ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 9 جولائی، 2015

● زندگی اب تو مسکرانے دے ۔ سراب دنیا



زندگی اب تو مسکرانے دے
(کلام/ممتازملک۔پیرس)


جان جانی ہے اسکو جانے دے زندگی اب تو مسکرانے دے  دے نیا زخم پر توقف سے داغ پہلے کا تو مٹانے دے  وہ جو سودوزیاں سے ہیں غافل وقت کی راگنی سنانے دے  جن کو تھا بار و صل کو لمحہ ہجر کا قہر ان پہ ڈھانے دے  اس سے پہلے کہ روٹھ جائے کوئ بڑھ کے مجھکو انہیں منانے دے  اس سے پہلے کہ ختم ہو ہر شے آرزو کا جہاں بسانے دے  وہ جو مجھکو ڈبونے آئے تھے حوصلہ ان کا تو بڑھانے دے   بعد مدت کے ہاتھ آئ ہے آج ممتاز کو ستانے دے




زندگی اب تو مسکرانے دے
کلام:(ممتازملک۔پیرس)

جان جانی ہے اسکو جانے دے
زندگی اب تو مسکرانے دے

دے نیا زخم پر توقف سے
داغ پہلے کا تو مٹانے دے

 وہ جو سودوزیاں سے غافل ہیں
وقت کی راگنی سنانے دے

جن کو تھا بار وصل کا لمحہ
ہجر کا قہر ان پہ ڈھانے دے
اس سے پہلے کہ روٹھ جائے کوئی
بڑھ کے مجھکو انہیں منانے دے

اس سے پہلے کہ ختم ہو ہر شے
آرزو کا جہاں بسانے دے

وہ جو مجھکو ڈبونے آئے تھے
حوصلہ ان کا تو بڑھانے دے 

منزلوں تک نہیں چراغ کوئی
شمع امید تو جلانے دے

بعد مدت کے ہاتھ آئی ہے
آج ممتاز کو ستانے دے
●●●

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/