوو میں اکثر دراڑیں عود کر آئیں 
نہ جب انصاف ہو یکساں قبیلے بن ہی جاتے ہیں


محافظ جب نگاہوں کو جھکانا بھول جاتے ہیں  
بھلے چنگے سماجوں میں رنگیلے بن ہی جاتے ہیں


بدوں کے بیچ اکثر بھائ چارہ جب پنپتا ہے 
وہاں سچ بولنے والے کسیلے بن ہی جاتے ہیں


خوشامد زہر ہے ایسا کہ جس سے رس  ٹپکتا ہے
منافق موت آنے تک رسیلے بن ہی جاتے ہیں


حفاظت ہو اگر درپیش گل کی تو چمن والے  
سبھی شاخیں سبھی پتے نوکیلے بن ہی جاتے ہیں

انوکھا کچھ تو کرنا ہے اگر ممتاز رہنا یے 
وگرنہ نام کے تو سب ہٹیلے بن ہی جاتے ہیں 
                     ۔۔۔۔۔۔۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/