جب بھی اپنا کوئی
جب بھی اپنا کوئ بچھڑتا ہے
دل کی حالت عجیب ہوتی ہے
اور ملنے کا بھی عجب عالم
لب تو ہنستے ہیں آنکھ روتی ہے
کیا خوشی کا بھی تذکرہ کرنا
یہ تو پہلو میں غم کے سوتی ہے
دیکھ کر عشق کی بلندی کو
عقل والوں کی عقل کھوتی ہے
کڑوے لفظوں سے کیا ہوا حاصل
میٹھے لہجے سے بات ہوتی ہے
نسل ایسی اداس رہتی ہے
جو تعصب کا بیج بوتی ہے
قوم ممتاز ہو نہیں سکتی
جاگنے کا ہو وقت سوتی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں