سبز گنبد کے محبوب سائے
ممتازملک ۔ پیرس
ممتازملک ۔ پیرس
سبز گنبد کے محبوب سائے
ہمکو آ کر بہت یاد آئے
یہ سمجھ کر بہت دیر روئے
جیسے جنت سے ہم لوٹ آئے
تیرا در ہے دلاسا ہمارا
دکھ تو ہر اک سے ہم نےہیں پائے
لاکھ کوئی ٹٹولے گا دل کو
دل کی بِپتا وہیں جا سنائے
گر یہ ممکن تھا ہم کر گزرتے
سر کے بل آپ کہتے کہ آئے
مجھکو پہلے بھی معلوم نہ تھا
کون ادب کا قرینہ سکھائے
خود سے بھی اب نبھانا ہے مشکل
کوئی دنیا سے کیونکر نبھائے
کتنے سالوں سے میں منتظر ہوں
اب تو ممتاز کو بھی بلائے
میں نے اختر سے بھی کہہ دیا ہے
سال یہ تو مِلے بن نہ جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ سمجھ کر بہت دیر روئے
جیسے جنت سے ہم لوٹ آئے
تیرا در ہے دلاسا ہمارا
دکھ تو ہر اک سے ہم نےہیں پائے
لاکھ کوئی ٹٹولے گا دل کو
دل کی بِپتا وہیں جا سنائے
گر یہ ممکن تھا ہم کر گزرتے
سر کے بل آپ کہتے کہ آئے
مجھکو پہلے بھی معلوم نہ تھا
کون ادب کا قرینہ سکھائے
خود سے بھی اب نبھانا ہے مشکل
کوئی دنیا سے کیونکر نبھائے
کتنے سالوں سے میں منتظر ہوں
اب تو ممتاز کو بھی بلائے
میں نے اختر سے بھی کہہ دیا ہے
سال یہ تو مِلے بن نہ جائے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں