ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعرات، 26 جون، 2014

حکومت وقت شرم کرے ۔ کالم



حکومت وقت شرم کرے
ممتازملک ۔ پیرس




 کہیں ایسا تو نہیں کہ نواز شریف اپنی ہی کسی گیم کو مکمل کرنے کے لیئے  دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں مصروف پاک فوج کا دھیان وہاں سے ہٹا کر یہاں لگانے کے لیئے پرامن ترین جماعت منہاج القران پر پولیس گردی کے زریعے موڑنا چاہ رہے ہیں ۔ اور یہ پولیس گردی اوپر کے آرڈر کے بغیر کسی بھی قیمت پر ممکن ہی نہیں ہے ۔ ہندوستان کے خلاف کھلے ثبوت کراچی ائیرپورٹ پر ملنے کے باوجود شریفان کو منہ کھولنے کی ہمت نہیں ہوئی ۔ جبکہ وہاں ملنے والا اسلحہ بچھی ہوئی لاشوں کی قومیت، ٹائمنگ کیا یہ سب ایک اجمل قصاب جتنی ڈمی کے بھی برابر ثبوت نہیں تھے کہ اس پر سرکاری طور پر ہی نہیں بلکہ جنرل اسمبلی میں جا کر آواذ اٹھائی جانی چاہیئے تھی    ۔ کیا وزیر داخلہ میں اتنی غیرت ہے کہ وہ اس آرٹیکل کے آنے تک استعفی دے چکے ہوں ۔ عورتوں کی عزت کا راگ الاپنے والے جو مشرف کے خلاف لال مسجد کا کیس چلا تے ہیں انہیں کے ہاتھوں منھاج القرآن کے معصوم اراکین جن میں نہتی عورتیں ، نوجوان اور بزرگ شامل ہیں  کو مجبور کیا کہ وہ اپنے تحفظ کے لیئے میدان میں آئیں اور اپنی جانوں کی قربانی پیش کر کے اس بات کا ثبوت دیں کہ  یہ جماعت صرف زبانی جمع خرچ کی جماعت نہیں ہے اسے بات بھی کرنا آتا ہے اور خود کو گولیوں کے لیئے پیش کرنا بھی آتا ہے ۔  حکومت کو اس بات کی مبارک ہو کہ اس نے خود بخود ایک پرامن ترین جماعت کو پاکستان کی فرنٹ لائن جماعت بنا دیا ۔  منھاج القران کو مبارک ہو کہ تبدیلی کے آغاز میں اس کے اراکین کے شہیدوں کا لہو بھی شامل ہو گیا ۔فوج کا دھیان  دہشت گرد جانوروں سے ہٹانے کے یہ عزائم قوم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیگی ۔ آپ کو اپنا لوہا بیچنا ہے یا آلو ، پیاز ، اور چینی اس کے لیئے آپ کو پاکستان کی صدارت اور وزارت سے کھیلنے کا کوئی حق نہیں ہے جایئے جا کر تجارت کریں حکومت کرنے کی آپ کی اوقات ہی نہیں ورنہ آپ تیسری بار بھی وہی کرتوت نہ کرتے جو آپ پہلے بھی دوبار کر کے اپنی حکومت کی معیاد پوری کرنے سے پہلے ہی لات کھا چکے ہیں ۔ کبھی آتے ہی آپ فوج سے پنگا لے لیتے ہیں کبھی  آپ کشکول توڑکے نام پر بھی مانگ مانگ کے غائب ہو جاتے ہیں کبھی معافیاں مانگ کر ملک سے فرار ہو جاتے ہیں ۔   اب پھر دھاندلی سے بنی گورنمنٹ بنانے کے باوجود آپ اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے سچ کہا کسی نے کہ کوئی بھی بدل سکتا ہے لیکن نواز شریف کا بدلنا ناممکن ہے ۔ اگر کسی کو خطرہ نہیں ہے تو نواز شریف صاحب سب سے پہلے آپ کو کسی عالم دین کو نشانہ بنا کر غیر محفوظ کرنے کی بجائے اپنے محلات کے راستے سے رکاوٹیں ہٹا کر خود کو شیر ثابت کرنا چاہیئے ۔  نہ کہ کسی کے گھر کے باہر نہتی خواتین کو شہید کر کے اور  نبی پاک پر ہر گھڑی درودسلام کے  مرکز پر دھاوا بول کر فوج کو ملک کے اندر کی جانب دھوکے سے متوجہ کرنے کی گھٹیا ترین  کرتوت کرتے ۔   قوم آپکو کبھی معاف نہیں کرے گی ۔  آٹھ بیگناہ مردوزن کی موت اور نوے سے زیادہ افراد پر بہیمانہ تشدد  کیا ثابت کرتا ہے کہ یہ حکومت دہشت گردوں سے بھی بڑی دہشت گرد گرد جماعت ہے ۔ جایئے شریف برادران گھر بیٹھ کر پاوے کھائیں حکومت کرنا اور چلانا اور چٹخارے لینا ایک جیسا کام  نہیں ہوتا ۔ اب ایک جعلی ٹیم بنا کر پولیس سٹیشن   پر حملے کی اطلاعات آ رہی ہیں ۔ جسکا الزام منہاج القران پر ڈالنے کی سازش تیار کی جارہی ہے ۔ شرم آنی چاہیئے اس حکومت کو ۔ فوج کو بیوقوف بنانا بند کرو ۔ غیر ملکی ایجنڈے پر عملدرامد بند کرو ۔ ورنہ پاکستانی قوم تمہیں نشان عبرت بنا ڈالے گی ۔ اپنے غنڈے گلو بٹ سے پوچھو کہ یہ غنڈہ گردی کس کے حکم پر کر رہا تھا گاڑیوں کے شیشے کس کے حکم پر توڑ رہا تھا علاقے کی دکانوں کو کس کے حکم پر لوٹا گیا ۔ پولیس کس کے ساتھ مل کر دکانوں کو لوٹتی رہی۔  ایسی حکومتی کارکردگی پر نواز حکومت کو ڈوب مرنا چاہیئے ۔حکومت ایسی ہوتی ہے یا جمہوریت ایسی ہوتی ہے تو لعنت ہے ایسی حکومت پر اور ایسی جمہورت پر ۔۔۔۔
                  ۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/