ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 21 اپریل، 2017

انٹرویو / بسمل عارفی / انڈیا




انٹرویو برائے رسالہ "ملی اتحاد " انڈیا
  جوابات / ڈاکٹر بسمل عارفی (انڈیا )
        انٹرویو/ممتازملک۔پیرس
      برائے / بھارتی اردو ماہنامہ
          ملی اتحاد 0/جون 2017ء



1- میرے ملک کا نام فرانس ہے اسکا دارالحکومت پیرس ہے. جو  دنیا بھر میں خوشبووں کا شہر کہلاتا ہے .
فرانس کا کل رقبہ= 551600 مربع کلو مییٹر
فرانس کی کل آبادی =67،595،000 
پیرس کی کل آبادی 
جس میں
عیسائیوں =63.66%
 مسلمان= 10.0%
یہودی= 0.5%
بدہسٹ = .0.5%
لادین = 23.28%
پیرس کا کل رقبہ = 86.9 مربع کلو میٹر
آبادی  = 2.234.105 
ایک اندازے کے مطابق  ہر سال ساڑھے چار کروڑ لوگ پیرس کی سیاحت کو آتے ہیں .
 اوران میں 60% غیر ملکی ہوتے ہیں . 
فرانس میں مسلمانوں کو وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو ان کے باقی مذاہب کو حاصل ہے.
خاندانی.  طبی . حفاظتی . تعلیمی سہولیات روزگار کے  مواقع. سبھی میں برابری اور میرٹ ہے.
2- جی ہاں مسلمان یہاں سیاست میں بھرپور حصہ لیتے ہیں  . لیکن ابھی قومی اسمبلی میں مسلمان نمائندے نہیں پہنچے.
3- جی ہاں ایشین  مسلماں یہاں کی سیاست میں بھرپور انداز میں حصہ لیتے ہیں . نہ  صرف ووٹ  ڈالتے ہیں بلکہ بطور نمائندہ بھی حصہ لیتے ہیں اور چنے بھی جاتے ہیں . لیکن ابھی مئیرز کی حد تک ہی شامل ہوتے ہیں . 
الیکشن میں کھڑے ہونے اور ووٹ ڈالنے کے لیئے یہاں کی نیشنیلٹی ہونا اور فرنچ زبان پر عبور لازمی ہے .
4- مسلمانوں کے پرسنل یا اسلامی لاء  میں کوئی مداخلت نہیں ہے . خصوصا شادی میں ہمارے نکاح نامے کو باقاعدہ رجیسٹر کروانا بھی لازمی ہے . تاکہ انہیں میاں بیوی اور فیملی کے تمام سرکاری فوائد حاصل ہو سکیں  پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی سرکاری طور پر جرم ہے . اگر آپ کو دوسری شادی کا شوق چرائے تو آپ کو یا تو پہلی بیوی کو چھوڑنا ہو گا . اپنی آدھی جائیداد اور بچوں کیساتھ ..
یا پھر دوسری خاتون سے  اپنا شرعی نکاح پڑھا کر اسے اپنی دوست ہی کہلانا ہو گا . اسے یہاں کوئ فیملی فوائد نہیں ملیں گے . اور اس سے پیدا اولاد بھی آپکی جائیداد پر کوئی حق نہیں رکھتی .
سوائے وہ جو آپ خود اس کے نام کر دیں .
5- مساجد کو یہاں باقاعدہ اجازت نامہ لینا ہوتا ہے . اگر آپ اسے این جی او بناتے ہیں تو اس صورت میں آپ کو اپنے پروگرامز کے لیئے سرکاری امداد بھی دی جاتی ہے . بصورت دیگر یہ مسلمانوں کے رضاکارنہ چندے پر چلائے جاتے ہیں . 
6-  جی ہاں عربی اور افریقی لوگوں کی جانب سے پرائیویٹ ادارے اور سکولز موجود ہیں . جبکہ ایشیئن کمیونٹیز نے بھی اپنے مذہبی ادارے بنا رکھے ہیں .
انڈوپاک سے آئے لوگ بھی یہاں ایک پروسیجر کے تحت اپنی ڈگریاں کنورٹ کروا سکتے ہیں . لیکن یہ آسان مرحلہ نہیں ہوتا .
7-.سبھی مسلمانوں میں  اچھے  آپسی تعلقات ہیں . لیکن ہم انڈین پاکستانی  شادیاں اپنی کمیونٹی ہی میں کرنا پسند کرتے ہیں .
8- اسمبلی میں خواتین کی اچھی تعداد موجود ہے جو خصوصی سیٹس پر نہیں  بلکہ براہ راست اپنی پارٹی کے ٹکٹس پر الیکشن لڑتی ہیں اور کامیاب بھی ہوتی ہیں . 
9- ریپبلیکن  گروپ. سوشلسٹ گروپ  یونین آف ڈیموکریٹ ..... 
یہاں پر مسلمان کسی خاص پارٹی کے جھکاؤ میں قطعا نہیں ہیں.
 جو انہیں اپنے لیئے کام کرتے نظر آتے ہیں وہ اسکی ہی کمپینز میں حصہ  لیتے ہیں . 
10- ہندوستان کے لوگوں کے ادبی پروگراموں کے بارے میں کچھ خاص سنا نہیں ہم نے . ہاں البتہ  انڈینز یہاں بھنگڑا گروپس اور لڑکے لڑکیاں بھی ڈانس گروپس بنا کر اکثر شادیوں میں پرفارم کرتے نظر آ جاتے ہیں .
11-   14جولائی فرانس کا قومی دن ہے .
 تیرہ اور چودہ جولائی کی رات ساڑے گیارہ بجے سے ساڑھے بارہ بجے تک ملک کے مختلف پارکس میں بھرپور آتش بازی کی جاتی ہے . جسے ملک بھر میں فیملیز چھوٹے بڑے گھر کے سبھی افراد بڑے شوق سے دیکھنے جاتے ہیں اس کا کوئی ٹکٹ نہیں ہوتا. اس روز یہاں عام تعطیل ہوتی یے . مختلف پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے .
12- افسوس کی بات ہے کہ یہاں اتنی بڑی انڈین پاکستانی کمیونٹی ہونے کے باجود نہ تو کوئی سرکاری سطح پر اور نہ ہی پرائیویٹ سطح پر ریڈیو چینل اردو زبان میں موجود نہیں ہے . پابندی کوئی نہیں یے لیکن ہمارے لوگوں کو ان کاموں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے .
13- فرانس میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان فرنچ ہے . اور فرنچ ادب دنیا کا بھرپور ادب ہے. انکے معروف شعراء اور لکھاری دنیا بھر میں ادبی دنیا میں پہچان رکھتے ہیں جیسے کہ واٹئیر ،روسو، وکٹر ہوگو.موپاساں....
14- فرانس کا  ہندوستان سے  ٹائم ڈفرنس مارچ سے اکتوبر تک ساڑھے تین گھنٹے اور اکتوبر سے مارچ تک ساڑھے چار گھنٹے پیچھے ہوتا ہے. 
15- سرکاری طور پر یہاں اردو کی کوئی سرپرستی نہیں ہے .
16- میں اردو کے علاوہ ہندی  اور سندھی سمجھ لیتی ہوں .لیکن لکھ پڑھ نہیں سکتی.
 انگلش فرنچ پنجابی پشتو پوٹھوہاری سرائیکی  جانتی ہوں .
لکھا زیادہ تر اردو میں ہے .  ویسے الحمداللہ  پنجابی کا مجموعہ کلام بھی مکمل ہو چکا ہے . 
17- اب تک میری تین کتب شائع ہو.چکی ہیں . دو شعری مجموعے بنام
1- "مدت ہوئی عورت ہوئے " (2011)
2-"میرے دل کا قلندر بولے"(2014)
3- میرےکالمز کا مجموعہ 
"سچ تو یہ ہے"(2016 )
18- فرانس میں اردو زبان کو کوئی سرکاری سرپرستی حاصل نہیں ہے. 
جنوری 2016 میں چکوال پریس کلب پاکستان نے مجھے دھن چوراسی ایوارڈ سے نوازہ .  
مجھے پاکستانی کمیونٹی کے سالانہ میلے میں
28 مئی 2016 کی بہترین شاعرہ کا اعزاز دیا گیا . 
19- جی ہاں یہاں پر کچھ ایسوسی ایشنز کام کر رہی ہیں ". فم دو موند "نامی تنظیم  نے ہی اس بار میری کتاب "سچ تو یہ ہے "کی پذیرائی کا اہتمام کروایا تھا. جس کی صدر محترمہ شمیم خان صاحبہ ہیں . یہ اور اس جیسی دوسری ایسوسی ایشنز یہاں کتابوں کی رونمائی، میلے ،نمائشیں، اور فیملی ڈنر اور خصوصی محافل کا انعقاد کرتی رہتی ہیں .
20- میرے کالمز اور کہانیاں زیادہ تر معاشرتی ناانصافی کے گرد گھومتی ہیں 
 خصوصا عورتوں اور بچوں کیساتھ برتا جانے والا امتیاز اور ظلم ،خاندانی طور پر ہونے والےمظالم   بھی اس میں نمایاں ہیں.
21- اس وقت دنیا بہت نزدیک آ چکی ہے اس لیئے میڈیا کے اس دور میں دنیا کے کسی بھی کونے میں ہونے والا کوئی بھی واقعہ فورا آپکے تخیل کو متاثر کرتا ہے . کبھی غالب اور میر  عارض و رخسار  پر جو غزلیں لکھا کرتے تھے . اب وہ غزل غم جاناں سے نکل کر غم دوراں کو پیاری ہو چکی ہے . 
آج کے شعراء آج کے مسائل پر لکھ رہے ہیں اور خوب لکھ رہے ہیں. ہر ایک کا  اپنا انداز ہے اور ہر ایک کا اپنا الگ اظہار ہے . ہاں جو لوگ لکھتے ہوئے  الفاظ کا تال میل اور ردھم گنوا بیٹھتے ہیں انہیں اس کا  ضرور خیال رکھنا چاہیئے .  اور آذاد نظم لکھے وقت بھی اس میں معنویت اور  موسیقیت کا ضرور خیال رکھنا چاہیئے . 
22- ہمارے ایشین نوجوان خصوصا پاکستانی خاندان گھر پر اپنے بچوں کیساتھ اردو زبان ہی میں بات کرتے ہیں . اس لیئے وہ اردو بولتے بھی ہیں . اور اداروں میں بھی اردو کلاسز کا اہتمام کیا جاتا ہے . ابھی وہ اردو کے بہت اچھے معیار پر تو نہیں ہیں . لیکن  امید ہے کہ وہ اپنی کمی کو آگے چل کر ضرور پورا کریں گے . کیونکہ یہ بہر حال  انکا ورثہ ہے. 
23- عید بقر عید پر یہاں کی مساجد اور اداروں میں نماز عیدیں کا اہتمام کیا جاتا ہے . کئی جگہ توچار چار جماعتوں کا بھی اہتمام ہوتا ہے . ہر مسلمان مردوزن اور بچے اور جوان نماز عیدین ضرور ادا کرتے ہیں . نئے ملبوسات زیب تن کیئے جاتے ہیں . خصوصا پوری فیملی مل کر لنچ اور ڈنر کا اہتمام کرتی ہے . کیونکہ یہاں عیدین پر  باقاعدہ سرکاری چھٹی نہیں ہوتی. اس لیئے تمام مسلمان اپنے سکول کالجز  یونیورسٹیوں اور کام کی جگہوں پر پہلے سےبتا کر  ایک روز کی چھٹی لے لیتے ہیں . 
پہلا روز اپنی فیملی کیساتھ گزارا جاتا ہے .
اور دوسرے اور تیسرے دن باقی دوستوں کے گھروں پر آنے جانے یا مشترکہ ڈنر کا بھی انتظام کیا جاتا ہے . جبکہ کئی ایسوسی ایشنز بھی گرینڈ فیملی ڈنرز کا اہتمام کرتی ہیں . جہاں سبھی کا ایک جگہ ملاقات کا بہت  اچھا بہانہ بن جاتا ہے . 
24- شعروادب کی محافل دوست لوگ مل کر منعقد کرتے ہیں . اور کچھ ایسوسی ایشنز بھی اس میں مدد کرتی ہیں .
25-ویسے تو مسلمان ہر شعبے میں کام کر رہے ہیں . عرب لوگ زیادہ تر ریسٹورنٹ یا کپڑے کے کاروبار میں رہے ہیں . جبکہ پاکستانی کمیونٹی یہاں شادی ہالز ، بازار، کیٹرنگ، سلائی کے کارخانے ، طب، فارمیسی اور تقریبا ہر کام میں  آگے آگے ہیں . 
26- رمضان کے دنوں میں یہاں گھروں اور مساجد میں خصوصی عبادات کا اہتمام کیا جاتا یے . تقریباسبھی مسلمان روزہ رکھتے ہیں . قران خوانی کی جاتی ہے .اور عشاء کے بعد تراویح کا اہتمام کیا جاتا ہے . افطار میں تمام خاندان مل کر شامل ہوتا ہے . اور دوست فیملی کو بھی دعوت افطار دی جاتی ہے . یہ مہینہ بھرپور روحانی  انداز میں گزارا جاتا یے . 
27- فرانس کی مشہور ڈشز میں فرنچ فرائز. کریپس، فش فنگر، تاخت ، مفنز، کیکس ، سوپ، مرگس، سٹیکس اور کئی طرح کے سلاد  وغیرہ  شامل ہیں .
یہاں بے شمار قسم کے پنیر تیار کیئے جاتے ہیں .
فرنچ کھانا عموما ہلکا نمک اور کالی مرچ سے بنایا جاتا ہے . ابالا ہوا اور روسٹڈ کھانا اور سلاد  ہی شوق سے کھایا جاتا ہے . 
28- 7 جنوری  1996ء میں میری شادی لاہور سے تعلق رکھنے والے شیخ محمد اختر صاحب سے ہوئی.  جو کہ پیرس میں مقیم تھے. 
اسی سال 20 اکتوبر 1996ء میری بیٹی راولپنڈی پاکستان میں  پیدا ہوئی . سو  7مارچ 1998ء امیگریشن کے بعد میں اورمیری بیٹی بھی فرانس آ گئے. تب سے یہیں مقیم ہیں .
29- میں کبھی ہندوستان نہیں آئی . لیکن آنے کی خواہش ضرور ہے .
میں غالب اور تان سین کی گلیاں دیکھنا چاہتی ہوں .
تاج محل اور اجمیر شریف اور حاجی علی کے مزار پر سلام کو  جانا چاہتی ہوں .  
30- میری تاریخ پیدائش 22 فروری 1971ء راولپنڈی پاکستان ہے .وہیں سے پرائیویٹ بی اے تک  تعلیم حاصل کی . کتابوں کا کیڑا رہی ہوں. سو  آج تک جو بھی کیا اس میں میری ڈگریوں  کی جگہ میرے مطالعے  تجربات اور مشاہدات کا ہی کردار ہے . شادی سے پہلے 
پرائیویٹ بچوں کو پڑھایا . پرائیویٹ جاب بھی کی . نعت خوانی سکول کے زمانے ہی سے کر  رہی ہوں . شعر کہنا کب سے شروع کیا یہ تو کچھ یاد نہیں . البتہ جب سے یاد رکھنا شروع ہوا . شعر اور نثر میرے ساتھ چل رہے ہیں . لیکن  اپنے گھر کے سخت ماحول میں کبھی چھپوانےکی جستجو اور جرات  نہ ہوئی .
 اب شادی شدہ ہوں .تین بچے ہیں ..
اور لکھنا لکھانا بھی  باقاعدہ شادی کے بعد ہی شروع کیا . میرے شوہر کی دی ہوئی خود مختاری نے میرا حوصلہ بڑھایا.  فرانس میں  مجھے سولہ سال ایک مذہبی ادارہ منہاج القران میں بچوں کو پڑھانے کے علاوہ ان کے ہر عہدے پر کام کرنے کا موقع ملا .  جب میں سٹیج سیکٹری اور جنرل سیکٹری کے عہدے پر بھی بھرپور کام کرنے کا موقع ملا . اسی دوران ساتھیوں کے اصرار پر باقاعدہ اپنی شاعری کو پبلک کرنے کا موقع ملا . 
ایک بات مسلمہ ہے کہ عورت جو سفر اپنے گھر کے مردوں باپ بھائی اور شوہر اور بیٹے کے ساتھ  کے بنا بیس سال میں طے کرتی ہے وہی کام ان میں سے کسی کی بھی رہنمائی اور معیت میں پانچ سال میں طے کر سکتی ہے . 
31- فرانس میں ادب کا سب سے بڑا ایوارڈ 
گونکوغ ایوارڈ.   آلاں فوغنیئے . اور بھی بہت سے ایوارڈز ہیں .  ابھی تک یہ ایوارڈز  فرانس میں کسی اردو رائٹر یا شاعر کو نہیں ملے .
32- ہمارے اسلامی مراکز آزادانہ کام کرتے ہیں . یہاں ہمارے مذہبی تہواروں پر پروگرامز کا اہتمام کیا جاتا ہے . نعتیہ محفلیں ،ہماری  قومی دن کی تقریبات، سالگرہ ،نکاح ، جنازے سبھی کچھ کا اہتمام کیا جاتا ہے جہاں خواتین مرد بچے سبھی  بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں . 
33- فرانس کے کیسلز اور ولاز دنیا بھر میں مشہور ہیں . یہ ہمارے شاہی قلعوں سے مماثلت رکھتے ہیں.  
جبکہ یہاں کی لائبریریاں ،میوزیم، ایکوریمز بھی  بے مثال ہیں . ڈزنی لینڈ کی سیر کو دنیا بھر سے لاکھوں سیاح ہر سال فرانس آتے ہیں .
ہر سال تقریبا ساڑھے چار کروڑ سیاح فرانس اور پیرس کی سیاحت کو آتے ہیں . جن میں ساٹھ فیصد غیر ملکی ہوتے ہیں .
جبکہ پیرس کا ایفل ٹاور  اور شانزے لیزے اس کی پہچان ہیں .
34- یہ ہی تاریخی مقامات یہاں سیاحوں کی کشش کا باعث ہیں . 
35- یہاں پر سرکاری سطح پر اردو پروگرامز کے لیئے کوئی ادارہ موجود نہیں ہے . لیکن مختلف ایسوسیشن اور پرائیویٹ طور پر پاکستانی کمیونٹی یہ پروگرامز کسی ریسٹورنٹ یا کرائے کے ہال میں  منعقد کرتی رہتی ہیں . 
                  (ممتازملک. پیرس)












جمعرات، 20 اپریل، 2017

بدلتا طرز زندگی


یہ تو ہر دور میں ہوتا ہے
ابا پتھر مار کر شکار کرتا تھا
تو بیٹا نیزے سے کرنے لگا
پوتا تیر کمان سے  نشانہ لگانے لگا
اور پڑپوتا گولی سے پھڑکانے لگا ...
یہ سب زندگی میں آنے والے نئے انداز اور نیا طرز زندگی ہے . اس پر نہ تو حیرت ہونی  چاہیئے نہ ہی گلہ ....
میں اور آپ وہ زندگی یا طرز زندگی اختیار کیئے ہوئے نہیں ہیں جو ہمارے والدین کی تھی ....
تو ہم اپنے بچوں سے اس بات کے لیئے شاکی کیوں ہیں کہ وہ ہم سے آگے نکل رہے ہیں ...
کہیں ہم اپنے بچوں سے جلنے تو نہیں لگے 😔

پیر، 17 اپریل، 2017

On desi TV

https://www.facebook.com/apnadesitv/posts/234116273661800

جمعہ، 14 اپریل، 2017

معاشرہ کیا ہوتا ہے ؟

معاشرہ کیا ہوتا ہے ؟
ممتازملک. پیرس

میں اور آپ مل کر ہی یہ معاشرہ تشکیل دیتے ہیں ..
پھر وہ کون لوگ ہیں جو ہمیں ایک دوسرے کی ذاتیات میں
ذاتوں میں
فرقوں میں
مذاہب میں
دخل انداز ہونے کا سبق پڑھا رہے ہیں . اور ہم جاہلوں  کے ٹولے  بلکہ بھوکے  بھیڑیے  کی طرح ان کے کہنے پر دوسرے کو بھنبھوڑنے کو دوڑ پڑتے ہیں .
کیا واقعی ہم ایک قوم کے بجائے بھوکے بھیڑیوں کا غول  بنتے جارہے ہیں ..
اگر ایسا ہے تو لعنت ہے ہماری پڑھائیوں پر
ممتازملک

پیر، 10 اپریل، 2017

انٹرویو / ممتاز ملک بائے سید اعظم شاہ


انٹرویو برائے سید اعظم شاہ 
https://www.facebook.com/azam.shah.9212301

Shairi kaisay shuroo kee?
پتہ نہیں 
جب سے شعور کی سیڑھی پر قدم رکھا ہے خود کو لفظوں کو آگے پیچھے گھماتے دیکھا یے . دوستوں نے اسے شاعری  کہا 
کبھی نثر

شاعری کے لیے محبت ضروری ہے؟
محبت تو ہر کام کے لیئے ضروری ہے 
لیکن شاعری کے لیئے حساسیت بہت ضروری ہے

Aap ko kabi mohabbat huwi?
ہاں مجھے میرے ہر رشتے سے محبت رہی ..لیکن جوابی محبت شاید میرے نصیب میں کبھی نہیں لکھی گئی تھی...
میرے حالات زندگی  میں یہ روایتی محبت کے لیئے نہ تو جگہ تھی نہ فرصت

محبت کیا ہے؟
کسی سے اپنے تعلق کو  خاص  محسوس کرنا . ...اس کی خوشی اور غمی آپ کو دل سے محسوس ہو اور آپ پر وہ اثرانداز ہو.
جب کسی کا نہ ہونا آپ کو اپنا آپ ادھورا دکھائے ...تو جان لیں کہ آپ کو اس شخص سے محبت  یو گئی ہے.

اور جب کسی سے سارا دن اور ساری رات باتیں کرنے کا دل کرے تو؟
تو اپنا نفسیاتی معائنہ کروانا چاہیئے کیونکہ یہ محبت کے دائرے سے نکل کر جنون کے دائرے میں داخل ہوتی حالت ہے
آپ کس موضوع پر زیادہ شاعری کرتی ہیں؟
میری شاعری رشتوں کے گرد گھومتی ہے 
یا پھر صوفی رنگ میں  ہے  جو انسان کو کائنات اور اس دنیا میں اپنا مقام اور ذمہ داری یاد دلاتی ہے .

مزاحمتی شاعری کرتی ہیں؟
ہیں وہ بھی ہے

Habibi Jalib ko parha
جی ہاں 
حبیب جالب ، منیر نیازی ، محسن نقوی میرے پسندیدہ شعراء رہے ہیں

مزاحتمی شعرا ہیں.....
جی ہاں خصوصا جالب ..
خاص طور پر اگر وہ 
*ایسے دستور کو میں نہیں مانتا 
*ڈرتے ہیں بندوقوں والے ایک نہتی لڑکی سے
*پاوں ننگے ہیں بے نظیروں کے علاوہ کچھ نہ بھی لکھتے تو بھی مزاحمتی شاعری میں  ان کا مقام کوئی کم نہی کر سکتا.

مشاغل کیا ہیں آپ کے ؟
لکھنے لکھانے  اور پڑھنے کے علاوہ میں ایک اچھی کک ہوں .
سلائی ، کڑھائی، ڈیکوریشن،
پینٹ کرنا خواہ کاغذ پر یا کپڑے پر ...
مجھے بہت اچھالگتاہے 
گارڈنگ سے بھی مجھے خوشی ملتی ہے
اپنی بات کو نوجوانوں تک پہنچانا اور ان کو ٹھیک باتوں کی جانب راغب کرنا اپنے دلائل سے ..
میں  اسے وقت کا تقاضا بھی سمجھتی ہوں اہم بھی. .
جب سے بڑوں  نے نوجوانوں سے مکالمہ ختم کیا ہے ہماری تہذیب اور دین دونوں کی ہی حالت بگڑ چکی ہے

رنگ کون سا پسند ہے؟
یہ بہت مشکل سوال ہے 
مجھے ہر سال ایک نیا رنگ زرا زیادہ اچھالگتاہے 
لیکن عموما مجھے ہر رنگ اچھا لگتاہے . میں کسی ایک رنگ  کا نام نہیں لے  سکتی.

کھانے میں کیا اچھا لگتا ہے ؟
مجھے ہر صفائی سے بنی اچھی پکی ہوئی ڈش پسند ہے .. 
چاہے دال ہو، سبزی ہو ،گوشت ہو۔الحمداللہ
آپ کیسی کتابیں پڑھنا پسند کرتی ہیں؟ 
میں ہر طرح کی کتابیں پڑھنا پسند کرتی  ہوں.  یوں سمجھیں مجھے الفاظ سے عشق ہے. .
پھول کونسا پسند ہے؟
ویسے تو سبھی پھول خوبصورت اور اللہ کی صناعی کا اظہار ہوتے ہیں .
لیکن مجھے گلاب اور موتیا بہت پسند ہیں .
گلاب پسند ہے ۔
سرخ گلاب؟؟
سرخ، گلابی،پیلا اور سفید کی اپنی شان ہے..
حسن کے بارے میں کیا خیال ہے ؟

حسن کا معیار ہر ایک کے لیئے الگ ہوتا ہے .
میرے لیئے حسن اوورآل پرسنالیٹی میں ہوتا ہے .
kuch khawateen jaldi boori ho jati hain .... magar kuch 50 saal ki honay kay bawujood boht hee khoobsurat hoti hain ... iss ki kiya waja hai?
ایک بات یاد رکھیں جو خواتین اپنے شوہر کی بے توجہی خود پر طاری کر لیتی ہیں اور ان کی ذیادتی کو مقدر سمجھ کر اپنی خداداد صلاحیتوں کو کارپٹ  کے نیچے دبا دیتی ہیں وہ تیس سال کی عمر میں بھی بوڑھی ہو جاتی ہیں .
حدیث پاک ہے کہ
" غم آدھا بڑھاپے ہے " 
جبکہ جو خواتین صرف میاں کے انتظار میں  دروازے پر آنکھیں گاڑ کر بیٹھنے کے بجائے اپنے صلاحتیوں اور اپنے شوق کو عملی طور پر استعمال کرتی ہیں . وہ ایکٹیوو بھی رہتی ہیں اور جوان بھی اور اس کے ساتھ انہیں اپنے شوہر کی پذیرائی اور محبت بھی حاصل رہے تو سمجھیں سونے پر سہاگہ ہے ..
pehla sheir jab likha tau kiya feelings thein?
مجھے یاد نہیں کہ میں نے پہلا شعر کب کہا تھا ...
بلکہ مجھے آج بھی اپنے اشعار اچانک آمد ہوتے ہیں .انہیں میں فورا لکھ لیتی ہوں . اس کیفیت سے نکلنے کے بعد جب میں یہ اشعار پڑھتی ہوں تو خود میں حیران ہو جاتی ہوں کہ یہ واقعی میں نے لکھے ہیں  
zabardast
khawteen ko poora haq milna chahiye kay apni salahiyton ko buroo e kaar laaein

جو باپ بھائی یا شوہر ان خواتین کو یہ حق نہیں دیتے یقین جانیں وہ اللہ کی جانب سے ملے بڑے بڑے تحفوں  سے محروم ہو جاتے ہیں.  جو ان خواتین میں چھپے تھے
konsa dress acha lagta hai?
میرا پسندیدہ لباس ہے .
لمبا کرتا پاجامہ اور کھلا دوپٹہ

nice
aap ko Allah nay boht khoobsurti de rakhi hai
آداب عرض ہے
kabi tanhai ka ehsaas huwa?
ہاں بہت بار 
جب جس کو میری پشت پر ہونا چاہیئے تھا اکثر وہ وہاں  نہیں تھے.
.تو بہت زیادہ تنہائی محسوس ہوئی 
اس چیز نے بھی میرے کلام کو درد سے آشنا کیا.

kabi khayal aaya kay kisi kaa saath hona chahiye?
ہاں میں اکیلی کبھی نہیں تھی 
ہاں تنہا ضرور رہی .
ہمارے ہاں عورت کسی بھی رشتے میں جسم رہی ہے . سوچ اور ذہن کبھی نہیں رہی . اس لیئے ہمارے مردوں کو یہ بات کبھی سمجھ ہی نہیں آئی کہ اس عورت کو جذباتی طور پر کیسے ہینڈل کرنا ہے . یہیں وہ عورت میلے میں بھی تنہا ہو جاتی ہے .
آپ نے سنا ہو گا کہ 
میلے میں یہ دل اکیلا
یہ ہی سچ ہے...

Aurat ko aik mukammal mard chahiye hota hai jo sirf aur sirf usi ka ban kay rahey
عورت کو ہی کیوں ؟؟
ہر مرد کو بھی مکمل عورت چاہیئے جو صرف اس کی بن کر رہے...
سو ہر انسان وفا چاہتاہے اسے صرف عورت کیساتھ نتھی  نہیں کیا جا سکتا .

zabardast
mard ki konsi khoobi achi lagti hai?

اس کا کیرنگ مخلص اور وفادار ہونا
یا آج کی زبان میں 
شریف 
کماو
ٹکاو 
وسیع نظر
اوپن مائنڈڈ
Handsome ho???
اتنا کچھ ہو تو امانت چن بھی ہنڈسم لگنے لگتا ہے 

Do you like pant shirt in wearing?
ہاں ہم پینٹ شرٹ 
یا پینٹ کیساتھ لونگ سویٹر  پہنتے ہیں . 
ہر ملک کا پہناوا اسکے  موسم اور ضرورت کے حساب سے ہوتا ہے . 
یورپ میں یورپ کا لباس اور عرب میں عرب کا لباس. ..
that's good

how about your family?
میری شادی 96 میں ہوئی .
میرے شوہر بہت اچھے اور کوآپریٹوو انسان ہیں .
میری دو بیٹیاں 20/ 17 سال کی  اور ایک بیٹا 14 سال کا  ہے ماشااللہ 
سبھی پڑھ رہے ہیں ابھی

good.
age kiya hai aap ki?  .. exact

22/02/1971
Did anybody praise your beauty?
ہاں ہمیشہ ہر جگہ حسن کو سراہنے والے موجود ہوتے  ہیں 
لیکن مجھے خوشی تب ہوتی یے جب کوئی میرے کام کو سمجھتا اور اس کو پذیرائی بخشتا ہے

بدھ، 5 اپریل، 2017

کیوں لگتا ہے ...


         
  کیوں لگتا ہے
کلام/ممتازملک۔پیرس 


 مجھکوکیوں لگتاہےمیرا،آناپہلی   بار نہیں ہے
 اپنےسرجولے بیٹھے ہیں،پھولوں کا وہ ہار نہیں ہے 

 کیسا گلہ اور کیسا شکوہ اپنے زخموں پر چُپ رہنا
خاموشی سے درد کا سہنا،کیا یہ کارو کار نہیں ہے

ہرپل مجھکو نئی تمّنا،ہر پل خواہش شاباشی کی
 اے دل مجھ کوسچ کہناکہ، کیا یہ کاروبار نہیں ہے


دنیا میں آنے سے پہلے کیا تم کو معلوم نہیں تھا
یہ توجگہ ہےصرف سزاکی،کوئی کسی کا یار نہیں ہے

ایک دفعہ جب اس رستے پر چلنا عادت ہو جائے
 منزل کو پا لینا پھر تو،اتنا بھی دشوار نہیں ہے

 عمل سے خالی ہےتو کیاہے، رِیت نرالی ہے تو کیا ہے
  تم اک اچھے قصّہ گو ہو،ہم کو تو انکار نہیں ہے

ہاں اب ہم مصروف بہت ہیں،لوگوں سے بھی کم ملتے ہیں
 تم سے بھی اب مل نہ پائیں، ایسی مارا مار نہیں ہے 

نہ کوئی رنجش ہے ان سے ,نہ کوئی مُمّتاز بھرم
اپنے بیچ میں ٹکرانےکو،اب کوئی دیوار نہیں ہے

بدن کی تیری ساری چوٹیں، خوش ہوں کہ اب دورہوئیں
  لیکن اس سے زیادہ خوش کہ روح تیری بیمار نہیں ہے 
          ..........................          

منگل، 4 اپریل، 2017

سرگودھا دربار کے نام جہالت اور شرک کی اخیر

سرگودھا میں ہونے والا مزاری قتل
ممتازملک.  پیرس

، نام نہاد دربار عالیہ پر جہالت اور شرک کی اخیر....
دو نمبر بدکار گدی نشیں کا بیان کہ "اس نے  یہ  قتل کر کے انہیں جنت میں بھیجا ہے ."
..کیا سمجھاتا ہے ہمیں کہ
دنیا میں دین پھیلانا چھوڑو اور سب سے پہلے  اپنے ملک اور دیہاتوں میں اور اپنے نام نہاد مسلمانوں دین پھیلاو . انہیں بتاو کہ اللہ ایک ہے او اس کے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کے آخری رسول تھے ہیں اور رہینگے . اور وہ اللہ کے سوا کسے کے آگے سجدہ نہیں کرتے تھے . اور ایسے اڈے بنا کر انہوں نے کوئی بیٹے بیٹیاں اور پجاری نہیں بنائے .
تو جو ایسا کرتا ہے وہ مسلمان نہیں مشرک ہے  . یا وہ یہ شرک چھوڑ دے
یا وہ اپنے مذہب کے خانے سے اسلام ہٹا کر باقاعدہ مشرک لکھوائے.  تاکہ ہمیں مسلمانوں کے نام سے تو دنیا میں رسوا نہ ہونا پڑے ..
واقعی بقول اس قاتل گدی باز کے  یہ سبھی اس کے بیٹے بیٹیاں تھے ..آخر مشرکین ایک دوسرے کا خاندان ہی تو ہوتے ہیں  .
بات ہے مقتولین کی تو
جو لوگ خود یہاں اپنی  عزتیں نیلام کرنے آئے تھے ان سے آپ کیا ہمدردری کر سکتے ہی اور کیوں کریں ہمدردی؟؟؟
کیا وہ سب یہاں پر اغوا ہو کر آئے تھے ؟
یا جبرا رکھے گئے تھے ؟
جو غیرت مند مرد یہاں اس وقت موجود تھے وہ  رات کے ڈیڑھ  بجے عورتیں اور بچے لیکر  کون سا چن چڑھانے آئے تھے. بھنگ   اور چرس کے نشے میں 
..
عدالت کو فورا یہ نام نہاد دربار
( جو شرک  اور بدکاری کے اڈے ہیں ) ڈھانے کا حکم دینا چاہیئے اور رکاوٹ ڈالنے والوں کو گولی مار دینے کا حکم  دیں .. اور اس درباری اس اڈے کو چلانے والے اور شرک کی ترویج کرنے والے کو اسی گاوں کے چوک میں پھانسی دی جائے اور کئے دن تک لٹکا رہے تاکہ آئندہ سب کے لیئے عبرت رہے .
ہمارے ہاں ان خرافات کا آغاز ہمارے ملا حضرات سے ہوتا  یے جو بچوں  کو  قران پاک پڑھانے کے بہانے ان کے  ذہنوں میں نت نئے فرقوں کا اور فتنوں کا بیج بوتے ہیں . چار دن جو ان کے پاس نماز پڑھنے چلا جائے وہ گھر آ کر خود کو  جنتی اور دوسرے تمام گھر والوں اور ماں بہنوں کو سب سے پہلے جہنمی خیال کرنے کے خبط میں مبتلا ہوجائے گا . اسے یہ یاد ہی نہیں رہتا کہ ہمیں اللہ کو  اپنے  اعمال کا حساب دینا ہے نہ کہ دوسروں کے  .
یہ کون لوگ ہیں جو ملاوں کے بھید میں چھپے ہیں ؟
جو حقوق العباد جیسے.ناقابل معافی فریضہ پر کبھی کوئی خطبہ یا درس اور تبلیغ نہیں کرتے .....
لیکن جن نوافل اور حلیوں کا قرآن پاک میں کہیں کوئی ذکر  نہیں ہے ان پر چیخ چیخ کر بے حال ہوئے جارہے ہیں ...
سوال یہ ہیں کہ
آخر ہر ملا رجسٹرڈ ہے کیا ؟
وہ کہاں سے کتنا تعلیم یافتہ اور کتنا متقی ہے کوئی جانتا ہے ؟
کیا وہ اسی علاقے کا رہنے والا ہے؟
کیا لوگ اس کے کردار کے گواہ ہیں ؟
ہمارے پڑھے لکھے بڑی بڑی یونیورسیٹیوں سے داغ التحصیل قابل  افراد کو امامت اور مولوی کے فرائض کیوں تفویض نہیں کیئے جاتے ؟
کیا ہر علاقے میں کوئی ایسا لیٹر بکس یا نیٹ کیفے یا ای میل ایڈریس  ہے جہاں بنام سرکار کوئی بھی کسی وقت بے نام شکایت ایسی کسی واردات سے پہلے ہی بھیج کر آگاہ کر سکے ؟
کیا قبرستانوں میں داخلے اور اخراج کا کوئی وقت مقرر ہے ؟
کیا قبرستانوں کے گرد باونڈریز موجود ہیں ؟
اگر قبرستان بھی نہیں سنبھالے جاتے تو آئیے  یورپ امریکہ میں دیکھیئے اور سیکھیئے کہ قبرستان کیسے ارینج کیئے جاتے ہیں ؟
ہر حکومت پاکستان کے لیئے فکر  کا مقام ہے کہ کوئی بھی" ماڑا تاڑا" آٹھ کر کسی کوبھی دفنا کر اس پر جھنڈا گاڑ کر اسے پوجا پاٹ اور بدکاری کا اڈا بنا سکتاہے بس اس کا نام" دربار عالیہ" ہونا چاہیئے .
  کیا یہ ہمارے خلاف کوئی مذموم سازش ہے ؟
اگر ہاں.... تو اس کا سدباب کیوں نہیں کیا جاتا؟
اگر نہیں ...تو اس پر گرینڈ آپریشن فوری کیا جائے ....
                       ..............

پیر، 3 اپریل، 2017

ٹین ایج بچے کا مزاجی اور تعلیمی ڈپریشن

ٹین ایج بچے کا  مزاجی اور تعلیمی ڈپریشن

تحریر:
(ممتازملک. پیرس)


بڑھتے ہوئے بچوں کا تیز دوران خون اور ہارمونل چینجز کو سمجھنا بے حد ضروری ہوتا ہے . اس عمر کے بچوں کا پل پل بدلتا مزاج ، چڑچڑاہٹ ، ہٹ دھرمی اور اکثر تو بدتمیزی ان کے لیئے ہی نہیں ان سے منسلک رشتوں خصوصا والدین کے لیئے کسی امتحان سے کم نہیں ہوتا .
ایسے میں یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ان سے ہاتھا پائی کیساتھ  مقابلہ کرنا بیوقوفی ہو گا.
بچوں اور خاص طور پر ٹین ایجرز کیساتھ دوستی اور بات چیت بے حد ضروری ہے. اس عمر میں اکثر بچے ماں باپ یا خصوصا ماں سے تکرار کرنے کی کوشش کرتے ہیں . (کیونکہ انکا زیادہ وقت ماں سے رابطے میں گزرتا ہے )
بولتے وقت انکا لہجہ نامناسب  یا آواز ماں کی آواز سے اونچی ہو جاتی ہے . اس وقت ماں یا باپ کا اس بچے سے مقابلہ کرنا غیر ضروری ہے.
صبر کیجیئے،
ایکدم خاموش ہو جایئے،
اپنے تکلیف اور درد اپنی آنکھوں سے اس کی آنکھوں میں جھانک کر عیاں کیجیئے،   
اور اسے خود سے احساس ہونے دیجیئے .
اس عمر میں اکثر بچے ماں یا باپ کی ناراضگی کو بھی نعمت سمجھتے ہیں کہ اچھا ہے ناراض ہیں.
نہ بات چیت ہو گی،
نہ ہی ٹوکا ٹاکی کرینگے .
آپکے لیئے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ اس وقت وہ بچہ توانائی اور طاقت کا ایک آتش فشاں ہے . اگر آپ نے اس کو سنبھالنے میں ذرا سی بھی غلطی کر دی تو یہ اپنے صحیح مقام کے بجائے  کسی بھی غلط مقام پر جا پھٹے گا .اسے ایک ناسمجھ خود کش بمبار کہیں تو بلکل غلط نہ ہو گا .جو اپنے ساتھ بہت سے پیاروں کے لیئے عذاب بن سکتا ہے . اس توانائی کے بینک کو ٹھیک سمت میں استعمال کرنا بہت ضروری ہے . اس کی جسمانی توانائی کو کسی جم اور سپورٹس کلب میں استعمال کروایئے تاکہ وہ کسی سے جھگڑ کر اسے ضائع نہ کر بیٹھے .
آپ کو ناراضگی رکھنی ہے تو ایک دو دن تک رکھیئے لیکن اس سے بے خبر نہیں ہو جانا .
ضرورت کی بات کرتے رہیئے .
ہم میں سے جن لوگوں کے بچے لائق  نکلے ہیں یا کچھ بن گئے ہیں انکی ماوں کے اکثر دعوے سننے میں آتے ہیں کہ
بہن ہم نے تو بڑی محنت کی ہے اپنے بچوں کو ڈاکٹر، انجینئیر اور سائنسدان بنانے میں ..
ساری رات آنکھوں میں تیل ڈال کر بچوں کے سرہانے  دودہ کے  گلاس لیئے کھڑے رہے تب جا کر کہیں یہ اس قابل ہوئے ہیں ...
یہ سب فضول باتیں ہیں اگر اسی فارمولے پر بچے پڑھتے تو آج ہر بہترین پوسٹ پر بڑی ڈگریوں والے کسی مزدور کلرک ریڑھی والے کے بچے کبھی نہ ہوتے . جن کی اکثریت انگوٹھا چھاپ تھی . اور کھانے کو دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں تھی .
لہذا یہ بات تو دماغ سے نکال ہی دیں کہ کہ ہمارے بچے ہماری وجہ سے یہ بنیں گے یا وہ .
اللہ پاک نے انہیں کسی نہ کسی صلاحیت سے ضرور نواز رکھا ہے .
پہلے اپنے بچے کو اعتماد میں لیں .اس سے اس کی پسند پر بات چیت کے ذریعے .
اسے کونسا میوزک پسند ہے؟
وہ کیسے کپڑے پہننا یا لڑکیاں کیسا میک اپ کرنا پسند کرتی  ہیں آج کل. ..
اسے یہ مت کہیں کہ اسے یہ نہیں پہننا یا  نہیں کرنا ..
بلکہ اسے کہیں کہ اگر آپ اس کے بجائے یہ پہن  کر یا یہ کر کے دیکھو تو کیسا رہیگا؟
یا
یہ تم پر اور بھی اچھا لگے گا ...
کیونکہ بچہ اس عمر میں کوئی لیکچر سننے کے موڈ میں قطعی نہیں ہے اس لیئے "مت کرو " کی بجائے
"یہ کیسا رہیگا"
یا
"یہ زیادہ اچھا رہیگا " کے جملے کا زیادہ استعمال کیجیئے .
(کیونکہ یہ اسے خودمختاری اور آذادی کا احساس دلائے گا اور آپ کی بات کی جانب متوجہ کریگا . آخر کو تعریف  کسے اچھی نہیں لگتی .)
ان کی  اچھے کام پر تعریف کیجیئے .
دوسروں کے سامنے اس کے اچھے کام کو، عادت کو سراہیں.
پڑھائی سے بھاگتا ہے تو دیکھیں اور باتوں باتوں میں  اسے یہ واضح کریں کہ
کیا بچہ اپنے مضامین سے مطمئن ہے ؟
اس پر کسی مضمون یا تعلیمی ماحول کا پریشر تو نہیں ہے ؟
کیا وہ اپنے تعلیمی ماحول کو بدلنا چاہتاہے تو اسے اس کی فراخدلی  سے اجازت دیجیئے ..
ہو سکتا ہے بچہ ماں کو اس کی آرزو سمجھ کر کسی مضمون میں مصنوعی دلچسپی دکھا رہا ہے.
اسے اگر انجینئر نہیں بننا اور وہ مصور بننا چاہتا ہے تو خدارا چونکیئے مت ..
ماں باپ کی خواہش یا دباو پر
ایک برے  ڈاکٹر یا انجینئر بننے سے کہیں اچھا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے ایک اچھا مصور یا فنکار بن جائے ..
آخر کو ہر بچہ صرف ڈاکٹر اور انجینئر بننے کے لیئے تو پیدا نہیں ہوا .
ہو سکتا ہے وہ اچھا جیلوری ڈیزائنر بننا چاہے ..
وہ اچھا ڈی جے بننا چاہے،
وہ اچھا آرکیٹکٹ بن سکتا ہو..
وہ اچھا گائیڈ ہن سکتا ہو..
وہ اچھا آرکیالوجسٹ بننا چاہتا ہو..
ہو سکتا ہے وہ اچھا استاد بن سکتا ہو ...
(جو کہ ہم سب والدین میں سے کوئی بھی دل سے کبھی نہیں چاہتا ہو گا۔ ذرا پوچھ کر تو دیکھیں کہ کیا آپ کا بچہ استاد بن جائے تو آپ خوش ہونگے؟ ..اکثریت فورا تڑپ کر کہے گی ہیںننننن نہ نہ نہ یہ بھی کوئی کام ہے بھلا.
ہمارے ہاں  استاد وہ ہی بنتا ہے جسے کہیں اور کام نہ ملے ..جبھی تو ہماری نسل کا یہ حال ہے )
یہ اس کے اندر چھپی صلاحیت یا شوق  ہے جبھی وہ اس جانب کو جھک رہا ہے ..
اسے اپنے مضامین بدلنے کا پورا اختیار دیجیئے اپنی خوشی کیساتھ .
اسے یقین دلایئےکہ
بچے کوئی تمہارے ساتھ ہو نہ ہو تمہاری ماں تمہارا باپ  تمہارے ساتھ ہے .
تم جو بھی بننا چاہتے ہو پورے اعتماد کیساتھ میری رہنمائی میں بنو .
اسے احساس دلائیں کہ
ماں اور باپ سے اچھا کوئی دوست نہیں...
اگر یہ سارے فارمولے بھی ناکام ہو جائیں
اس کے آگے اس بچے کا نصیب ہے . جو کچھ نصیب میں ہے وہ اسے ضرور بننا ہے . ہاں آپ اسے اکیلا مت چھوڑیں .
میں جانتی ہوں کہ یہ ایک ماں کے لیئے کڑا وقت ہوتا ہے .
اگر بچہ اپنا امتحان دینے کے لیئے تیار نہیں ہے تو بھی اسے مجبور مت کریں ...
اسے بتائیں کہ نہ دو امتحان ۔ لیکن  اس کے مشاغل سے یہ جاننے کی کوشش کیجیئے کہ وہ کن کاموں میں خوش ہوتا ہے . کیسی فلمیں دیکھتا ہے.
کیسی  مصروفیت میں خوش ہوتا ہے . اسی میں اس کے مستقبل کا مضمون تلاش کیجیئے.
بچہ خود اکثر اس عمر میں سمجھ نہیں پاتا کہ وہ کیا کر سکتا ہے..یہ عمر اس کا اپنی دریافت کا وقت ہوتا ہے اور اپنے بچے کو خود اپنی تلاش میں اس کی مدد کیجیئے .
یاد رکھیئے کہ
یہ کہیں زیادہ بہتر ہے بچہ اپنا ایک سال کھو دے،
بجائے اس کے کہ
وہ کامیاب ہونے کا اتنا دباو لے کہ آپ اپنا بچہ ہی کھو دیں. ..
                -------------  

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/