ممتازملک ۔ پیرس

ممتازملک ۔ پیرس
تصانیف : ممتازملک

جمعہ، 16 اگست، 2013

بنجر زمینیں۔ اردو شاعری




بنجرزمینیں


بنجر زمینیں خون سے آباد ہو گئیں   
بسنے کو اجڑی بستیاں بیتاب ہو گئیں 

  آنکھیں تھیں خشک غم میں خوشی میں بھی دوستو 
  محسوس کیا ہوا تھا کہ پُرآب ہو گئیں

   جن کے وجود سے تھا کبھی محفلوں میں رنگ 
  کتنی حسین صورتیں  کمیاب ہو گئیں 

  بھر کے نظر نہ جن کو گوارہ تھا  دیکھنا
     کچھ ہستیاں دیئے سی وہ ماہتاب ہو گئیں  

 سنتے ہیں دوستی بھی کبھی کوئی چیز تھی
  اب دوستی کی باتیں  بھی نایاب ہو گئیں 

  ہے وقت بہت تیز سفر پر رواں دواں  
 گفت و شنید آرزو احباب ہو گئیں

   مُمتاز نئی بات کوئی آج چھیڑیئے 
 پچھلی کہانیاں  سبھی مضراب ہو گئیں 

کلام/ ممتاز ملک  
.........


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

شاعری / /مدت ہوئ عورت ہوۓ/ ممتاز قلم / سچ تو یہ ہے/ اے شہہ محترم/ سراب دنیا/ نظمیں/ پنجابی کلام/