ذاد راہ
(کلام/ممتازملک.پیرس)
(کلام/ممتازملک.پیرس)
اسی کے کہنے پہ منحصر ہے
یہ سارا اسکی سراہ پر ہے
کمال داد اس کو اس قدر ہے
یہ زور اس کی ہی واہ پر ہے
کہاں کہاں کس کو کیا ملے گا
یہ فیصلہ سربراہ پر ہے
کسی کی آنکھوں کے اشک پر ہے
کسی کے ہونٹوں کی آہ پر ہے
بدل تو لوں راستہ مگر پھر
نظر ابھی ذاد راہ پر ہے
چلے گا اب کتنی دور تک تو
یہ اپنے زور نباہ پر ہے
ہر ایک محور ہر ایک مرکز
ابھی تک اس کج کلاہ پر ہے
وہ بخش دے چاہے مار ڈالے
یہ فیصلہ آج شاہ پر ہے
لو آ ج ڈوبیں کہ پار اتریں
یہ سب تو ممتاز چاہ پر ہے
۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں