زندگی اب تو مسکرانے دے
(کلام/ممتازملک۔پیرس)
زندگی اب تو مسکرانے دے
کلام:(ممتازملک۔پیرس)
جان جانی ہے اسکو جانے دے
زندگی اب تو مسکرانے دے
دے نیا زخم پر توقف سے
داغ پہلے کا تو مٹانے دے
وہ جو سودوزیاں سے غافل ہیں
وقت کی راگنی سنانے دے
جن کو تھا بار وصل کا لمحہ
ہجر کا قہر ان پہ ڈھانے دے
اس سے پہلے کہ روٹھ جائے کوئی
بڑھ کے مجھکو انہیں منانے دے
اس سے پہلے کہ ختم ہو ہر شے
آرزو کا جہاں بسانے دے
وہ جو مجھکو ڈبونے آئے تھے
حوصلہ ان کا تو بڑھانے دے
شمع امید تو جلانے دے
بعد مدت کے ہاتھ آئی ہے
آج ممتاز کو ستانے دے
●●●
●●●
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں